Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Log Mar Rahe Hain

Log Mar Rahe Hain

لوگ مر رہے ہیں

لوگ زندہ جسموں میں مر جاتے ہیں لیکن کوئی جنازہ نہیں پڑھتا۔ کوئی مغفرت کی دعا نہیں کرتا۔ کوئی مرنے کی وجہ نہیں پوچھتا اور یہی اِس دور کا سب سے بڑا المیہ ہے۔

ہمارے آس پاس کئی مرے ہوئے لوگ موجود ہیں، جن سے روز ہمارا واسطہ پڑتا ہے۔ وہ اداس نظر آتے ہیں لیکن ہم پوچھنا تک گوارا نہیں کرتے۔ بس کام اور مطلب کی تکمیل ہونے تک ایک سطحی سے تعلق کو استوار کیے رکھتے ہیں۔ روکھا اور پھیکا سا۔ پھر کام ختم ہوتا ہے تو بات چیت بھی ختم ہو جاتی ہے۔

پوچھ لینے میں حرج کیا ہے؟ اگر کوئی الجھا ہوا لگ رہا ہے تو پوچھ لیں ناں کہ کیا ہوا ہے؟ اگر آپ کو یہ لگتا ہے کہ آپ کسی طرح بھی مدد کرنے کے اہل نہیں ہیں تو کیا ہوا؟ آپ اُس کی پریشانی تو سن سکتے ہیں؟ کوئی اچھا مشورہ دے سکتے ہیں۔ ہمت اور حوصلہ بڑھا سکتے ہیں۔ لیکن آپ اُس کے اُترے چہرے کی وجہ جاننے کی کوشش تو کریں۔ اَرے بات کریں گے تو کچھ پتہ چلے گا ناں اور مسئلے باتوں کے محتاج ہوا کرتے ہیں۔ بات کرنے سے ہی سلجھتے ہیں۔

انسان ہی انسانوں کی سزا اور جزا ہوتے ہیں۔ جہاں کوئی ایک انسان آپ کے دکھ کی وجہ بنتا ہے تو کوئی دوسرا اِس درد کا مرہم بن جاتا ہے۔ یہی دنیا ہے اور تا قیامت یہ ایسے ہی چلتی رہے گی۔ لیکن سوچنے کی بات یا المیہ یہ ہے کہ آپ کسی کے درد کی وجہ بنتے ہیں یا مرہم بن کر نیکی کماتے ہیں۔ نیکی کمانا بڑا آسان ہے۔ جبکہ گناہ کرنے کے لیے بڑا جگر گردہ چاہیے ہوتا ہے اور دیکھ لو لوگ گناہ کرنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

میرے نزدیک کسی کو تکلیف دے دینا زیادہ اہم نہیں ہے، بلکہ دُکھ اس ناسور کا ہے کہ جب ظالم ظلم کرنے کے بعد خوشی منائے اور پشیمانی کی لکیریں اُس کے ماتھے کا جھومر نہ بن سکیں۔ یہ بڑی بدقسمتی کی علامت ہے کہ گناہ کرنے کے بعد توبہ کی توفیق نہ ملے۔ دل سخت ہو جائیں اور زبان پتھر کی بن جائے تاکہ کسی کو معاف نہ کر سکے تو پھر ایسے معاشرے عبرت کی نشانیاں بن جایا کرتے ہیں۔ جہاں سب مٹ جاتا ہے۔ کچھ باقی نہیں بچتا۔

اِسی لیے آس پاس کے لوگوں کے چہرے پڑھنے کی کوشش کرتے رہا کریں۔ کیا پتہ کوئی مر گیا ہو یا مرنے والا ہو اور آپ کی تھپکی کی دوا اُس مرنے والے کے لیے شفاء کا سبب بن جائے۔ کسی کو بچانا تو بڑی نیکی ہوتی ہے نا میاں تو پھر نیکیوں کی تلاش میں رہا کرو، کیونکہ نیکی تلاش کرنا ہی مومن کا شیوہ ہوتا ہے۔

Check Also

Adab

By Idrees Azad