Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Cyma Malik
  4. Haye Qayamat, Chaye Laao Zara, Bohat Be Hayai Hai

Haye Qayamat, Chaye Laao Zara, Bohat Be Hayai Hai

ہائے قیامت، چائے لاؤ ذرا، بہت بے حیائی ہے

"خاندان چھوڑ گیا، بوائے فرینڈ ساتھ ہے؟ ہائے قیامت! چائے لاؤ ذرا، یہ تو پوری فلم ہے"۔

پاکستانی معاشرے کا وہ لائیو شو جس میں لڑکی کی خودمختاری سب سے بڑا جرم ہے۔

آپ دیکھ رہے ہیں ایک ایسا لائیو شو، جسے کسی ٹی وی چینل نے نہیں، بلکہ ہمارا معاشرہ روز نشر کرتا ہے۔

جہاں ایک لڑکی کا بوائے فرینڈ، پورے محلے کی غیرت کو وائی فائی سے جوڑ کر ہلا دیتا ہے۔

پہلا سین: لڑکی اکیلی ہے، محلہ لرز اٹھا!

خاندان نے ہاتھ جھاڑ دیے؟

اوہ، تو ضرور لڑکی کی غلطی ہوگی! ہمارے ہاں بیٹا گھر سے نکلے تو کہا جاتا ہے: "سیٹل ہونے گیا ہے! "

لیکن اگر بیٹی جائے؟

تو پورا واٹس ایپ گروپ "بدچلنی بریکنگ نیوز" بن جاتا ہے۔

خالہ شمیم: "میں نے تب ہی پہچان لیا تھا، جب چھت پر اکیلے گئی تھی! "

آنٹی ناہید: "فیشن کر رہی تھی، تب ہی سمجھ جانا چاہیے تھا! "

انکل رشید: "بوائے فرینڈ؟ کفر کا کھلا دروازہ ہے بھائی! "

دوسرا سین: بوائے فرینڈ؟ سہارا؟ مغرب کی ہوا لگ گئی ہے!

جیسے ہی معلوم ہوا کہ وہ لڑکی اکیلی نہیں، اُس کے ساتھ ایک "بوائے فرینڈ" ہے، تو پورا محلہ مچھر مار اسپرے کی بوتل کی طرح پھٹ پڑا:

"غیر محرم مرد؟ لڑکی کی حفاظت؟

استغفراللہ! قیامت قریب ہے! "

جمعے کے خطبے میں مولوی صاحب کا فتویٰ: "بوائے فرینڈ وہ ناسور ہے جو مغرب کے ایجنڈے کے تحت بیٹیوں کو بہکا رہا ہے۔ لڑکیوں کا تحفظ صرف خاندان دے سکتا ہے، چاہے وہ خاندان انہیں گھر سے نکال دے! "

تیسرا سین: رشتہ داروں کی تھانے داری، "ہمیں اس لڑکی کی فکر ہے! "

وہ پھوپھی جو بچپن میں لڑکی کو "منہ زور" کہتی تھیں، اب یوٹیوب پر جذباتی لیکچر دے رہی ہیں: "ہم نے اسے بہت پیار دیا، لیکن اس نے بوائے فرینڈ چُن لیا! "(گو کہہ آپ نے اس بگڑی لڑکی کی کبھی خبر نہ لی)

اور تایا ابا فرماتے ہیں: "ہم نے ہمیشہ عزت دی۔ لیکن وہ لڑکی خود بگڑی ہے! "

(یہ اور بات ہے کہ انہی کے بیٹے کے تین لڑکیوں سے چکر چل رہے ہیں، مگر چونکہ وہ "لڑکا ہے، ہوتا ہے"، اس لیے معاف ہے!)

چوتھا سین: بوائے فرینڈ = ولن؟ یا اصل ہیرو؟

اب ذرا اس لڑکے کی بات کریں جو اُس لڑکی کے ساتھ کھڑا ہے۔ نہ نکاح ہے، نہ کسی تعلق کی زنجیر، صرف خلوص، انسانیت اور ہمدردی۔

لیکن معاشرہ فوراً اس کی نیت پر سوالیہ نشان لگا دیتا ہے:

"یہ تو موقع پرست ہے! "

"کوئی فائدہ اٹھا رہا ہوگا! "

"اسلام میں ایسے رشتے حرام ہیں! "

(وہی معاشرہ جو لڑکوں کے معاشقوں پر کہتا ہے: "جوانی ہے، ہو جاتا ہے۔ ")

پانچواں سین: لڑکی خودمختار ہو؟ دماغ خراب ہے کیا؟

قصور صرف ایک ہے:

اُس لڑکی نے خود سوچا۔

خود فیصلہ کیا۔

خاندان کے "غیرت کے نام پر قربانی" کے اسٹیج ڈرامے کا حصہ بننے سے انکار کیا۔

اور یہ سمجھنے کی گستاخی کی، کہ: "محبت، عزت اور تحفظ صرف نکاح کے بعد ہی ممکن نہیں، انسانیت کی بنیاد پر بھی ممکن ہے! "

بس پھر کیا؟ سسٹم ایک ہی لمحے میں سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے: "لبرل! فیمینسٹ! بےغیرت! بدمعاش! بےدین! بےحیا! "

چھٹا سین: سوشل میڈیا کی عدالت، جج، جیوری، جلاد!

کہانی وائرل ہوئی اور سوشل میڈیا نے فوراً عدالت لگا دی:

ٹوئٹر پر ٹرینڈ: #بےحیائی_روکو

انسٹاگرام پر میمز: "دوپٹہ غائب = تربیت ناکام"

فیس بک پر بابا جی کا تبصرہ: "پہلے دوپٹہ چھوڑا، اب گھر چھوڑ دیا! "

لیکن وہی سوشل میڈیا ڈی پی زوم بھی کرتا ہے، ویڈیوز بار بار دیکھتا ہے اور اگر لڑکی روتی ہو تو، ویوز کے لیے شئیر بھی!

"کیونکہ یہاں عورت صرف یا تو عزت ہے، یا کانٹینٹ! "

ساتواں سین: لڑکی کی آواز؟ شور نہیں، سوال ہے

اگر ہم ایک لمحے کو اپنی آواز بند کر دیں، تو شاید اُس لڑکی کی آواز سن پائیں: "ہاں، میں نے خود فیصلہ کیا۔ کیونکہ جنہیں میرا تحفظ کرنا تھا، انہوں نے مجھے چھوڑ دیا۔

اگر کوئی شخص بغیر کسی لالچ کے ساتھ کھڑا ہے، تو کیا وہ گناہگار ہے یا میں خوش نصیب؟"

یہ وہ سوال ہے جو ہمارا معاشرہ کبھی سننا ہی نہیں چاہتا، کیونکہ اگر سن لیا، تو:

"اپنے بیٹوں کو بھی آئینہ دکھانا پڑے گا! "

اختتامیہ: یہ فلم نہیں، حقیقت ہے

یہ کہانی کسی فلم کا سین نہیں، یہ روزمرہ کی حقیقت ہے۔

بوائے فرینڈ کا ہونا، نہ ہونا بحث ہو سکتی ہے۔

لیکن کسی لڑکی کا اپنے فیصلے پر کھڑا ہونا؟ وہ بحث کا موضوع نہیں، وہ اُس کا بنیادی حق ہے۔

تو اگر۔

وہ لڑکی مضبوط ہے۔

وہ بوائے فرینڈ مخلص ہے۔

اور وہ دونوں معاشرتی منافقت سے نہیں ڈرتے۔

تو سن لو: "یہی وہ محبت ہے جس سے تم ڈرتے ہو، کیونکہ تم نے کبھی محبت کی نہیں، صرف کنٹرول کیا ہے! "

* یہ تحریر اُن سب لڑکیوں کے نام، جو روز کٹہرے میں کھڑی کی جاتی ہیں، صرف اس لیے کہ وہ خود سوچتی ہیں۔

Check Also

J Dot Ka Nara

By Qamar Naqeeb Khan