Thursday, 16 May 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Dr. Ijaz Ahmad
  4. Gadagari

Gadagari

گداگری

ہمارے ملک کے لوگوں میں اور بہت سی خوبیوں کے ساتھ ایک خوبی یہ بھی ہے کہ ہم خیرات بہت دیتے ہیں۔ یہ صوفیاء اکرام اور اولیاء اکرام کی تعلیمات کا اثر ہے کہ در پر آئے ہوئے کو خالی مت لوٹاؤ یہی وجہ سب سے زیادہ بھیک مانگنے والے آپ کو انہی بزرگوں کے مزارات کے آس پاس ملیں گے۔ ہماری اس کمزوری سے کہ ہم جلدی ایسے لوگوں سے متاثر ہو جاتے جو ملنگ ٹائپ ہوں ان سے دعا لیناسعا دت سمجھتے اور یہ باور کر لیتے کہ پتہ نہیں یہ کس رنگ میں ہے۔ اس کی خدمت کرتے خوش کرنے کی کوشش کرتے اس عمل سے کچھ نا عاقبت اندیش لوگوں نے ایک سادہ انسان کی سادہ لوحی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کو پوری ایک انڈسٹری کی شکل دے دی ہے۔ ایک آرٹ کی شکل دے دی ہے۔

باقاعدہ لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے ان کو تربیت دی جاتی ہے۔ باقا عدہ جگہ کے ٹھیکے دیئے جاتے ہیں۔ ہر اشارے پر بھیک مانگنےکے الگ ریٹ ہیں۔ جو ٹھیکدار کا بندہ نہ ہو وہ ادھر کھڑا ہو کر بھیک نہیں مانگ سکتا۔ ارباب اختیار نے آج کل اس کے خلاف مہم چلائی ہوئی ہے۔ اچھی بات ہے یہ ہونا چاہئے تھا باہر سے اگر کوئی سیاح آتا ہے تو سب سے برا جو وہ پاکستان کے بارے میں امیج بناتا کہ یہ قوم بھکاری ہے کچھ لوگوں کی غلطی سے بدنام سارا پاکستان ہوتا۔

ویسے قوم کو بھکاری بنانے میں سیاست دانوں نےبھی کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی باہر جب جاتے کشکول ہاتھ میں ہوتا ملک کے اندر بھی اپنے ووٹ پکے کرنے کے چکر میں کبھی بے نظیرانکم سپورٹ کبھی کسی اور نام سے دو دو ہزار دے کر لوگوں کی عزت نفس سے کھیلا جاتا ہے ان کو کیمروں کے سامنے لا کر دیکھایاجاتا ہے بھیک مانگنے میں سب سے بڑی رکاوٹ عزت نفس ہوتی ہے ہمارے حکمرانوں نے اپنی عوام کی عزت نفس مار دی ہےیہی وجہ کہ ایک اژدہام ہے جو اس انڈسٹری میں پنپ رہا ہے۔ حالانکہ قرآن پاک میں واضح گداگری کی ممانعت آئی ہے اور فر مایا گیاہے کہ اوپر والا ہاتھ یقینانا نیچے والے ہات سے بہتر ہے۔

ارباب اختیار کو چاہئے کہ سب سے پہلے ان خفیہ ہاتھوں کی نشان دہی ہویہ بہت ضروری ہے اس کے بغیر آپ کی مہم نا مکمل اور نا کام رہے گی۔ اس میں اگر آپ کےقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی زد میں آئے تو معافی نہی ملنی چاہئے۔ مزید سخت قانون سازی کی جائے۔ ایک ایپ بنائی جائے جو گداگری کرتے یاکرواتے ان کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے پہلی بار پکڑ پر وارننگ اور اس کا ڈیٹا ایپ میں درج کر لیا جائے دوسری بار اگر گرفت میں آئے تواس کی ساری کمائی بحق سرکار ضبط کر لی جائے اور وہ رقم گورنمنٹ کے اس ادارے کو دے دی جائے جو لنگر خانے کے نام سے بنائی گئی ہیں -

تیسری بار اگر قابو میں آئیں تو اس کو خطیر جرمانہ قید جائیداد کی ضبطی جیسے قانون پر عمل درآمد کروایا جائے۔ اس میں اکیلی گورنمنٹ نہیں یہ سب کر سکتی ہے اس میں این جی اوز کو کمرشل بازاروں کی یونینز کو اوقاف کے اداروں کے ممبران کومساجد کی کمیٹیز کو ان کے موبائل میں ایپس کی سہولت دی جائے وہ بس ڈیٹا انٹر کرنے کے مجاز ہوں جونہی ڈیٹا انٹر ہو اس گداگرکی تفصیل سکرین پر آجائے کہ یہ اس کی کونسی انٹری ہے پھر قانون نافذ کرنے والے ادارے اس پر قانون کے مطابق کاروائیکریں۔

اس کے ساتھ ساتھ ارباب اختیار کی بھی ذمہ داری بنتی کہ جو مریض ہیں معذور ہیں اور واقعی مدد کے حقدار ہیں ان کو تحفظدیا جائے کیونکہ یہ حکومت وقت کی ذمہ داریوں میں شامل ہے اور قیامت کے روز ان سے اس بارے میں سوال ہو گا اقتدار کوئی پھولوں کی سیج نہیں ہوتی جتنا آپ کو رب بڑا عہدہ دیتا ہے اتنی زیادہ آپ پر ذمہ داریوں کا بوجھ بھی ڈالتا ہے اور ان ذمہ داریوں سے عہدہ براء ہونا کسی جوئے شیر سے کم نہیں ہوتا۔ خدارا گداگری ایک لعنت ہے اس لعنت کو ختم کرنے کے لئے سطحی اورنمائشی اقدامات سے گریز کریں ایک جامع منصوبہ بندی اور عوام کی شرکت کے بغیر ہم اس لعنت سے چھٹکارا نہیں پا سکتے ہیں۔

Check Also

Zarkhez Zameen Ke Zarkhez Log

By Muhammad Saqib