Uss Ki Wohi Jaane
اُس کی وہی جانے
ہمارے ہاں وٹہ سٹہ کی رسم عام پائی جاتی ہے اور گاؤں وغیرہ میں تو یہ رسم اب بھی جاری و ساری ہے۔ مجھے ذاتی طور پر یہ رسم پسند نہیں ہے کیونکہ کسی ایک شخص کی ضد یا انا کی وجہ سے چار لوگوں کی زندگی برباد ہو کے رہ جاتی ہے اور خاندانوں کی عزت الگ سے خراب ہوتی ہے۔
نزیراں بی بی نے بھی اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اپنے دو بچوں کی شادی وٹہ سٹہ میں کی تھی۔ اُس کے مطابق ایسا کرنے سے انتقام لینے میں آسانی رہتی ہے۔ کوئی کسی کو طلاق نہیں دے سکتا کیونکہ کسی ایک کے طلاق کا مطلب ہوتا ہے کہ سب کے گھر اُجڑ جائیں گے اور یہی چیز سب کو جوڑے رکھتی ہے۔
نزیراں بی بی آٹھ لڑکے اور تین لڑکیوں کی ماں بنی۔ اور آگے جب بچوں کی اولادیں ہوئی تو نزیراں کی بیٹی نے تین بیٹے جنم دیے اور بہو نے چار بیٹیوں کو پیدا کیا۔ نزیراں نے پہلی بیٹی کی پیدائش پر ہی اپنی بہو اور بیٹے کو الگ کر دیا تھا۔ اور وہ اپنی بہو سے اِسی بات کی وجہ سے نالاں بھی رہتی تھی۔
اب کی بار پھر بہو جب اپنے مائیکے گئی اور اِس بار بھی بیٹی نے جنم لیا تو نزیراں بی بی نے متکبر لہجے میں کہا کہ یہ نسل ہی گھٹیا ہے، بیٹیاں پیدا کرنی والی نسل، جبکہ میں اور میری بیٹیاں، بیٹے پیدا کرنے والی نسل سے ہیں۔ یعنی بیٹیاں پیدا کرنا ہماری نسل اور ہمارے خون میں ہی نہیں ہے۔
جس دن نزیراں نے یہ بات کی، اُس کے کچھ عرصے بعد کچھ عجیب سے حالات کا تسلسل قائم ہوگیا۔ نزیراں کی ایک دوسری بیٹی کی طرف بیٹیوں کی پیدائش شروع ہوگئی اور واللہ عالم یہ کیسا ردھم تھا، کہ جب جب اُس کی بیٹی کسی نئی بچی کو جنم دیتی تھی تب تب اُس کی بیٹوں والی بیٹی کا ایک بیٹا فوت ہو جاتا تھا۔
پھر ایک وقت آیا کہ ایک بیٹی کے پاس تین بیٹیاں، جبکہ دوسری بیٹی کے تینوں بیٹے فوت ہو گئے اور مزید ایک بیٹی کی پیدائش ہوگئی۔ نزیراں بوڑھی ہوگئی مگر ہٹ دھرمیوں اور طنز طعنوں سے باز نہ آئی اور ایسے ہی کرتے کرتے وہ قبروں میں جا سوئی۔
لیکن میں آج بھی سوچتا ہوں کہ بیٹوں کی وفات اور بیٹیوں کی پیدائش کی وجہ کہیں نزیراں بی بی کا وہ متکبر بھرا لہجہ تو نہیں تھا، جس نے سب برباد کر کے رکھ دیا؟ اگر وجہ یہی تھی تو اُس کے غرور کی سزا باقیوں کو کیوں ملی؟ اُن کا کیا قصور تھا؟ پھر خیال آیا کہ بھئی یہ اُس اوپر والے کے بنائے کھیل ہیں۔ اُس کی وہی جانتا ہے۔۔