Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Mulla Pur Ka Saien

Mulla Pur Ka Saien

ملاں پور کا سائیں

یہ کتاب پڑھ کے یقین ہوگیا ہے مجھے کہ یہ صدی کتابوں کی آخری صدی ہرگز نہیں ہے۔ ظفر جی کا قلم جب تک سلامت ہے کتابیں زندہ رہیں گی۔ ناول کے بارے میں بات کروں تو یہ ایسا شاہکار ناول ہے کہ جو پڑھنے والے کا کلیجہ نکال لے اور لفظوں کی ایسی کاٹ کہ زخم بھرنے میں بھی صدیاں لگ جائیں۔

۔۔

میں گاؤں میں پیدا ہوا، اُدھر ہی پلا بڑھا اور بڑا ہوا۔ میٹرک بھی وہیں سے کی اور پھر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے لاہور آ گیا۔ یہاں آیا تو معلوم پڑا کہ لاہور ایک دلدل ہے۔ جو بھی یہاں آتا ہے یہیں کا ہو کے رہ جاتا ہے۔ میرے ساتھ بھی وہی ہوا۔ لاہور کا لاہور ہی رہ گیا۔ واپس گاؤں نہ جا سکا۔

میں گاؤں سے دور ہوا مگر گاؤں مجھ سے دور نہ ہو سکا۔ میرے اندر میری نسوں میں کہیں رہ گیا۔ لاہور کی تیز اور جگمگاتی زندگی بھی میرے اندر کے دیہاتی لڑکے کو نہ مار سکی۔ گاؤں کی محبت میرے اندر ایک پیاس بھرتی گئی۔ میں لاہور رہائش پذیر تو ہوگیا مگر گاؤں سے محبت کی کسک دل سے نہ جا سکی۔ میں نے بہت کتابوں کو پڑھا اور یقین کریں ہر کتاب میں گاؤں کو ڈھونڈتا تھا مگر ناکام رہا۔ پھر اللہ کا کرم ہوا اور میرے ہاتھ ظفر جی کا یہ ناول "ملاں پور کا سائیں" لگ گیا۔

یہ ناول اپنے آپ میں ایک برانڈ اور کلاس ہے۔ اس نے جہاں میرے گاؤں کی پیاس کو سیراب کیا وہیں اس نے میرے اور بھی بہت سے سوالوں کو جواب بخشے ہیں۔ ہمارے معاشرے کے تقریباََ سبھی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے اس کتاب میں اور بڑے نپے تلے انداز میں نہ صرف کمیاں کوتاہیاں بیان کی گئیں ہیں بلکہ ان کا واضح حل بھی بتایا گیا ہے۔

ایک عام انسان کی زندگی کیا ہوتی ہے اور اسے کیسی کیسی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے کہ جب یہ معاشرہ ہی اسے دشمن بنا سامنے کھڑا ملتا ہے۔ اسے تب ہی احساس ہو جاتا ہے کہ یہ جنگ کوئی عام جنگ نہیں ہے اور یہ بھی کہ یہ جنگ اسے اکیلے ہی جیتنی ہے۔ یہ خود ہی فوج ہے، خود ہی سپہ سالار اور خود ہی اسے جنگ لڑنے کی ترکیبیں بھی سوچنی ہیں۔

"ملاں پور کا سائیں" محبت، نفرت، تفرقہ بازی، شریعت اور جنات وغیرہ کے علم سے آراستہ ایک مکمل اور جامع کتاب ہے۔ آپ اس کو پڑھنا شروع کریں گے تو اس کے سحر سے نکل نہیں پائیں گے۔

آخر میں ڈھیروں دعائیں جناب مصنف "ظفر جی" کے لیے کہ جن کی بدولت میں ایک بار پھر اپنی دیہاتی زندگی کا لطف اٹھا سکا۔ اللہ کرے کہ ان کا قلم ایسے ہی مزید شاہکار لکھتا رہے اور یہ دن دگنی رات چگنی ترقی کریں۔

Check Also

Tufaili Paude, Yateem Keeray

By Javed Chaudhry