Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Altaf Ahmad Aamir
  4. Naye Saal Ko Mufeed Kaise Banaen?

Naye Saal Ko Mufeed Kaise Banaen?

نئے سال کو مفید کیسے بنائیں؟

جب بھی نیا سال شروع ہوتا ہے تو بے شمار لوگ نئے سال کی پلاننگ اور گولز سیٹ کرتے ہیں لیکن ان میں سے 95 فیصد لوگ صرف پہلے 15 دنوں میں ہی سب کچھ بھول جاتے ہیں اور پانچ فیصد لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اپنے گولز اور ٹارگٹس کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کرتے ہیں اور کامیاب ہو جاتے ہیں۔

دنیا کا ہر عقل مند آدمی اپنے لیے لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرمز گول سیٹ کرتا ہے۔ اپنے گولز کو کسی کاغذ کے ٹکڑے پر لکھ کر ہمیشہ اس جگہ رکھتا ہے جہاں اس کی نظر پڑھتی رہے، چیزوں کو لکھ کر سامنے رکھنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ آج کی اس دنیا میں بہت زیادہ ڈسٹرکشن ہے۔ توجہ کو منتشر کرنے کا سب سے بڑا سبب موبائل ہے۔ ایک جدید ریسرچ کے مطابق ہر شخص دن میں چھ گھنٹے موبائل استعمال کرتا ہے، ہر چھ منٹ بعد اپنے موبائل کو دیکھتا ہے اور موبائل فون پر اپنا وقت ان کاموں پر ضائع کرتا رہتا ہے جس کی اسے ضرورت ہی نہیں ہوتی۔

آج کل کی اس جدید دنیا میں ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر چھ گھنٹے بھی پرسکون نیند لے لی جائے تو کافی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے سکرین کے استعمال نے ہماری نیند کو ڈسٹرب کر دیا ہے اور سکون کی نیند کو بھی متاثر کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ جب نیند پوری نہیں ہوگی تو اس سے صحت بھی متاثر ہوگی۔

کہا جاتا ہے کہ زندگی بدلنے کے لیے آپ کو کسی لمبے چوڑے فلسفے کی ضرورت نہیں ہوتی، بس کوئی ایک استاد، کوئی ایک کتاب یا کوئی ایک فقرہ ہی کافی ہوتا ہے۔ لیکن اس شخص کے لیے کہ یہ کتنی خوش نصیبی کی بات ہوگی جس کا استاد اسے مسلسل زندگی کو بہتر بنانے کے لیے نئی سے نئی تحقیق، فلسفہ اور سکلز بتاتا اور سکھاتا رہے۔ قاسم علی شاہ صاحب کی بے شمار خوبیوں میں ایک خوبی مسلسل سیکھنا اور پاکستان کی نوجوان نسل کو سکھانا بھی ہے۔

29 دسمبر کو میں نے شاہ صاحب کی ایک کلاس اٹینڈ کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ہم 2025ء کو کس طرح اپنے لیے کامیاب ترین سال بنا سکتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ نیا سال ان لوگوں کے لیے خوش قسمت ثابت ہوگا جو پرو ایکٹو ہوں گے، یعنی اپنے ہر کام کے لیے پہلے سے تیاری کریں گے، اپنے اپنے شعبے کے متعلقہ مفید لوگوں سے تعلقات بڑھائیں گے اور ہمیشہ اپنےآپ کو پرامید رکھیں گے۔ لہذا آپ بھی اگر اپنے نئے سال کو مفید بنانا چاہتے ہیں تو دس باتوں پر ضرور عمل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ صبح جلدی اٹھیں اور اپنے پہلے گھنٹے کو گولڈن آور بنائیں۔

صبح اٹھتے ہی نماز پڑھنے اور قرآن پاک کی تلاوت کرنے کے بعد 30 منٹ کوئی ایسی ویڈیو یا آڈیو سنیں جو امید سے بھری ہو، جس میں آپ کو اپنے مسائل کا حل ملے اور وہ معلومات آپ کے شعبے سے متعلق ہو۔ آپ کی یہ روزانہ کی عادت آپ کو نئے سے نئے علم سے روشناس کرائے گی۔ اس کے علاوہ ہر روز ورزش اور ایکسرسائز کریں تاکہ آپ تندرست اور صحت مند رہ سکیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ ترقی کرنا چاہتے ہیں تو اپنے شعبے کے کامیاب لوگوں سے ضرور ملیں یہ کامیاب لوگ آپ کو اپنی زندگی کے وہ گر سکھائیں گے جو انہوں نے دھکے کھا کر اور بہت سا پیسہ خرچ کرکے سیکھے۔

یاد رکھیں زندہ انسان لرننگ کا سب سے بڑا ذریعہ ہوتے ہیں۔ اپنے گھر کے کسی کونے میں اپنی ذاتی لائبریری بنائیں، وہ جگہ ایسی ہونی چاہیے کہ جہاں آپ اور آپ کی فیملی کے لیے سیکھنے کی ہر وہ چیز موجود ہو جو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہو۔ اپنی زندگیوں میں کچھ ایسے دوست بنائیں جو آپ کے لیے خوشی، سکون اور عزت کا باعث ہوں۔ کسی بھی محفل میں جو آپ کی عزت کا خیال نہ رکھیں ایسے منفی سوچ رکھنے والے دوستوں سے دور ہو جائیں کیونکہ وہ آپ کی مثبت سوچوں کو زنگ لگا دیں گے۔

ہر روز کم از کم 10 منٹ مراقبہ کریں اور اس مراقبہ کے دوران اپنے ان گولز اور ٹارگٹس کے بارے میں لازمی سوچیں آپ نے اپنے لیے سیٹ کر رکھے ہیں۔ کیونکہ جس چیز کو آپ بار بار سوچتے ہیں "لا آف اٹریکشن" وہاں کام کرنا شروع کر دیتا ہے اور کائنات کی ہر چیز اس چیزوں کے حصول میں آپ کی مددگار بن جاتی ہے۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کسی چیز کے حصول کے لیے جتنی جستجو کرتے ہیں۔ اگر آپ اپنے نئے سال کو مزید مفید بنانا چاہتے ہیں تو اپنی کمائی کا کم از کم تیسرا حصہ اپنی ذات پر ضرور خرچ کریں، ان پیسوں سے آپ اچھی کتابیں خریدیں، لوکل سفر کریں ورکشاپ اور سیمینار اٹینڈ کریں اور اگر آپ افورڈ کر سکتے ہیں تو سال میں کم از کم بیرون ملک کے دو سفر لازمی کریں، یہ اسفار آپ کی زندگی بدل دیں گے۔

شاہ صاحب کی اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے آج سے پانچ سال پہلے میں نے شاہ جی کے ساتھ بیرون ملک سفر کرنے کا آغاز ازبکستان سے کیا تھا، الحمدللہ آج میں 13 ممالک کے سفر کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر تین کتابیں بھی لکھ چکا ہوں اور ان اسفار کی بدولت میری زندگی میں کیا تبدیلی آئیں اور میں نے کیا کچھ سیکھا یہ ایک الگ داستان ہے۔ شاہ صاحب کا کہنا تھا کہ آپ میں جو بھی صلاحیت یعنی سکل موجود ہے وہ کم از کم 10 مزید لوگوں کو ضرور سکھائیں، یاد رکھیں کہ جب آپ سوسائٹی کو پے بیک کریں گے تو اس سے آپ کے دل کو جو سکون اور تسکین ملے گی اس کا اندازہ نہیں کیا جا سکتا۔ عزت، محبت اور علم تین ایسی چیزیں ہیں کہ ان کو آپ جتنا زیادہ بانٹیں گے یہ اتنی ہی آپ کے پاس آتی چلی جائیں گی۔

ہماری زندگیوں میں ایسے لوگ ضرور ہونے چاہیے کہ خدانخواستہ جب ہم پر مشکل وقت آ جائے تو وہ ہمارے ساتھ ضرور کھڑے ہوں۔ فیملی اور قریبی رشتہ داروں سے بڑھ کر آپ کے لیے کوئی اہم نہیں ہوتا۔ خدا کی ذات پر توکل آپ کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کے گول چاہے شارٹ ٹرم ہوں یا لانگ ٹرم انہیں لکھ کر ضرور رکھیں تاکہ بار بار آپ انہیں دیکھ سکیں۔ اگر آپ لکھیں گے نہیں تو وہ آپ کے ذہن سے نکل جائیں گے۔ اپنی زندگی کے ارجنٹ اور امپارٹنٹ یعنی اہم کاموں کی لسٹ بھی ضرور بنائیں۔

آپ اپنے آپ کو خوشحال بنانے کی کوشش کریں، اس کے لیے ایک سے زیادہ سورس آف انکم ہونے چاہیں کیونکہ اگر آپ خوشحال نہیں ہوں گے تو نہ تو آپ زندگی سے لطف اندوز ہو سکتے اور نہ ہی کسی ضرورت مند کی مدد کر سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمیں بچپن سے ہی یہی سکھایا جاتا ہے کہ ہر امیر آدمی کرپٹ ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ہم خوشحال ہونے کی کبھی کوشش ہی نہیں کرتے۔

دنیا کا ہر کام ایک خاص پروسیس کے تحت ہوتا ہے، اگر آپ بھی اس پراسس کو ذہن میں رکھیں تو آپ دنیا کی ہر چیز حاصل کر سکتے ہیں۔ ہماری زندگیوں میں ہمارا پروفیشن، ہماری فیملی، خوشحالی، خدمت خلق، روحانیت، ایمان، نئی نئی چیزیں سیکھنا اور صحت یہ سب چیزیں بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ ان تمام چیزوں کو بھی اسی خاص پروسس کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یعنی پہلے ان چیزوں کے بارے میں سوچیں پھر اپنی سوچوں کو بار بار دہراتے رہیں اور اپنے آپ کو یقین دلاتے رہیں کہ آپ ہر وہ چیز حاصل کر لیں گے جو آپ سوچ رکھی ہے۔ پھر ان چیزوں کے بارے میں ہمیشہ اٹینشن رہیں، پھر دیکھیے گا کہ نتائج ہمیشہ آپ کی مرضی کے مطابق ہوں گے۔

شاہ صاحب کی یہ ورکشاپ ہمیشہ کے طرح بہت مفید تھی۔ جس طرح 95 فیصد لوگوں کے لیے اپنے ہی سیٹ کرتا گولز صرف 15 دنوں میں ہی بھول جاتے ہیں اور پانچ فیصد ہی یاد رکھتے ہیں اسی طرح یہ تحریر بھی صرف ان پانچ فیصد لوگوں کے لیے مفید ہوگی جو خود کو بدلنے کا پختہ یقین رکھتے ہیں اور ہر نہیں سیکھی ہوئی بات پر عمل کرتے ہیں۔

Check Also

Dil e Nadan Tujhe Hua Kya Hai

By Shair Khan