Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Altaf Ahmad Aamir
  4. Khushgawar Zindagi Ke Chand Asool

Khushgawar Zindagi Ke Chand Asool

خوش گوار زندگی کے چند اصول

دنیا کا ہر شخص ایک کامیاب اور خوشگوار زندگی گزارنا چاہتا ہے لیکن اس کے باوجود ہم میں سے زیادہ تر لوگ ٹینشن، اینگزائٹی اور ڈپریشن کا شکار نظر آتے ہیں۔ جس طرح بے مقصد سفر کرنے والے انسان کو کبھی منزل نہیں ملتی اسی طرح اچھی اور شاندار زندگی گزارنے کے لئے بھی انسان کو کچھ مثبت عادات اپنانا پڑتی ہیں، یہ مثبت عادات اور مثبت رویے انسان کی زندگی کو خوبصورت اور منفی رویے زندگی کو اجیرن بنا دیتے ہیں۔

اپنی زندگی کو مثبت اور خوشگوار بنانے کے لیے سب سے پہلا کام خود سے محبت ہوتی ہے، اپنے آپ سے محبت کا مطلب یہ نہیں کہ انسان خود کو دوسروں سے بہتر بالاتر سمجھنا شروع کر دے بلکہ خود سے محبت دراصل اپنے آپ کو دن بدن امپروو کرنے کا نام ہے۔ جس شخص کو اپنی فکر نہ ہو وہ دوسروں کی فکر کیسے کر سکتا ہے اور اپنی فکر کا مطلب ہے کہ ہم اپنے ہر آنے والے دن کو گزرے دن سے بہتر بناتے جائیں۔

کتابیں پڑھیں، اچھے لوگوں سے ملیں، اچھی عادات اپنائیں، اچھی صحت کے لیے روزانہ ایکسائز کریں اور ہر اس سیمینار میں شریک ہوں جس سے ہماری روزمرہ زندگی بہتر ہو سکتی ہے۔ دوسرا ہم اپنی زندگی میں ہمیشہ دوسروں سے کوئی نہ کوئی توقعات وابستہ کر لیتے ہیں، ہماری وہ توقعات جب پوری نہیں ہوتیں تو ہم دوسروں کو قصور وار ٹھہراتے ہیں جبکہ اس کے برعکس ہمیں دوسروں کو ہمیشہ دینا چاہیے، لینا نہیں۔

ہم اکثر دوسروں سے یہ شکوہ کرتے رہتے ہیں کہ فلاں نے ہمارے ساتھ ایسا کیا، فلاں شخص نے اگر میری تھوڑی سی بھی مدد کی ہوتی تو میں آج ایسا نہ ہوتا، فلاں نے میرا خیال نہیں رکھا وغیرہ، یہ رویہ انسان کو کبھی خوش نہیں رہنے دیتا۔ ہم اس حقیقت کو بھول جاتے ہیں کہ خوشی تو ہمیشہ دینے میں ہے لینے میں نہیں، جتنا ممکن ہو ہمیں دوسروں کی کسی نہ کسی حوالے سے مدد کرنی چاہئے، بنا یہ سوچے کہ بدلے میں اگلا بندہ ہمارے لئے کچھ کرے گا یا نہیں۔ اپنی زندگی کو خوبصورت بنانے کا تیسرا گر لمحہ موجود میں زندگی گزارنا ہے۔

ہم میں سے زیادہ تر لوگ یا تو ماضی کے واقعات میں کھوئے رہتے ہیں یا پھر اس بات میں کہ پتا نہیں آنے والا وقت کیسا ہوگا۔ جو لمحہ گزر رہا ہوتا ہے وہ کبھی اس سے لطف اندوز نہیں ہوتے اور یوں ہم ان خوبصورت لمحات کو بھی ضائع کر دیتے ہیں جو ہماری دسترس میں ہوتے ہیں۔ ماضی میں اگر کچھ برا ہو چکا ہے تو ہم اسے بدل نہیں سکتے اور آنے والے کل کے بارے میں اندیشے اور خدشات پالتے رہنا بہت بڑی بیوقوفی ہے۔

جو لوگ لمحہ موجود کی طاقت اور اہمیت کو سمجھ جاتے ہیں وہ ہمیشہ اپنے حال میں جیتے اور خوش رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں اپنی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے ہمیں ہمیشہ دوسروں پر مہربان رہنا چاہیے، غصہ اور سخت رویہ انسان کو ہمیشہ تنہا کر دیتا ہے۔

جسم پر لگے زخم تو بھر جاتے ہیں لیکن انسان دوسروں کے رویے اور لہجے کبھی نہیں بھول پاتا، اس لیے ہم جتنے بھی غصے کی حالت میں کیوں نہ ہوں، کوشش کرنی چاہیے کہ ہم اپنے منہ سے کوئی ایسا لفظ نہ بولیں جو دوسروں کے لیے تکلیف اور اذیت کا باعث بنے لہذا دوسروں سے ہمیشہ نرمی سے پیش آنا چاہیے۔ ہم معاشرے سے کٹ کے تنہا زندگی نہیں گزار سکتے اس لیے زندگی میں خوش رہنے کے لئے دوسروں سے میل جول رکھنا ضروری ہے، ہر بندے سے اچھا تعلق آپ کو ہر قسم کے خوف سے آزاد کردیتا ہے۔ دشمنی انسان کو ہر وقت خوف میں مبتلا رکھتی ہے، لوگوں سے دشمنی پالنے والا بندہ کبھی خوشگوار زندگی نہیں گزار سکتا۔

جو انسان ہر وقت دوسروں کو نقصان پہنچانے کا سوچتا رہے اس کی اپنی زندگی کبھی سکھی نہیں گزر سکتی۔ لہذا دوسروں کو گلے لگانے والا کبھی گھاٹے میں نہیں رہتا۔ ہم میں کون ایسا ہوگا جسے زندگی میں ناکامی کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو، زندگی کی کسی نہ کسی سٹیج پر ہم ضرور ناکام ہوتے ہیں۔ وہ لوگ جو اپنی ناکامیوں پر ہمیشہ کڑتے رہتے ہیں وہ زندگی میں کبھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔

ہر مثبت سوچ رکھنے والا بندہ ہمیشہ اپنی ناکامیوں سے سیکھتا ہے اور آگے بڑھتا رہتا ہے، بلکہ ناکامیاں تو انسان کو کامیاب ہونے کا گر سکھاتی ہیں۔ ہمارے خوش نہ رہنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ ہم میں سے اکثر لوگ اپنے قریبی رشتوں کو اہمیت دینے سے زیادہ مادی چیزوں کو دیتے ہیں۔ میں نے آج تک کوئی شخص ایسا نہیں دیکھا جو مادی چیزوں سے محبت کرتا ہوں اور اس کے تعلقات لوگوں سے خوشگوار بھی ہوں۔ اچھی زندگی گزارنے کا سب سے بڑا راز اپنے سے جڑے لوگوں کو اہمیت دینا ہے، جو انسان اپنے رشتوں سے زیادہ اہمیت دنیاوی چیزوں کو دیتا ہے وہ کبھی خوش نہیں رہ سکتا۔ اس کے علاوہ ہم سب کا یہ مشاہدہ ہے کہ بچے خوشی کے لمحات سے زیادہ محظوظ ہوتے ہیں بنسبت بڑوں کے، اس کی اصل وجہ تجسس ہوتا ہے۔

ہم جب بچے تھے تو ہمیں ہر چیز کے جاننے کا تجسس تھا، نئی نئی چیز جان کر ہمیں خوشی ہوتی تھی لیکن جب ہم بڑے ہوئے تو ہم اس خوش فہمی میں مبتلا ہو گئے کہ ہمیں ہر چیز کا پتا ہے۔ سب کچھ جان لینے کی خوش فہمی انسان کو اصل خوشی سے دور کر دیتی ہے لہذا جو انسان ہر پل کچھ نہ کچھ سیکھتا رہتا ہے وہ ہمیشہ خوش رہتا ہے۔ بل گیٹس سے کسی نے پوچھا تھا کہ آپ کو سب سے زیادہ ڈر کس بات سے لگتا ہے اس نے کہا "مجھے سب سے زیادہ ڈر اس لمحے سے لگتا ہے جب میں کچھ بھی نہ سوچ رہا ہوں یا کچھ نیا نہ سیکھ رہا ہوں"۔

دنیا کے کامیاب لوگ ہمیشہ کچھ نہ کچھ نیا سیکھتے رہتے ہیں، کیونکہ یہ مسلسل سیکھنا انسان کو خوشی دیتا ہے۔ ہماری زندگیوں کو جو چیز سب سے زیادہ خوشگوار بناتی ہے وہ مثبت سوچ کا ہونا ہے۔ جو انسان ہر بات میں کوئی نہ کوئی مثبت پہلو نکالے، وہ نہ تو کبھی ناکام ہو سکتا ہے اور نہ دکھی۔ لہذا ان باتوں کا خلاصہ یہی ہے کہ خوشگوار زندگی کے لیے ہمیشہ خود سے محبت کریں، اپنی ذات کو پہچانیں، دوسروں کو ہمیشہ کچھ دینا سیکھیں لینا نہیں، ہمیشہ لمحہ موجود میں زندگی گزاریں، اپنے گزرے ہوئے ہر ناخوشگوار واقعے کو بھول جائیں اور نہ اپنے آنے والے کل کی فکر، دوسروں پر ہمیشہ مہربانی کرتے رہیں اس وقت بھی جب وہ آپ سے سخت رویہ رکھیں۔

دوسروں کو گلے لگانا سیکھیں، انہیں بتائیں کہ آپ کی زندگی میں ان کی کیا اہمیت ہے، اپنی ناکامیوں سے نہ گھبرائیں بلکہ ان ناکامیوں سے سیکھ کر آگے بڑھتے رہیں، اپنے سے جڑے ہر تعلق کو اہمیت دیں ورنہ تنہا رہ جائیں گے، چیزیں تو آنی جانی ہوتی ہیں۔ اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ہمیشہ متجسس رہیں، اپنے ذہن کو ہمیشہ ٹھنڈا رکھیں اور ہر انسان سے خوش اخلاقی اور نرم مزاجی سے پیش آئیں۔

یہ چند باتیں اگر ہم اپنی زندگی کا معمول بنا لیں تو زندگی مزید خوبصورت ہو سکتی ہے۔

Check Also

Aankh Jo Kuch Dekhti Hai (2)

By Prof. Riffat Mazhar