Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hafiz Usama Razzaq
  4. Waldain Ki Qadar Karo

Waldain Ki Qadar Karo

والدین کی قدر کرو

والدین اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ایسی نعمت ہیں جن کا کوئی نعم البدل نہیں۔ یہ زندگی میں صرف ایک بار ملتے ہیں اور جب چلے جائیں تو پھر صرف یادیں باقی رہ جاتی ہیں۔ کبھی کسی قبرستان جائیں، اُن قبروں کو دیکھیں جن پر "والد محترم" یا "والدہ مرحومہ" لکھا ہوتا ہے۔ وہاں کی خاموشی چیخ چیخ کر بتا رہی ہوتی ہے کہ جن کے والدین زندہ ہیں وہ کتنے خوش نصیب ہیں۔

باپ کی تھکی ہوئی آنکھوں میں چھپا ہوا سکوت دراصل تمہاری فکر میں ڈوبا ہوا ہوتا ہے۔ وہ کم بولتا ہے مگر اس کا دل تمہارے لیے دن رات دعا کرتا ہے۔ ماں کا وجود تو خود سراپا محبت ہے۔ دن بھر کی تھکن کے بعد جب تم گھر لوٹتے ہو، تو اس کی مسکراہٹ ہر درد بھلا دیتی ہے۔ وہ شاید کچھ نہ کہے، مگر اس کے دل کی گہرائیوں سے نکلنے والی دعائیں تمہارے ہر سفر میں حفاظت کرتی ہیں۔ ان کے ہوتے ہوئے انسان کو دنیا کی ہر نعمت چھوٹی لگتی ہے، لیکن افسوس کہ اکثر ہم ان کی قدر اسی وقت کرتے ہیں جب وہ دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔

کیا کبھی تم نے سوچا ہے وہ دن کیسا ہوگا جب تمہارے والدین میں سے کوئی اس دنیا میں نہ رہے؟ جب تم ان کا نام پکارو اور کوئی جواب نہ آئے۔ جب تم ان کے ہاتھ چومنا چاہو اور سامنے صرف ایک بے جان جسم ہو۔ جب ان کی دعائیں، ان کی آوازیں اور ان کی شفقت بس خواب بن جائیں۔ اس وقت صرف پچھتاوا رہ جاتا ہے اور دل چیخ چیخ کر کہتا ہے: کاش میں نے ان کی زندگی میں ان کی قدر کی ہوتی۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بار بار والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔ فرمایا: "اور اپنے والدین کے ساتھ نرمی سے پیش آؤ، اگر وہ بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے اُف تک نہ کہو"۔ یہ الفاظ ہمیں یہ سمجھانے کے لیے کافی ہیں کہ والدین کے ساتھ رویہ کیسا ہونا چاہیے۔ مگر ہم بعض اوقات زبان درازی کر بیٹھتے ہیں، یا مصروفیت کا بہانہ بنا کر انہیں وقت نہیں دیتے اور پھر وہ وقت آتا ہے جب قبر کی مٹی پر آنسو بہاتے ہوئے ہم یہ دعا کرتے ہیں: یا اللہ! ایک بار موقع دے دے کہ ماں باپ سے مل سکوں، ان کے قدم چوم سکوں، ان سے معافی مانگ سکوں، لیکن وقت واپس نہیں آتا۔

آج اگر آپ کے والدین زندہ ہیں تو ان کی قدر کریں۔ ان کے پاس بیٹھیں، ان کی بات سنیں، ان کے دل کی خواہش پوری کریں۔ ان کے لیے وقت نکالیں، ان کے چہرے کی مسکراہٹ کا سبب بنیں۔ کیونکہ کل وہ نہ ہوں گے، تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں واپس نہیں لا سکے گی۔ ان کے جانے کے بعد صرف تصویریں رہ جائیں گی اور وہ بھی آنسوؤں سے دھندلا جائیں گی۔

اللہ کرے ہم سب کو والدین کی قدر کرنے کی توفیق نصیب ہو۔ اگر وہ زندہ ہیں تو ان سے لپٹ جائیں، ان کے چہرے کو دیکھ کر جنت کو محسوس کریں اور اگر وہ دنیا سے جا چکے ہیں تو ان کے لیے دعاؤں کا نذرانہ پیش کریں۔ کیونکہ والدین وہ عظیم نعمت ہیں، جو ایک بار چلی جائے تو پوری دنیا بھی واپس نہیں لا سکتی۔

Check Also

J Dot Ka Nara

By Qamar Naqeeb Khan