Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Dar Na Paida Karen, Aitemad Paida Karen

Dar Na Paida Karen, Aitemad Paida Karen

ڈر نہ پیدا کریں، اعتماد پیدا کریں

انسانی زندگی میں تعلق کی سب سے خوبصورت شے اعتماد ہوتا ہے۔ سارے رشتے اِسی اعتماد کی زنجیر سے جڑے ہوتے ہیں جو اگر ٹوٹ جائیں تو دوبارہ جڑنے مشکل ہو جاتے ہیں۔ ہر رشتے کی بنیاد یہی اعتماد ہی ہوتا ہے۔ کسی بھی رشتے کی خوبصورتی اِسی اعتماد کے تعلق میں چھپی ہوتی ہے لیکن کسی بھی تعلق کے بگڑنے کے پیچھے جھوٹ ہوتا ہے۔ وہ جھوٹ کہ جس کی وجہ سے اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے اور دل میں دوریاں پیدا ہوتی ہیں۔

تعلقات کو دیمک کی طرح کھانے والا یہ جھوٹ، ڈر کی نمی سے پیدا ہوتا ہے۔ ہم رشتوں میں اتنا ڈر پیدا کر دیتے ہیں کہ اعتماد نامی شے ختم ہو جاتی ہے۔ ڈر کا اژدھا اعتماد کو نگل جاتا ہے اور اِسی وجہ سے کسی ایک انسان کو غلطی ہو جانے پر سچ کی بجائے جھوٹ بولنا پڑتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ سچ بولنے پر رشتے نے ٹوٹ جانا ہے۔ جھوٹ ہمیشہ ڈر کی وجہ سے بولا جاتا ہے۔ ہمارے آس پاس ہمارے اپنے جب بھی کوئی جھوٹ بولتے ہیں تو وجہ ہمارا پیدا کردہ وہ ڈر ہی ہوتا ہے جس کی بناء پر وہ خوف میں آ جاتے ہیں۔

جبکہ رشتوں کے بیچ ہمارے اعتماد کو اِتنا مضبوط تو ہونا چاہیے کہ کسی ایک فریق کو جھوٹ نہ بولنا پڑے۔ کسی شوہر کو بیوی سے جھوٹ نہ بولنا پڑے۔ کسی بیٹی کو ماں کے آگے دروغ گوئی سے کام نہ لینا پڑے۔ کسی بیٹے کو باپ کے سامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے۔ یہ سارے رشتے تبھی مضبوطی سے جڑے رہیں گے جب اِن میں اعتماد قائم ہوگا۔ ہمیں رشتوں میں اِتنا مارجن تو رکھنا چاہیے کہ اگر کسی سے کوئی غلطی ہو جائے تو وہ سچ بتا سکے۔ وہ جھوٹ بولنے سے باز رہ سکے۔

یاد رکھیں کہ یہی اعتماد کا رشتہ ہی زندگی کو خوبصورت بناتا ہے۔ دل کو صاف کریں، آپسی تعلقات اور قریبی رشتوں میں اِتنا اعتماد اور بھرم تو قائم رکھیں کہ غلطی ہو جانے پر اگلا جھوٹ بولنے کی بجائے سچ بول سکے۔ غلطی کرنے والا آپ کا اپنا ہوتا ہے۔ وہ آپ کا اپنا خون ہو سکتا ہے۔ دوست ہو سکتا ہے۔ اُسے اِتنا مارجن دیں کہ اُسے پتہ ہو کہ سچ بولنے پر معافی مل جائے گی۔ سزا نہیں ملے گی۔

ہم سے ہمارے رشتے ہماری ہٹ دھرمی، ضد اور معاف نہ کرنے والی عادتوں کی وجہ سے ہی دور ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ ہماری ہی غلطیاں ہیں کہ ہم اپنے رشتوں کے بیچ، اعتماد کی بجائے ڈر پیدا کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ہمارا بچہ جانتا ہے کہ اُس کی غلطی کو معاف کرنے کی بجائے سزا سنائی جائے گی۔ سب جج کرنے لگ جائیں گے۔ اِسی لیے پھر وہ اپنے ہی والدین کے آگے جھوٹ بولتا ہے۔ سچی بات نہیں بتاتا۔

اِس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ اگر رشتے بچانے ہیں تو ڈر ختم کرنا پڑے گا اور اعتماد کو بڑھاوا دینا شروع کر دیں۔ زندگی اور رشتے مزہ دینے لگ جائیں گے۔

Check Also

Lahu Ka Raag

By Mojahid Mirza