Friday, 22 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Khud Ko Khud Promotion Dein

Khud Ko Khud Promotion Dein

خود کو خود پروموشن دیں

ہم اکثر ایسے انسانوں سے ملتے ہیں کہ جو اپنی بری قسمت کا رونا روتے رہتے ہیں۔ وہ اپنی آہ و بکا سے یہ ثابت کرنے پر تُلے ہوتے ہیں کہ زندگی اُن کے ساتھ اچھا نہیں کر رہی۔ یہ سماج، یہ لوگ اُس انسان کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں۔

یہ شکایتیں لگانے والا انسان بتاتا ہے کہ وہ فیکٹری میں تگڑی محنت کرتا ہے مگر فیکٹری کے مالکان اُس کی محنت کے برابر اُسے تنخواہ نہیں دیتے۔ وہ مزدوری کرنے جاتا ہے تو اُجرت کم ملتی ہے۔ یعنی اُس انسان کو پرکھنے والا کوئی بھی نہیں ہے۔ سب اُس کے ہنر اور محنت کا غلط فائدہ اُٹھاتے ہیں۔

ہمیں آئے دن ایسے کئی انسان ملتے ہیں جو شکوے شکایتوں کے انبار لیے پھرتے ہیں۔ جن کے پاس منفی پروپیگنڈا اضافی مقدار میں دستیاب ہوتا ہے۔ وہ اپنے ہر ملنے والے سے یہی کہتے ہیں کہ وہ تو بالکل ایماندار اور اچھے انسان ہیں مگر یہ دنیا اُن کے ساتھ بہت برا سلوک کر رہی ہے۔

ایسا کیوں ہوتا ہے؟ کیا واقعی یہ دنیا کسی انسان کی بہترین صلاحیتوں کا غلط استعمال کرتی ہے اور بدلے میں کچھ خاص pay نہیں کرتی؟ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ اگر ایسا کچھ ہوتا بھی ہے تو اس کی ریشو بہت کم ہے۔ کوئی کسی کی محنت کا پھل نہیں کھا سکتا اور نہ ہی قدرت محنت کے پھل سے کسی کو محروم رکھتی ہے۔

ایسا اِس لیے ہوتا ہے کہ ہم خود اپنے آپ کو فروغ نہیں دیتے۔ اپنی شخصیت کو ترقی نہیں دیتے۔ خود میں بدلاؤ نہیں لاتے۔ کیا ہم خود پر، خود کی ذات پر پیسہ خرچ کرتے ہیں؟ یقیناً نہیں اور اِسی لیے ہم پیچھے رہ جاتے ہیں۔ جیسے اچھا گھر بنانا ہو تو اچھا پیسہ خرچ کرنا پڑتا ہے بالکل ویسے ہی اگر کامیاب انسان بننا ہے تو خود پر پیسہ، وقت، محنت اور مستقل مزاجی لگانا پڑتی ہے۔

ہم اپنی معلومات، ہنر، سوچ، ویژن اور پلاننگ میں تبدیلی نہیں لاتے۔ بس مخصوص دائرے میں گھومتے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اِسی لیے یہ فیکٹریاں، دفاتر اور زندگی اُسی انسان کو مواقع فراہم کرتی ہیں جو اُس کے قابل ہوتا ہے۔ یاد رکھیں کہ سیٹ اپنے بیٹھنے والے کو خود ڈھونڈتی ہے اور صرف اُس کو لمبا بیٹھنے دیتی ہے جو اُس سیٹ کے قابل ہوتا ہے وگرنہ اُٹھا باہر پھینکتی ہے۔

اِسی لیے خود پر محنت کریں۔ اپنے وجود پر انویسٹ کریں کیونکہ جب تک آپ خود اپنے آپ کو پروموٹ نہیں کریں گے تب تک کوئی دوسرا بھی ایسا نہیں کرے گا۔

Check Also

Time Magazine Aur Ilyas Qadri Sahab

By Muhammad Saeed Arshad