Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Arunima Sinha Ki Kahani

Arunima Sinha Ki Kahani

اروما سنہا کی کہانی

وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی تھی، وہ سکول میں پڑھائی کی نسبت دوسرے پروگراموں میں زیادہ حصہ لیتی تھی۔ کھیل کود میں اسے زیادہ دلچسپی تھی۔ جب بھی وہ میدان میں کھیلتی تھی تو لوگ اُس پہ جملے کستے تھے، محلے والے اسے اچھا نہیں سمجھتے تھے مگر اس کی فیملی اسے سپورٹ کرتی تھی۔

باپ کی موت کے بعد نوکری کے لئے وہ ٹرین میں سفر کر رہی تھی کہ کچھ غنڈوں نے اس کے گلے کی چین چھیننے کے لیے اسے چلتی ریل گاڑی سے دھکا دے دیا اور وہ دوسری طرف سے آتی ریل گاڑی سے ٹکرا کے دونوں پٹڑیوں کے بیچ میں گر گئی اور یوں اس کی ایک ٹانگ کٹ کے رہ گئی۔

وہ ساری رات ایسے ہی چیختی چلاتی رہی مگر کوئی بھی اس کی مدد کو نہ آیا۔ رات بھر چوہے کیڑے مکوڑے اس کے زخمی جسم کو نوچتے رہے۔ کیا آپ اس اذیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں؟

اروما بتاتی ہیں کہ لگ بھگ 49 ٹرینیں گزری تھیں مگر کوئی ایک بھی اس کی مدد کے لیے نہیں رکی تھی۔ صبح قریبی گاؤں کے لوگوں نے اسے دیکھا تو ہسپتال لے کر گئے جہاں اس کی ایک ٹانگ کو بِنا بے ہوش کیے کاٹ دیا گیا۔ تب کس قدر درد اور اذیت سے گزری ہوگی اروما؟

لیکن تب وہ سمجھ چکی تھی کہ اس کی زندگی سے لڑنے کی جنگ شروع ہو چکی ہے تو اسی لیے اس نے مایوسی، بے بسی اور ناکامی کو کسی دلدل میں پھینک دیا اور پھر وہ ایک نیا عزم ایک نیا مقصد لے کے ہسپتال سے گھر آئی۔

ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر، ایک ٹانگ مصنوعی اور بدن زخموں میں چور اگر کچھ ٹھیک تھا تو اس کا عزم اور اس کے پختہ ارادے۔

اس نے پھر خوب سوچا اور یہ ٹھان لیا کہ اسے اب ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنی ہے۔

اس کے لیے وہ بچھن در پال سے ملنے چلی گئی اور جب اسے اپنے ارادوں سے آگاہ کیا تو بچھن در پال اسے کہتی ہے "کہ اگر ایسی بات ہے تو تم نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کر لیا ہے اب تو بس لوگوں کو تاریخ بتانی باقی ہے".

پھر اس نے دن رات ایک کر دی۔ پریکٹس کے دوران اس کے جوتے خون سے بھر جاتے تھے اور ہمت مزید بڑھ جاتی تھی، اس نے دل ہی دل میں شکست کو گڈ بائے کہہ دیا تھا۔

اور پھر شب و روز کی مسلسل محنت اور جذبے کی بدولت آخر کار اروما سنہا نے اکیس مئی 2013 کو ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔ وہ دنیا کی پہلی معذور لڑکی تھی جس نے ماونٹ ایورسٹ کو سر کیا تھا وہ بھی صرف 26 سال کی عمر میں۔

اس دنیا میں ایسی کئی مثالیں ہیں کہ جہاں لوگوں نے وہ کچھ کر دکھایا جہاں عقل نے گھٹنے ٹیک دیے تھے۔ اگر آپ کے اندر کچھ کر دکھانے کا لاوا موجود ہے تو وہ ہر ذہنی بیماری، عذر، بہانے، رکاوٹوں اور مشکلوں کو جلا کے راکھ کر سکتا ہے۔

بس یہ آپ پہ منحصر کرتا ہے کہ آپ اپنی محنت اپنی لگن اپنے جذبوں کی حدّت سے لاوے کو حرارت دیتے رہتے ہیں یا پھر ٹھنڈے ہو کر بیٹھ جاتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ خدا کبھی بھی کسی کی محنت کا پھل اپنے پاس نہیں رکھتا۔

اب آپ سوچئیے کہ آپ کے پاس کیا عذر ہے کچھ نہ کرنے کا؟

Check Also

Gumshuda

By Nusrat Sarfaraz