Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hafiz Usama Razzaq
  4. Nojawan Aur Waqt Ka Imtihan

Nojawan Aur Waqt Ka Imtihan

نوجوان اور وقت کا امتحان

دنیا کی ہر قوم کے عروج و زوال کی کہانی نوجوانوں سے جُڑی ہوتی ہے۔ وہ نوجوان جو جوش سے لبریز ہوں، مگر ہوش کے ساتھ آگے بڑھیں، وہی دنیا میں انقلاب لاتے ہیں۔ لیکن وہ نوجوان جو صرف سوشل میڈیا، فضول وقت گزاری اور خوابوں کی دنیا میں کھوئے رہیں وہ صرف اپنی زندگی ہی نہیں، اپنی نسلوں کا مستقبل بھی ضائع کر دیتے ہیں۔

آج پاکستان کا نوجوان ایک دوراہے پر کھڑا ہے۔ ایک طرف وقت کی قدر کرنے والے، آگے بڑھنے کے خواہشمند، خوابوں کو حقیقت بنانے والے نوجوان ہیں اور دوسری طرف وہ ہیں جو اپنی زندگی کا قیمتی وقت TikTok، Instagram، PUBG اور Netflix جیسے پلیٹ فارمز پر ضائع کر رہے ہیں۔

سوال یہ ہے: کیا تم اپنے قیمتی وقت کو سمجھتے ہو؟ کیا تم جانتے ہو کہ تمہاری زندگی کا ہر دن، ہر گھنٹہ، تمہیں کس مقام پر لے جا رہا ہے؟

نوجوانی وہ عمر ہے جب انسان کا دل بلند خواب دیکھتا ہے، آنکھوں میں روشنی ہوتی ہے اور جسم میں طاقت ہوتی ہے۔ لیکن صرف خواب دیکھنا کافی نہیں ہوتا، خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے علم، کردار، محنت اور مستقل مزاجی چاہیے۔ یاد رکھو! دنیا کی ہر بڑی تحریک نوجوانوں نے ہی کھڑی کی ہے۔

اسلام کے ابتدائی دور میں حضرت علیؓ، حضرت مصعبؓ، حضرت اسامہ بن زیدؓ جیسے جوان صحابہ نے اسلام کے پرچم کو بلند کیا۔ علامہ اقبال نے جب نوجوان کو مخاطب کیا تو کہا:

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے

خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے؟

لیکن افسوس! آج ہم نے خودی کو، مقصد کو اور وقت کی اہمیت کو بھلا دیا ہے۔ ہم اپنے کل کو بہتر بنانے کے بجائے آج کو برباد کر رہے ہیں۔

آج کا نوجوان سوشل میڈیا کا غلام بن چکا ہے۔ تصویریں پوسٹ کرنا، لائکس کی دوڑ، شہرت کا جنون، یہ سب اس کی اصل شناخت کو ختم کر رہا ہے۔ حالانکہ یہی سوشل میڈیا اگر درست طریقے سے استعمال ہو تو علم، ہنر، کاروبار اور دعوتِ دین کا سب سے بڑا ہتھیار بن سکتا ہے۔

سوال یہ نہیں کہ آپ فیس بک یا یوٹیوب استعمال کر رہے ہیں، سوال یہ ہے کہ آپ وہاں سیکھ رہے ہیں یا صرف وقت ضائع کر رہے ہیں؟ یاد رکھو! ایک ایک لمحہ تمہارے مستقبل کی عمارت میں اینٹ کا کام دے رہا ہے۔ جو لمحے تم نے ضائع کیے، وہ کبھی واپس نہیں آئیں گے۔

آج دنیا میں لاکھوں نوجوان بغیر کسی ڈگری، صرف ہنر کے بل پر لاکھوں روپے کما رہے ہیں۔ فری لانسنگ، ای کامرس، یوٹیوب، ایفیلیئیٹ مارکیٹنگ، گرافک ڈیزائننگ، پروگرامنگ، یہ سب موبائل پر سیکھنے والے ہنر ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا تم نے اپنے موبائل کو کمائی کا ذریعہ بنایا یا صرف وقت کا قاتل؟

کیا تم نے گوگل، یوٹیوب، یا ChatGPT جیسے ٹولز کو اپنا استاد بنایا؟ یاد رکھو! نوکری مانگنے والا نوجوان ایک دن خود بھی تھک جاتا ہے اور دوسروں کو بھی تھکا دیتا ہے۔ لیکن خود روزگار پیدا کرنے والا نوجوان صرف خود نہیں، دوسروں کے لیے بھی راستے کھولتا ہے۔

تعلیم، ہنر، خواب، یہ سب اپنی جگہ، لیکن اگر نوجوان کا کردار مضبوط نہ ہو، اخلاق کمزور ہو اور نیت خراب ہو تو وہ جتنا بھی بڑا بن جائے، معاشرے کے لیے بوجھ ہی بنتا ہے۔ دینِ اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ کامیابی صرف دولت میں نہیں، کردار میں ہے۔ سچائی، دیانت، محنت، والدین کی خدمت، بڑوں کا احترام اور حلال کمائی، یہی وہ بنیادیں ہیں جن پر ایک محفوظ مستقبل تعمیر ہوتا ہے۔

نوجوانی وہ وقت ہے جو ایک بار گزر جائے تو کبھی واپس نہیں آتا۔ جو آج نہیں جاگے گا، کل پچھتائے گا۔ وقت تھمتا نہیں، بس گزر جاتا ہے اور جو وقت گزر جائے، وہ قبر کے دروازے پر دستک دے رہا ہوتا ہے۔

ابھی وقت ہے! اپنی زندگی کو سنوار لو، اپنے خوابوں کو سچا کر لو، اپنے رب کو راضی کر لو۔

چند عملی قدم نوجوانوں کے لیے:

1۔ روزانہ 1 گھنٹہ سیکھنے کا وقت مقرر کریں۔

2۔ پانچ وقت کی نماز کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

3۔ کوئی ایک آن لائن ہنر سیکھیں۔

4۔ ماہانہ کم از کم 2 کتابیں پڑھیں (دینی و دنیاوی)۔

5۔ اچھے دوست چُنیں، بُری صحبت سے بچیں۔

6۔ سوشل میڈیا کا محدود، مثبت استعمال کریں۔

7۔ اپنے والدین کے ساتھ وقت گزاریں، دعائیں لیں۔

نوجوان! یہ زندگی اللہ کی امانت ہے۔ تمہارے پاس وقت ہے، طاقت ہے، عقل ہے، جذبہ ہے، بس سمت درست ہونی چاہیے۔ یہ وقت ہے جاگنے کا، سیکھنے کا، بڑھنے کا اور دنیا کو بتانے کا کہ:

"پاکستان کا نوجوان اب صرف خواب نہیں دیکھتا، وہ خواب پورے کرتا ہے"۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali