Wednesday, 24 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Dr. Ijaz Ahmad/
  4. Bhal Safai

Bhal Safai

بھل صفائی

سردی کے موسم میں کیونکہ زمین کو پانی کی طلب کم ہوتی ہے۔ اور اس کے ساتھ ہی پت جھڑ کا موسم شروع ہو جاتا ہے۔ آئندہ آنے والے دنوں کے لئے پانی کو ذخیرہ کرنا بھی مقصود ہوتا ہے۔ ویسے بھی ڈیمز میں برف باری کی وجہ سے پانی کے بہاؤ میں کمی ہو جاتی ہے۔ ان تمام صورتحال میں سال میں ایک بار نہروں کی بندش کی جاتی ہے۔

اور یہ بھی مقصد کار فرما ہوتا ہے کہ چونکہ سارا سال انہار ورکنگ حالت میں ہوتی ہے ان کی صفائی ستھرائی اور مرمت وغیرہ با احسن طریقے سےسرانجام دی جا سکے۔ انگریز حکمران لاکھ برے تھے لیکن وہ اس خطے میں آب پاشی کا ایک بہت اچھا نظام چھوڑ کر گئے۔ پوری دنیا اس نہری نظام کی معترف تھی۔ وقت کے ساتھ ساتھ جیسا ہم نے دوسرے نظاموں کا کھلواڑ کیا اس نہری نظام کو بھی تختہ مشق بنا لیا۔

سابق صدر مشرف اللہ پاک ان کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے زراعت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے جس طرح انہوں نے بھل صفائی مہم چلائی۔ کھال پختہ کئے، پانی کی ترسیل کے نظام کو جدید کیا، لامحالہ اس کے زراعت پر مثبت اثرات نظر آئے۔ بڑے دکھ کے ساتھ یہ بات کہنی پڑ رہی ہے کہ موجودہ سیاسی سیٹ اپ کی ترجیحات میں زراعت شامل نہیں یہی وجہ کہ کہیں بھی بھل صفائی مہم منظم انداز میں نظر نہیں آئی۔

پانی کی کمی کا واویلا سبھی کر رہے ہیں۔ لیکن جو پانی موجود اس کی صحیح ترسیل ٹیل تک رسائی کے لئے جو اقدامات چاہئے وہ ہم نہیں کر پا رہے ہیں۔ کسانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کھالوں، راجباؤں کی بھل صفائی کی ہے۔ لیکن جیسا سابقہ ادوار میں حکومتی سرپرستی میں منظم بھل صفائی کی جاتی ہے اس کی کمی محسوس کی گئی ہے۔ جب تک پانی کی گزرگاہ اور اس کے بہاؤ میں رکاوٹیں ہوں گی تو کسان تک پانی پوری مقدار میں نہیں پہنچ پائے گا۔

بہت ضروری ہے کہ حکومتی ادارے ہر سال بھل صفائی مہم کو منظم انداز میں کروائیں اور اس کے ساتھ ساتھ کسانوں کے لئے پختہ کھال سکیم شروع کروائیں۔ گورنمنٹ کے منظور شدہ کھال کے علاوہ کسان کی زمین کے اندر موجود کھالوں کو پختہ کرنے کی حوصلہ افزائی اور راہنمائی بھی کی جائے۔ ان کے لئے کوئی مالی اسکیم بھی لازمی شروع کی جائے۔

کیونکہ عموماََ یہی دیکھا گیا ہے کہ کسان کی اپنی زمین کے اندر موجود کھال بے ترتیب اور پانی کے ضیاع کاسبب بنتے ہیں۔ اگر وہی کھال پختہ کر دئیے جائیں تو کافی پانی کی بچت ہوگی جس سے زراعت کو فروغ ملے گا۔ آنے والے سالوں میں پانی کی قلت کی جو بازگشت ہے اس سے بہتر عہدہ براء ہونے کے لئے ہمیں ابھی سے کمر کس لینی چاہئے۔ آب پاشی کے جدید نظام کی طرف ہمیں منتقل ہونا پڑے گا۔ اس کے لئے ہمیں چائنا کے ماڈل کو اپنانا ہوگا۔

ہمیں بھل صفائی کی اہمیت اور افادیت سے آنکھ نہیں چرانی چاہئے۔ بھل صفائی چاہے نہروں کی ہو یا اداروں کے اندر ہر دو صورتوں میں ناگزیر ہے۔ اگر یہ نہ کی جائے تو سارا سسٹم بدبودار ہو جاتا ہے۔ موجودہ حکومتی سسٹم بھی بھل صفائی (الیکشن) کی اشد ضرورت کی نشان دہی کر رہا ہے۔ دیکھتے ہیں حکومتی ایوانوں کے اندر بھل صفائی کون شروع کرواتا ہے۔ سسٹم کے اندر سٹراند کی بو تو آنے لگی ہے۔

Check Also

Dard Dil Ki Qeemat

By Shahzad Malik