Safar e Ishq (13)
سفر ِعشق(13)
اب ذکر ہے وادی جن کا۔
وادی جن سے متعلق میرا بطور جیولوجسٹ نظریہ ان کہانیوں سے بالکل الگ ہے جو عرب گائیڈز نے پھیلائی ہوئی ہیں۔ یہاں ایک وسیع میگنیٹک فیلڈ موجود ہے جو دنیا کے کئی ممالک میں موجود ہے۔ انڈیا میں بھی ایک علاقہ ایسا موجود ہے جہاں چیزیں خود بخود اونچائی کی طرف جاتی ہیں بجائے نیچے آنے کے۔ میرا انٹرسٹ یہاں جانے میں صرف اس مظہر کا بطور جیولوجسٹ آنکھوں کے سامنے اس عمل کو دیکھنا تھا نا کہ کسی عقیدت کی وجہ سے زیارت کرنا۔
اس لیئے قاری اس چیز کو دھیان میں رکھے کہ میں قطعاً اس چیز پر یقین نہیں رکھتی کہ اس وادی میں جنات کا بسیرا ہے اور وہ نیوٹرل پر بھی گاڑی کو ڈھلان کی جانب دھکیلتے ہیں یہ ایک احمقانہ بات ہے میری نظر میں۔ خیر جب ہم وہاں داخل ہوئے تو پہاڑوں کا رنگ بہت ہی عجیب سیاہی مائل تھا جو عرب میں موجود دیگر پہاڑوں سے واقعی مختلف چیز تھی۔ میں نے ایک پہاڑ کے اوپر ایم کیو ایم کا جھنڈا بھی پینٹ ہوئے دیکھا اور سب کو اشارہ کرکے دکھایا بھی، اب پتہ نہیں کس جن نے پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی اور کب پتہ نہیں؟
ایک جانب پہاڑ پر PTI بھی لکھا تھا۔ خیر یہ تو ہم پاکستانیوں کی بری عادت ہے ہمیں ہر جگہ اپنی یادگاریں چھوڑ کر آنے کی عادت ہے۔ اگر عرب سختی نا کرتے تو شاید نعوذباللہ روضہ رسول ﷺ کو بھی مزار بنا کر دھاگے باندھ رہے ہوتے استغفرُللہ۔ خیر جیسے ہی گاڑی اس جگہ داخل ہوئی ڈرائیور نے گاڑی بند کردی۔ اب شروع ہوا اونچائی کی طرف سفر بڑا سنسنی خیز مظاہرہ تھا، بھولی بھابی زور زور سے سبحان اللہ اور ماشاءاللہ کا ورد کررہیں تھیں میری ہنسی نہیں رک رہی تھی۔
ساتھ بیٹھی میری سہیلی مجھے کہنیاں مار رہی تھی کہ چپ ہوجاؤں، اب ہنسی روکنے کے چکر میں منہ لال ہوگیا۔ بھولی بھابی مجھے دیکھ کر چیخیں ارے کوئی اس لڑکی کو زم زم پلاؤ اثرات نا ہوجائیں چہرہ بدل رہا ہے۔ میرے میاں پیچھے سے بولے یہ خود شہنشاہ جنات کی خالہ ہے کچھ نہیں ہوتا اسے بے فکر رہیں اور ساری گاڑی ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئی مگر جنات نا رکے بھئی گاڑی لیئے چلے جارہے تھے۔ خیر نیچے اترے، ٹہل ٹہل کر روڈ پر جائزہ لیتے رہے بچوں کے لیئے وڈیو بھی بنائی کہ رات ان کو بتا چکے تھے کہ وادی جن جائیں گے ہم سے زیادہ وہ ایکسائیٹڈ تھے۔
اچانک لبنٰی کے ہزبینڈ نے ہم سب کو آواز دے کر بلایا اور کہا ایک مزے دار چیز دیکھیں۔ انہوں نے ایک خالی کولڈ ڈرنک کی بوتل میں پانی بھر کر اسے زمین پر لٹا دیا۔ اب بنا کسی مدد کے بوتل نے لڑھکنا شروع کردیا عجیب جادوئی منظر تھا بھولی بھابی تو بے ہوش ہونے کے قریب تھیں اور لبنٰی کا بیٹا اچھل اچھل کے تالیاں بجا رہا تھا اور چلا رہا تھا، جن انکل اور زور سے جن انکل اور زور سے۔ خیر جی جنات تو کہیں ملے نہیں مجبوراً اپنے ذاتی جن کے ساتھ ہی مدینہ واپس آنا پڑا کہ انہیں بھی کوئی جناتنی نہیں دکھائی دی وہاں۔
لب لباب یہ ہے کہ واپس آکر یو ٹیوب پر بہت سے ایسے مقامات کی وڈیوز سرچ کرکے دیکھیں صرف مدینہ نہیں تیس سے زائد ممالک میں ایسی جگہیں موجود ہیں۔ یہ ارضیاتی معاملات ہیں باقی کچھ نہیں نا یہاں سرکار دوعالم کی اونٹنی رکی تھی نا جنات کا کوئی چکر ہے، ہاں پراسراریت بہرحال ہے۔ نیوٹرل پر گاڑی سو کلومیٹر کی رفتار سے اوپر چلتے میں نے خود مشاہدہ کی۔ یہ چیزیں ایک عام فہم آدمی کو ضرور چونکا دیتی ہیں اور یہ چیز عربوں کی جیب میں ریال منتقل کرنے کا اچھا ذریعہ ہے بس اور کچھ نہیں۔

