Friday, 22 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Khirki Khuli Rakhein

Khirki Khuli Rakhein

کھڑکی کھلی رکھیں

یہ بات تو شاید آپ جانتے ہی ہونگے کہ ہوائی جہاز کا عملہ اُڑتے اور اُترتے وقت سب مسافروں سے یہ اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے کھڑکیوں کو کھلا رکھیں۔ یعنی کھڑکی کے شٹر اُوپر کر لیں۔ وہ ایسا کیوں کہتے ہیں؟ کیونکہ جہاز کے اُڑنے یا اُترنے کے دوران حادثہ پیش آنے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں تو اِسی لیے وہ سب مسافروں کو کھڑکی کھلی رکھنے کا کہہ دیتے ہیں۔ کیونکہ باہر ہونے والی تمام حرکات و واقعات پہ پائلٹ کا نظر رکھ پانا ممکن نہیں ہوتا تو اگر خدانخواستہ کوئی مسئلہ یا پریشانی بنے تو مسافر حضرات فوراً عملے کو بتا سکیں۔

کھڑکی کھلی رکھنے سے اندر والے لوگ اور باہر والے لوگ دونوں ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں۔ اگر جہاز کے اندر کوئی مسئلہ بنتا ہے تو باہر سے وہ اندر دیکھا جا سکنے کی وجہ سے اُس کو جلدی سے حل کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ سب کھڑکیاں کھلی ہونے کی وجہ سے جہاز کے اندر کافی روشنی اکٹھی ہو جاتی ہے۔ کھڑکی کھلی رکھنے کی وجہ سے مسافر حضرات بھی چاک و چوبند ہو کر باہر کی طرف منہ کر کے جہاز کو اُڑتے اور اُترتا دیکھتے ہیں۔ دیکھیں ایک دوسرے کے مسئلے جاننے کے لیے، حل کرنے کے لیے، یا کسی بھی برے واقعے سے نمٹنے کے لیے کھڑکی کا کھلا رکھنا کتنا ضروری ہوتا ہے۔

ہمارے جسم کی کھڑکی ہمارا چہرہ ہے اور شٹر ہمارے الفاظ۔ ہر کوئی چہرہ نہیں پڑھ سکتا مگر بات کرنے سے دوسرا ہمارے اندر کا کرب، یا کسی دکھ کو آسانی سے جان سکتا ہے اور پھر وہ ہمارے ساتھ پیش آنے والے مسئلے، پریشانی یا حادثے کا کوئی حل نکالنے کی کوشش کرتا ہے۔ ہمارا دماغ مشکل میں پھنس کر کام کرنا بند کر دیتا ہے، ہم تب اُس طرح سے شاید نہیں سوچ پاتے جس طرح سے کوئی دوسرا اِس سیچوئیشن کو سمجھنے، پرکھنے یا حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ہمارا وجود بھی کسی جہاز کی طرح ہی ہوتا ہے۔ اُتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں اور زیادہ تر مسائل یا مختلف حالتوں سے واسطہ ہمیں اِنہیں اُتار چڑھاؤ کے وقت ہی پڑتا ہے۔ اور یہی وقت ہوتا ہے کہ اگر کوئی ایشو پیش آ جائے تو لفظوں کے شٹر سے کسی دوسرے کو اپنا اندر دِکھا دیں تاکہ وہ ہمیں اِس مصیبت سے نکال سکے۔ بس فرق اِتنا رکھنا ہے کہ ہمیں اپنے لفظوں کی مدد سے اپنے اندر کی حالت ہر کسی کو نہیں دکھانی بلکہ چند ایک بھروسے لائق اشخاص کے سامنے ہی خود کو ظاہر کرنا ہے۔ کیونکہ دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا۔

Check Also

Adab

By Idrees Azad