Tuesday, 17 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asif Sipra
  4. Law Of Attraction

Law Of Attraction

لاء آف اٹریکشن

انسان کی بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ وہ ایک کامیاب زندگی بسر کرے اس کی خاطر ہر بندہ مختلف ہربے استعمال کرتے دیکھا گیا مگر اس کے اس اصول پر کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد ہوتے ہوے دیکھائی نہ دیئے۔ ایک ایسا راز جو آپ کو دولت، شہرت سب دیتا ہے ایک راز جو دنیا کے ہر عظیم انسان کو معلوم تھا۔ ایک ایسا راز جو کہ کامیاب زندگی دیتا ہے اس کا نام ہے لاء آف اٹریکشن۔ آسان لفظوں میں کشش کا قانون۔ اس راز کے کیا کمالات ہیں اور اس اصول پر یہ قانون کام کرتا ہے اس کتاب میں تفصیل سے پڑہیں گے۔

اس قانون کی نقطہ چینیوں کو سمجھنے سے پہلے آپ کو ایک مثال دینا بہت ضروری ہے یہ کائنات بے شمار قوانین کے تحت چل رہی ہے اگر اس دنیا کے قوائد و ضوابط ختم ہو جائیں تو یہ دنیا تباہ و برباد ہو جائے گی۔ فرض کریں ایک انتہائی نیک انسان ہے اور ایک گناہ گار۔ دونوں ایک عمارت سے چھلانگ لگائیں تو وہ دونوں ہی زمین پہ آ کر گریں گے کیوں کہ قدرت یہ نہیں دیکھے گے کہ وہ نیک ہے یا گناہ گار۔ قانون کشش کی تعریف یہ ہے کہ آپ کی زندگے میں وہ کچھ ہوگا جو کچھ آپ سوچ رہے ہیں۔

مزید سادہ الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر آپ مثبت سوچ کے حامل ہیں تو آپ کی زندگی میں سب کچھ اچھا ہوتا چلا جائے گا۔ اور اگر آپ منفی خیالات کی ذہنیت رکھتے ہیں تو سب ہی الٹا ہوگا۔ یہاں پر اکثر دوست یہ خیال کرتے ہوے ملیں گے کہ فالاں کام کو ہم چاہا تو نہیں تھا مگر ہوگیا وہ مگر یہ قانون اس چیز کو نہیں سمجھتا کہ آپ کو چاہیے کیا یہ صرف آپ کی سوچ کو پڑھتا ہے کہ آ پ کس وقت کیا سوچ رہے ہو۔ زمانہ قدیم کے لوگ جو اس قانون کو جانتے اور سمجھتے تھے وہ کسی بشر سے اسکا ذکر نہیں کرتے تھے مگر آج آپ سب کو اس کتاب کے حوالے سے اس خزانے کی چابی دی جا رہی ہے جس سے کامیابی آپ کے قدم چوم سکتی ہے۔ شرط یہ ہے کہ آپ اسے عقل و شعور کے ترازو میں تولتے ہوے کس طرح زندگی کے کاموں میں استعمال کریں گے اس کا انحصار آپ کی صلاحیتوں پر ہے۔

2006ء وہ سال تھا جب یہ راز ایک زہین لڑکی کے ہاتھ لگا اس نے اس پر ایک کتاب لکھی جس کا نام ہے The Secret اور آج تک اس کتاب کی بیس ملین کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں اس قانون کے اصل نقطہ پر آتے ہیں کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ جو انسان سوچتا ہے وہ ہو جاتا ہے آج کی ماڈرن فزکس نے بھی ثابت کر دیا۔ فزکس کے مطابق دنیا کی ہر چیز کی ایک خاص فریکونسی ہوتی ہے یعنی ایک موبائل ایک الگ فریکونسی رکھتا ہے، اسی طرح گاڑی کی بھی اپنی ایک فریکونسی ہوتی ہے۔ ہمارا دماغ ایک ٹاور کی طرح کام کرتا ہے اس میں ہر وقت ویوز بنتی رہتی ہیں اور یہ ہر وقت اردگرد کے ماحول میں مخصوص ویوز چھوڑتا رہتا ہے۔

آپ یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہوں گے کہ اگر دو مقناطیس ایک دوسرے کے پاس لائے جائیں تو وہ جڑ جاتے ہیں اسی طرح اگر ایک انسان کسی قسم کی سوچ میں مبتلا ہے تو اس کے دماغ سے بھی اسی طرح کی ویوز خارج ہوتی ہیں پھر ان ویوز کو اپنے جیسی ویوز جہاں ملتی ہیں وہ ان سے جا کر جڑ جاتی ہیں اسی طرح وہی چیز آپ کی زندگی میں رونما ہونا شروع ہو جاتی ہے جس کی آپ کو سوچ یا خواہیش ہوتی ہے۔

مثال کے طور پر اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ ایک خوبصورت کار خریدے جب وہ اس کے بارے میں سوچنا شروع کر دیتا ہے تو اس کے دماغ میں سے اسی گاڑی کی ویوز نکل کر اس دنیا میں موجود اس گاڑی کو آپ کی طرف دھکیلنا شروع کردیں گے اور آپ کچھ ہی وقت میں اس گاڑی کے مالک بن جاو گے۔ کشش کا قانون ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ جس چیز کی خواہش آپ کو ہو آپ اس چیز کے بارے میں سوچتے رہا کریں ایک دن وہ چیز آپ کی زندگی کا حصہ ہوگی۔

قانون کشش سے کسی بھی چیز کو حاصل کرنے کے تین مراحل ہیں:

پہلا مرحلہ ہے ماننا: سب سے پہلے آپ کو یہ طے کرنا ہے کہ آپ کو کیا چاہیے پھر اللہ سے دعا کرتے رہا کریں کہ اے میرے مالک مجھے وہ چیز عطا فرما۔

دوسرا مرحلہ ہے یقین: ماننے کے بعد آپ کو یقین رکھنا ہوگا کہ وہ چیز آپ کو ملے گی ہی ملے گی۔ آ پ کے دماغ میں کسی قسم کا شک نہیں ہونا چاہیے کہ میں اس کو حاصل کر پاوں گا یا نہیں۔

تیسرا مرحلہ ہے خوشی محسوس کرنا: یعنی پہلے سے ہی آپ خود کو اس خوشی میں ڈھال لو جو اس چیز کے ملنے کے بعد آپ کو ہوگی۔ کبھی آپ کی زندگی میں ایسا بھی ہوا ہوگا کہ آپ کسی شخص کو یاد کر رہے ہوں تو وہ اچانک سے آپ کے سامنے آ گیا ہو اور آپ خوشی سے اس کو کہ ڈالیں کہ میں آپ کو ہی یاد کر رہا تھا۔ یہ سب اسی قانون کا کمال ہے۔

Check Also

Marx Beeti

By Zubair Hafeez