Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hafiz Usama Razzaq
  4. Mimbar Ka Zawal Aur Awazon Ka Karobar

Mimbar Ka Zawal Aur Awazon Ka Karobar

منبر کا زوال اور آوازوں کا کاروبار

پہلے منبر کا بیڑا خود غرق کر دیا گیا، پھر رونا شروع کیا کہ دین کا احترام باقی نہیں رہا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون! افسوس کہ وہ منبر جو کبھی علم، تقویٰ اور کردار کا نشان تھا، آج محض آوازوں کی نمائش گاہ بن چکا ہے۔ جہاں الفاظ نہیں، لَے سننے کو ملتی ہے، جہاں علم نہیں، ترنم کا مقابلہ ہوتا ہے۔

آج علم و تقویٰ سے بھرپور شخصیات صرف اس لیے منبرِ رسول ﷺ کی زینت نہیں بن پاتیں کہ ان کی آواز میں وہ "موسیقیت" نہیں جو مجمع کو جھومنے پر مجبور کر دے۔ اب یہاں علم کی نہیں، کوئل جیسی آواز کی ضرورت ہے۔ بس لہجے میں مٹھاس ہو، چاہے مفہوم میں کھوٹ کیوں نہ ہو۔ پھر دیکھئے پانچ سال تک ان کی "طوطی" خوب بولتی ہے۔

انہیں القابات ملتے ہیں ننھا خطیب، دس سالہ خطیب! عوام تالیاں بجاتی ہے، سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہوتی ہیں اور دین کا معیار "وائبز" اور "ویوز" میں بدل جاتا ہے۔ لیکن جیسے ہی یہ مصنوعی شہرت کا غبار بیٹھتا ہے، وہی ننھے خطیب کسی گمنام وادی میں کھو جاتے ہیں۔ جیسے ابوبکر سلطان اور حذیفہ ثناءاللہ جیسے نوجوان اپنی عمر کے آغاز ہی میں اپنا مستقبل کھو بیٹھے۔

یہی وہ لمحہ ہے جب انسان سوچنے پر مجبور ہوتا ہے کہ ہم نے منبر کو بچانے کی بجائے خود اس کا سودا کر لیا۔ اب ہم شور کرتے ہیں کہ دین کمزور ہوگیا، مگر بھول جاتے ہیں کہ کمزوری تو ہم نے خود پیدا کی تھی۔

مجھے معلوم ہے، اس کالم کے بعد فتاویٰ کی پٹاری کھلے گی۔ الزامات لگیں گے، نام بگاڑے جائیں گے۔ لیکن زبان کھولنے سے پہلے سوچ لینا، کہ ہم نے جھوٹ نہیں لکھا۔ ہم نے وہی کہا ہے جو حقیقت کے آئینے میں صاف دکھائی دیتا ہے۔

Check Also

Dil e Nadan Tujhe Hua Kya Hai

By Shair Khan