Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Dr. Ijaz Ahmad
  4. Aik Machar Jise Tu Haqeer Samajhta Hai

Aik Machar Jise Tu Haqeer Samajhta Hai

ایک مچھر جسے تو حقیر سمجھتا ہے

مچھر کا وجود بنی نوع انسان کے زمانے سے ملتا ہے۔ اور قرآن پاک میں بھی اس کی مثال بیان کیگئی ہے۔ نمرود کے واقعہ میں بھی اس کا تذکرہ ملتا ہے۔ اور بزرگان دین کہتے کہ جب اللہ کسی قوم کو سزا دینا چاہے تو مکھیوں مچھر کیڑے مکوڑوں کی بہتات کر دیتے ہیں۔

ابھی کچھ روز پہلے ایک خبر سوشل نیٹ ورک پر وائرل ہوئی کہ چائنہ پولیس نے ایک دیوار پر مرےہوئے مچھر سے چوری کی واردات کا سراغ لگایا۔ جب مچھر پر تحقیق کی تو کئی قدرت کے پوشیدہ راز کھل کے سامنے آئے۔

مثلا مچھر کے ماتھے پر سو سے زائد آنکھیں ہوتی ہیں۔ اس کے منہ میں اڑتالیس دانت ہوتے ہیں۔ مچھر میں انستھزیا پایا جاتا جو کہ کچھ وقت کے لئے اس جگہ کو سن کر دیتا جدھر سے وہ خون چوستا ہے۔ مچھر کے اندر تین دل پائے جاتے ہیں۔

مچھر میں خون کا تجزیہ کرنے کا نظام موجود ہوتا ہے۔ جس وجہ سے وہ ہر کسی کا خون نہیں چوستا۔ ذیابیطس کے مریضوں پر زیادہ حملہ کرتا ہے۔ مچھر کی اقسام سینکڑوں میں ہے۔ یہ گرم مرطوب اور نمی والی جگہ پر بکثرت پایا جاتا ہے۔ انسانی اموات میں اس جاندار کا بھی کافی ہاتھ ہے۔

اس کے مادہ مچھر کے کاٹنے سے میلیریا کی بیماری پھیلتی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک نے ملیریا سے چھٹکارا حاصل کیا ہوا ہے۔ لیکن تھرڈ ورڈ ممالک بشمول افریقی ریاستوں کے ابھی تک اس مچھر سے نجات حاصل نہیں کر پائے۔

اسی کی دہائی تک ہمارے ملک بھی ایک اسکواڈ فنکشنل تھا۔ جو گھر گھر جا کر اسپرے کرتا تھا۔ ایک پاؤڈر جو انتہائی سستا اور بہت مئوثر تھا۔ جس کو ڈی۔ ڈی۔ ٹی کے عرف عام سے جانا جاتاتھا۔ بین الاقوامی سطح پر پابندی لگنے سے وہ محکمہ بھی نظروں سے اوجھل ہو گیا۔

شہروں کی نسبت دیہاتی زندگی مچھروں کی بہتات کی وجہ سے بہت مشکل میں آ جاتی ہے۔ جسکے لئے ان کو بہت پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔ پنجاب کے کچھ علاقوں کی پہچان اس طرح کروائی جاتی ہےکہ وہاں کا مچھر بہت ظالم ہے۔

ابھی برسات کا موسم شروع ہو گیا ہے۔ تو ہمیں چاہئے کہ ابھی سے مچھر سے بچاؤ کے لئےحفاظتی تدابیر اختیار کریں۔ ڈینگی مچھر کیونکہ تازہ پانی میں اپنی پرورش کرتا ہے تو ہمیں کسی بھی جگہ پانی کھڑا نہیں ہونےدینا چاہئے۔ اپنی ارد گرد کی جگہ کو صاف ستھرا رکھیں۔

کھڑا پانی نکالنا مشکل ہو تواس پانی پر مٹی کے تیل کا چھڑکاؤ مچھر کو مارنے میں اہم کردار اداکرتا ہے۔ پورے آستین کے کپڑے پہنیں۔ گھروں میں مچھر مار اسپرے گاہے بگاہے کرتے رہیں۔ مچھر دانیوں کا استعمال کریں۔ مچھر بھگانے والا آئل یا لوشن جسم کے کھلے ہوئے حصوں پر لگائیں۔

ملیریا بخار کی علامات جس میں منہ کا ذائقہ کڑوا ہونا بھوک کا مر جانا متلی یا قے کا ہونا پیٹ دردسر درد بخار کا تیز ہونا وقفے وقفے سے ہونا سردی کا لگنا۔ پسینہ آنے پر بخار کی شدت کا کم ہوجانا۔ ایسی صورتحال میں اپنے قریبی ڈاکٹر یا ہسپتال جانا چاہئے۔ تا کہ مزید پیچیدگی سے بچا جاسکے۔ حاملہ خواتین کو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیرکونین کی گولیاں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔

ایک مشہور فلمی ایکٹر کا ڈائیلاگ جو مچھر کے حوالے سے ہے اتنا کچھ جان لینے کے بعد حقیقت کےقریب لگتا ہے۔ جس مچھر کو ہم اتنا حقیر سمجھتے پر انسانوں کے لئے وہ کتنا ظالم ہے۔ اسی لئےکہتے دنیا کی کسی بھی چیز کو حقیر مت جانو۔

حکومت سے بھی گزارش ہے کہ اس محکمہ کو ازسر نو فیلڈ میں بھجیں۔ اسپرے کا سلسلہ شروع کیاجائے۔ کونین کی گولیاں تقسیم کی جائیں۔ خون کے سمپل لئے جائیں۔ دوبارہ سے مچھر مار مہم چلائی جائے۔ اور ہمارے ملک کو ملیریا فری ملک بنایا جائے۔

جیسے جیسے ملیریا کی موثر ادویات متعارف کروائی جا رہی ملیریا کے مرض میں بھی جدت آتی جارہی ہے۔ جس پر بھی تحقیق ہوتی رہنی چاہئے۔

Check Also

Dil e Nadan Tujhe Hua Kya Hai

By Shair Khan