Friday, 22 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Maa Bari Azeem Hasti Hoti Hai

Maa Bari Azeem Hasti Hoti Hai

ماں بڑی عظم ہستی ہوتی ہے

آج پھر عرفان کی اپنے محلے میں لڑائی ہوگئی تھی۔ وہ تو شکر ہے کہ مسجد کے مولوی صاحب بیچ میں پڑ گئے ورنہ بات تھانے کچہری تک چلی جاتی۔

عرفان آئے دن کسی نہ کسی سے لڑتا رہتا تھا اور وجہ گالم گلوچ ہوتی تھی بقول اُس کے، اُسے گالی قبول نہیں تھی۔ وہ لڑ پڑتا تھا۔ کہتا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے مگر وہ ماں کی گالی دینے والے کو کبھی معاف نہیں کر سکتا۔

ایک دن گلی کی نکڑ پہ بیٹھے میں نے اُس سے پوچھ ہی لیا کہ یار عرفان یہ گالی برداشت کیوں نہیں ہوتی تم سے؟ آخر وجہ کیا ہے؟ تو وہ بتانے لگا۔

یار میرے والد بچپن میں ہی فوت ہو گئے تھے۔ میری ماں نے مجھے کبھی باپ کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔ امیر گھروں میں جھاڑو پونچھا کیا، برتن دھوئے، اُن کی گالیاں سنیں مگر مجھے کسی چیز کی کمی نہ آنے دی۔ دن میں باہر محنت کرتی اور رات کو کپڑے سیتی۔

اپنی زندگی کے شب و روز میرے لیے ایک کر دیے۔ مجھے یاد ہے کہ ایک دفعہ جب امی ایسے ہی کسی گھر میں صفائی کر رہی تھی اور اُن سے ایک صراحی گِر کے ٹوٹ گئی تھی تو گھر کی مالکن نے میری ماں کو بہت گالیاں دیں تھیں اور ایک تھپڑ بھی مار دیا تھا۔ اُس تھپڑ کی گونج آج تک میرے کانوں کو سنائی دیتی ہے۔

عرفان کی آنکھیں بھر آئیں تھیں۔ بس یار اِسی لیے پھر مجھ سے گالی برداشت نہیں ہوتی کہ جس ماں نے میرے لیے اپنی عزت نفس کا گلا گھونٹ دیا اور اپنی زندگی برباد کر لی کوئی میری اُس ماں کو گالی کیسے دے سکتا ہے؟ میں ایسے شخص کو کبھی معاف نہیں کر سکتا۔

آج میں سمجھا کہ عرفان گالی کیوں برداشت نہیں کرتا تھا اور ویسے بھی ماں بڑی عظم ہستی ہوتی ہے۔ گالی تو کسی کو ویسے بھی نہیں دینی چاہیے پھر چاہے وہ کسی کی ماں بہن یا بیٹی ہی کیوں نا ہو۔ یہ سبھی رشتے تو ہر گھر میں پائے جاتے ہیں تو پھر کیسے ہم کسی کی عزت کو مجروح کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔

عرفان کی باتوں نے میری پلکیں بھی بھگو دیں تھیں اور میں لاجواب ہو کر اس کا کندھا تھپکتا ہوا وہاں سے رخصت ہوگیا۔

Check Also

Boxing Ki Dunya Ka Boorha Sher

By Javed Ayaz Khan