Sunday, 29 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Anjum Kazmi
  4. Bijli Bill Mein Relief, Maryam Nawaz Ya Ishaq Dar Ki Chalaki

Bijli Bill Mein Relief, Maryam Nawaz Ya Ishaq Dar Ki Chalaki

بجلی بل میں رییلف، مریم نواز یا اسحاق ڈار کی چالاکی

قوم کے واحد مسیحا مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کو عوام کا درد اتنا رہتا ہے کہ جب بھی بجلی یا پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو ان کا دل روتا ہے حالانکہ وہ خود تین بار ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں اس وقت وہ ہر پندرہ دنوں بعد پٹرول اور تقریباً ہر ماہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت بھی بڑھا دیتے تھے، اب انہوں نے جذبہ خیر سگالی کے تحت چوتھی بار وزیراعظم بننے کے بجائے اپنے بھائی شہبازشریف اور بیٹی مریم نواز کو حکومت کرنے کا موقع دیا ہے تاکہ وہ یہ نتیجہ اخذ کرسکیں کہ حکومت سے باہر بیٹھ کر جب یوٹیلیز کی قیمتیں بڑھائی جاتی ہیں تو کیسی فیلنگ (FEELING) آتی ہے۔

حکومت کو بنے چند ماہ ہی ہوئے ہیں اور مہنگائی قابو میں نہیں آرہی، پی ڈی ایم کی حکومت جب مسلم لیگ ن کے ہی سربراہ (اس وقت کے) شہباز شریف وزیراعظم ہی تھے تو مہنگائی کو پر لگ گئے تھے تو اس کا ملبہ بہت آسانی پر عمران خان کی نالائق، نااہل اور جاہل حکومت پر ڈال کر جان چھڑوا لی تھی ویسے بھی پی ڈی ایم کی سولہ ماہ کی حکومت تو سیاسی جماعتوں کا شغل میلہ تھا اس کا اصل مقصد سولہ ماہ کی حکومت میں یہ پلان کرنا تھا کہ اگلی حکومت کیسے لی جائے، پھر وہ جیسے لی گئی وہ پوری قوم نے دیکھ لیا ہے۔

اب جب مسلم لیگ کے ن قائد نوازشریف حکومت سے باہر ہیں تو ہر بار قیمتیں بڑھنے پر ان کا کلیجہ منہ کو آتا ہے، دل میں درد ہوتا ہے اور پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگتے ہیں، شکر ہے کہ پلیٹلٹس نہیں گرتے ورنہ ان کو لندن بھاگنا پڑتا، اب لندن جانے کا آپشن بھی نہیں رہا کیونکہ بھائی وزیراعظم، بیٹی ملک کے سب سے بڑے صوبے کی وزیراعلی اور سمدھی نائب وزیراعظم ہو اور پلیٹلٹس گر جائیں تو لوگ کیا کہیں گے کہ پاکستان میں علاج بھی نہیں کراسکتے لندن کیوں گئے ہیں اس لئے پلیٹلٹس چین کی نیند سو رہے ہیں۔

بجلی کی قیمت میں بے تحاشا اضافے پر پیارے قائد کو برداشت نہیں ہوسکا اور بیٹی سے کہہ دیا کہ اس کا کوئی فوری حل نکالیں، بیٹی پہلے ہی نعرہ لگا چکی ہے کہ جب آپ بجلی کا بل جمع کرانے بینک جائیں گے تو مہر لگے گی کہ آپ کا بل تو پنجاب حکومت نے ادا کردیا ہے، عوام اس نعرے کو سنجیدہ نہ لے کیونکہ یہ ایک انتخابی نعرہ تھا جیسے یہ نعرہ لگایا تھا "جدوں میاں آوے گا لگ پتہ جائے گا" اور پھر عوام کو بہت اچھی طرح پتہ لگ گیا کہ وہ اب دو وقت کی روٹی بھی نہیں کھا سکتے کیونکہ بل ادا کرنے کے پاس عوام کے پاس کھانے کے لئے کچھ بچتا ہی نہیں۔

باپ کی ہدایت پر مریم نواز کی پنجاب حکومت نے بجلی کے فی یونٹ پر 14 روپے کا ریلیف کا اعلان کیا ہے جو کہ وزیراعلی پنجاب پنجابی عوام کو دیگی یعنی بھتیجی پنجاب کے خزانے سے 45 ارب روپے نکال کر وزیراعظم چچا کو قومی خزانے میں دیگی اس طرح گھر کی بات گھر میں ہی رہے گی، ایسی چالاکیاں ڈار صاحب کے علاوہ کوئی کرسکتا ہے؟ عوام بھی خوش اور آئی ایم ایف بھی خوش، یہ چالاکی مریم نواز تو کرنے سے رہیں کیونکہ یوم آزادی پر مزار اقبالؒ پر حاضری کے موقع پر مہمانوں کی کتاب میں مریم نواز نے جس طرح ایک لائن لکھی تھی اس سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ وزیراعلی پنجاب بہت بھولی بھالی ہیں اس لئے یہ چالاکی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ہی سکھائی ہوگی کیونکہ ڈار صاحب ماضی میں ڈالر کو باندھ کر رکھنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے چاہے معیشت تباہ ہو جائے، اسی لئے آئی ایم ایف نے اس بار اسحاق ڈار کو قومی خزانے کے قریب بھی پھٹکنے نہیں دیا۔

ہونا تو چاہیئے تھا کہ مریم اعلان کرتیں کہ میرے کزنز، نوازشریف کے بھتیجوں اور وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی پنجاب میں دو آئی پی پیز ہی، انہوں نے آئی پی پیز کے ذریعے عوام کو بہت خون چوس لیا ہے اب ان دونوں آئی پی پیز کی بجلی پنجاب کے عوام کو مفت دی جائیگی کیونکہ عوام بجلی کی بلوں کی وجہ سے پریشان ہیں اور عوام کا سب سے زیادہ درد صرف میاں نوازشریف کو ہے، وزیراعظم شہباز شریف تو اپنے کپڑے تک بیچنے کو تیار ہیں اس لئے شریف خاندان نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے دونوں آئی پی پیز کی بجلی پنجابی عوام کیلئے فری کردی ہے مگر کیا کیا جائے کہ کمبخت کاروباری لوگوں کے اپنے ہی اصول ہوتے ہیں ان کو منافع سے غرض ہوتی ہے، ملکی اور عوامی مفاد ان کے سامنے کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔

چالاکی کسی نے بھی دکھائی ہو پنجاب کے عوام کو مریم نواز اور نوازشریف کا شکرگزار ہونا چاہئے کہ اپنے تمام مقدمات ختم کرانے کے باوجود بھی ان کے دل میں عوام کا درد ابھی تھوڑا بہت باقی ہے، یہ ان کی عوام سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے، تاریخ میں پہلی بار ایسا ریلیف کسی نے نہیں دیا، یعنی اپنی جیب سے کچھ خرچ نہیں ہوا اور رنگ بھی چوکھا آیا ہے، ادھر کا پیسہ ادھر کرکے واہ واہ کرالی اس پر بھی سندھ کی حکومت کو اعتراض ہے جس پر مریم نواز نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال کے اعتراض پر جواب دیا مصطفی بھائی سندھ حکومت سے بات کریں کہ وہ بھی سندھ کے عوام کو ریلیف دے۔

مریم نواز بہت کایا سیاستدان ثابت ہوئی ہیں، پنجاب کے عوام کو بھی خوش کردیا اور سندھ حکومت کو بھی مشکل میں ڈال دیا کیونکہ پیپلزپارٹی پچھلے بیس برسوں سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، سندھ حکومت کی کرپشن کے قصے آئے روز منظر عام پر آتے رہتے ہیں اب پیپلزپارٹی کے رہنما کرپشن کرکے مال بنائیں یا عوام کو ریلیف دیں، اس کا ایک حل ہے سندھ میں صدر آصف زرداری اور ان کے فرنٹ مینوں کو کئی آئی پی پیز ہیں، مریم نواز نے تو اپنے کزنز کی آئی پی پیز کی بجلی مفت نہیں دی مگر آصف زرداری کے پاس یہ بہترین موقع ہے کہ اپنی اور اپنے "دوستوں" کی آئی پی پیز کی بجلی سندھ کے عوام کو مفت دیدیں۔

مگر زرداری، نواز شریف اور شہباز شریف کبھی بھی ایسا نہیں کریں گے کیونکہ وہ کبھی بھی عوام کے ووٹوں سے جیت کر نہیں آتے، وہ سب اقتدار کا "صراط مستقیم" جانتے ہیں، الیکشن میں جیت ان کا مسئلہ ہی نہیں ہے، بس الیکشن ہونے چاہئے پھر حافظ جانے اور الیکشن جانے، جس کو جتوانا ہوتا ہے اس کو ملک دشمن اور غدار قرار دینے کا ایشو سیاستدانوں کا نہیں ہے، یہ جن کا کام ہے وہ ہر الیکشن سے پہلے ایک فیضو ڈھوند لیتے ہییں جیسے نوازشریف اب تک پوچھ رہے ہیں"مجھے کیوں نکالا"۔

Check Also

Digital Danishwar

By Muhammad Saqib