Aurat Aur Dhakosla Bazi
عورت اور ڈھکوسلہ بازی
باقی سارے معاملات بعد میں دیکھیں گے۔ پہلے عورت کو وراثت میں پورا حق دیا جائے۔ صرف زمین میں تھوڑا دے کر بھی وراثت مکمل نہیں ہوتی۔ والدین نے اگر ایک گائے چھوڑا ہے ترکے میں تو اس کو بھی بیچ کر دو حصے بھائی اور ایک حصہ بہن کا ہے۔ اسی طرح جملہ جائیداد اور بینک بیلنس تقسیم کیا جائے گا۔ اسی طرح اقارب کی جملہ املاک میں عورت کا حق ہے۔ پورا پورا دیا جائے۔
یہ ڈھکوسلے قابل قبول نہیں کہ
بہنیں حصہ نہیں لیتی ہیں۔
بہنوں نے معاف کردیا۔
بہنوں کو باپ نے تعلیم دلایا تھا اس لیے جائیداد میں ان کا کیسا حصہ؟
یہ سب ڈھکوسلے ہیں۔
میں نے ایسے کئی دیندار مردوں اور نامور مولویوں سے گفتگو کی ہے جو بہنوں اور پھوپھیوں کو وراثت کی بات پر کہتے، پائے جاتے کہ بہنیں اور پھوپھیاں حصہ نہیں لیتی یا معاف کر دیا ہے۔ یہ اس صدی کا سب سے بڑا سماجی فراڈ اور جھوٹ ہے۔ حرام خورو! تمہارے بچوں کو جائیداد چاہیے بہن یا پھوپھی کے بچوں کو نہیں چاہیے؟
میں سینکڑوں ایسے ایم فل، پی ایچ ڈی اور ایم اے تعلیم یافتوں اور خودساختہ ماڈریٹوں سے الجھ چکا ہوں جو تسلسل سے یہ کہتے ہوئے اتراتے ہیں کہ ہمارے باپ نے ہماری بہن کو بھی تعلیم دلائی تھی اب اسکا وراثت میں کیسا حصہ؟
ارے کمبخت! تمہیں بھی تو تعلیم دلائی ہے تو باپ کی جاگیر و بیلنس پر کیوں سانپ بنا بیٹھا ہے؟
سچ یہ ہے کہ یہ سارے عورت کے دشمن ہیں۔
عورت کا اولین حق یہی ہے کہ اس کو معاشی طور پر طاقتور بنانے کے لیے اس کا پورا پورا حصہ دیا جائے والدین اور اقارب کے ترکے میں سے۔
ورنا تمام سیمینارز اور نعرے ڈھکوسلہ ہی کہلائیں گے۔
احباب کیا کہتے ہیں؟