Awam Ko Shaoor Diya Jaye
عوام کو شعور دیا جائے
بچوں کی مزدوری ایک بہت بڑا معاشرتی اور سماجی مسئلہ ہے۔ ہمارے ہاں ہونے والے سروے یہی بتاتے ہیں کہ غربت کی وجہ سے ہزاروں لاکھوں بچے سکول نہیں جا پاتے اور مزدوری کرتے ہیں اور بلاشبہ غربت ایک بڑی وجہ ہے، جو بچوں کو مزدوری کی راہ چننے پر مجبور کرتی ہے۔ والدین کی موت، ان میں طلاق یا بیماری جیسے مسائل کی وجہ سے بھی بچوں کو مزدوری جیسی راہ پر چلنا پڑ جاتا ہے۔
آئیے اِس موضوع کے حوالے سے کچھ عوامل پر بات کرتے ہیں۔
1- تعلیم کا عام کرنا
تعلیم کسی بھی معاشرے کا سب سے اہم پہلو ہوتا ہے۔ قوموں کی ترقی کا راز اِسی تعلیمی شعور سے جڑا ہوتا ہے۔ جو قوم پڑھنا بھول جاتی ہے، ترقی اور شعور بھی اُس قوم کو یاد نہیں رکھتا اور تنزلی میں دھکیل دیتا ہے۔ اگر بچوں کو مزدوری جیسے موذی مرض سے بچانا مقصود ہے تو ہمیں تعلیم عام کرنا پڑے گی۔ حکومتی سطح پر عملی اقدامات کو فروغ دینا ہوگا۔ مفت تعلیمی پروجیکٹ، تعلیمی اداروں کا ڈھانچہ اور بہترین اساتذہ و سٹاف کو تیار کرنا ہوگا۔
2- معاشی اقدامات
اگر نوجوان نسل پڑھی لکھی ہوگی تو ملک ترقی کرے گا۔ ملکی سطح پر پڑھے لکھے لوگ کام کریں گے تو معاشی لحاظ سے معاشرہ ترقی کرے گا اور جب ترقی ہوگی تو اچھا اور سلجھا ہوا روزگار میسر آئے گا اور یاد رکھیں کہ معاشی ترقی ہی بچوں کو مزدوری سے دور رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
3- قانون لاگو کرنا
بلاشبہ تعلیم حاصل کرنا ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور اُن سے پھر مزدوری کروانا سراسر زیادتی اور ظلم کے زمرے میں آتا ہے۔ اِس حوالے سے حکومت کو چاہیے کہ وہ سخت قوانین بنائے اور اُن پر عمل درآمد بھی کروائے تاکہ بچوں کو مزدوری سے دور رکھا جا سکے اور جو لوگ اس گھناؤنے کھیل سے پھر بھی باز نہ آئیں تو اُنہیں پکڑ کر سخت سے سخت سزائیں سنائی جائیں کیونکہ جنگل اور انسانی سماج میں بنیادی فرق قوانین کا ہی ہوتا ہے اور قوانین پر عمل درآمد سے ہی معاشرے سدھرا کرتے ہیں۔
4- عوام کو شعور دیا جائے
اس حوالے سے مختلف ٹیمیں تشکیل دینی چاہئیں جو عام عوام کو تعلیمی شعور سے آگاہ کر سکیں، سمجھا سکیں، کہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ملک و قوم کی ترقی کی ضمانت ہوتا ہے۔ ہر شخض انفرادی طور پر بھی کامیاب ہوتا ہے اور اصلی ترقی تب ہی وجود میں آیا کرتی ہے جب انفرادی سطح پر لوگ شعور والے ہو جاتے ہیں۔
قوموں کی ترقی کے کئی راز ہوتے ہیں جن میں سے ایک بچوں کو بہترین تعلیم دینا ہے کیونکہ تعلیم ہی عقل و شعور کو پانی دیتی ہے۔ انسانی سوچ پھلتی پھولتی ہے، سیکھنے کا عمل پروان چڑھتا ہے جس سے عام عوام، معاشرہ اور سماج ترقی کے زینے چڑھنے لگتا ہے۔ ملک خوشحال ہوتا ہے جس سے لوگ بہتر زندگی گزارنے لگتے ہیں۔