Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ali Asghar
  4. 90 Days Challenge

90 Days Challenge

90 ڈیز چیلنج

شائد آپ کو یہ موضوع بہت بولڈ لگے، شائد آپ یہ تحریر پڑھتے ہوئے شرم محسوس کریں اور پوری نا پڑھ پائیں یا پھر ہوسکتا ہے اس تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ کی اصلاح ہوجائے، سچ تو یہ ہے ہمارا ان موضوعات پر بات نا کرنا کئی لوگوں کو تباہی کے دہانوں تک پہنچا چکا ہے۔

چند سال پہلے ایک غیر ملکی ویب سائیٹ نے رپورٹ شائع کی تھی جس میں پاکستان سعودیہ اور ایران کو ان ٹاپ ممالک کی فہرست میں ڈالا گیا تھا جہاں کی عوام انٹر نیٹ پر فحش فلمیں زیادہ دیکھتی ہے، پوری دنیا میں تین اسلامی ممالک کے متعلق یہ دعویٰ محض ایک الزام تھا جو مسلمانوں کو بدنام کرنے کے سوا کچھ نا تھا، مگر اس بات سے قطعی انکار نہیں کہ ہمارے ہاں پورن مواد سرچ یا دیکھا نہیں جاتا، شائد مسلمانوں میں واقعی فحاشی اور عریانی بڑھتی جارہی ہے، انڈرائیڈ موبائلز، سستے انٹر نیٹ پیکجز نے پورن فلمیں لا کر ہماری جیب میں رکھ دی ہیں، جب چاہیں، جہاں چاہیں ہم باآسانی کسی بھی قسم کا عریاں مواد دیکھ سکتے ہیں، ایک وقت تھا جب لوگ کرایہ پر وی سی آر لاکر رات بھر فلمیں دیکھا کرتے تھے چاہے مردوں کی ہی محفل ہوا کرتی تھی مگر معمولی سا رومانٹک سین فارورڈ کردیا جاتا تھا اور اب یہ حال ہے کہ جگہ جگہ نوجوان لڑکے کمپوٹر لے کر بیٹھے ہیں جہاں سے آپ اپنے موبائلز کی میموری ہر قسم کی عریاں موویز کلپس سے فل کروا سکتے ہیں۔

پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ صرف مرد ہی پورن دیکھتے ہیں مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اب خواتین بھی اس شرمناک کام میں پیش پیش ہیں، ہر نوجوان لڑکی لڑکے کے پاس بڑی سکرین والا ٹچ موبائلز اور ہائی سپیڈ انٹرنیٹ موجود ہے، رات کو تنہائی میں براوزنگ کرکے کچھ بھی دیکھ سکتے ہیں، گوکہ پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک میں فحش ویب سائیٹس بلاک ہیں مگر اس کا حل بھی وی پی این کے ذریعہ نکال لیا گیا ہے، آپ کی انگلیوں کے چند اشاروں سے آپ ایک الگ دنیا میں پہنچ جاتے ہیں۔

فحش مواد دیکھتے وقت انسان اپنے جزبات پر قابو نہیں رکھ پاتا اور پھر خود لذتی یعنی مشت زنی کی راہ پہ چل پڑتا ہے، یہ عادت پڑنے کے بعد انسان ناقابل تلافی نقصانات اٹھالیتا ہے، سب سے پہلے تو انسان کے اندر حیاء ختم ہوجاتی ہے، انسان کو ہر چیز میں فحاشی نظر آنے لگتی ہے، انسان سیکس کا ایسا دیوانہ ہوتا ہے کہ اس کے اندر سے محرم رشتوں کی پہچان ختم ہونے لگتی ہے، انٹرنیٹ پر جانوروں کے ساتھ، بچوں کے ساتھ یا پھر محرم رشتوں سے سیکس کا مواد بھی دیکھنے لگتا ہے، خود لذتی کا یہ عمل دن بدن بڑھتا جاتا ہے دن میں کئی کئی بار یہ عمل کرکے بھی انسان سکون نہیں پاتا، اس کے بعد صحت پر بہت برا اثر پڑنا شروع ہوجاتا ہے، جسم لاغر اور چہرے کی رنگت بھی بگڑنے لگتی ہے، خود اعتمادی ختم ہوجاتی ہے، انسان تنہاء رہنا پسند کرتا ہے، شادی کرنے سے خوف کھاتا ہے اور اگر ہوبھی جائے تو اولاد کی نعمت سے محروم رہ سکتا ہے، انسان زنا کی جانب بڑھنے لگتا ہے مگر جب وہ مخالف جنس حاصل نہیں کرپاتا تو ہم جنس پرستی اسے آسان لگتی ہے یا پھر کم سن بچے بچیاں اسے سب سے آسان ہدف نظر آتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں آئے روز چھوٹے بچوں سے زیادتی اور قتل کے دلخراش واقعات سننے کو مل رہے ہیں۔

میں نے اس عادت میں مبتلا کئی افراد سے بات چیت کی ہے، اور ایسے بھی کئی لوگوں سے ملا ہوں جو اس عادت سے بہت متاثر ہوئے اور پھر انہوں نے اپنی اس عادت پہ قابو پایا اور آج وہ لوگ کامیاب ترین انسان ہیں۔

متاثرہ افراد سے بات چیت کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ اس عادت سے جان چھڑوانے کے لئے نا توکسی ڈاکٹر کی ضرورت اور نا ہی کسی دوا کی بلکہ ہم صرف و صرف قوتِ ارادی سے ہی خود کو اس ذلت کے گڑھے سے نکال سکتے ہیں، یاد رکھئیے اپنے ہاتھوں سے ضائع کرنے والی طاقت خدا نے ہمیں ہماری افزائشِ نسل کے لئے عطاء کی ہے، اگر آپ اس عادت سے آزادی چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے رب سے اور خود سے وعدہ کیجئے، اپنے موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر سے ہر قسم کا فحش مواد نکال باہر کریں، اللہ سے دعا کریں کہ یارب میں تیری رضا کی خاطر ان سب چیزوں کو چھوڑ رہا ہوں تُو میری مدد فرما، اس کے بعد نوے دن کا خود کو چیلنج دیں کہ آپ نے پورے نوے دن نا پورن دیکھنا ہے اور نا ہی خود لذتی کی خاطر بری حرکت کرنی ہے، اگر ان نوے دنوں میں آپ یہ چیلنج پورا نہیں بھی کر پاتے تو بار بار کوشش کریں، خود کو مضبوط کریں، اپنے دل و دماغ کو خالی مت رکھیں، مصروفیات بڑھا لیں، زیادہ وقت لوگوں میں گزاریں، اچھی کتب پڑھیں اور موٹیوشنل ویڈیوز دیکھیں، اگر آسانی ہے تو شادی کرلیں، اگر شادی شدہ ہیں تو اپنی شریکِ حیات پر توجہ دیں۔

اس بات سے انکار نہیں کہ یہ ایک مشکل ترین چیلنج ہے مگر انسان کی قوتِ ارادی کے سامنے کچھ بھی ناممکن نہیں، ایک بار آپ نے اس عادت پر قابو پالیا اور اپنی اس جنسی طاقت کو محفوظ کرلیا تو آپ کی زندگی بدل جائے گی، خود اعتمادی، خوش مزاجی بڑھ جائے گی، زندگی کے ہر میدان میں آپ کو کامیابی یقینی نظر آنے لگے گی، پھر یہ سیکس، فحشی اور ہر بری چیز بے معنی لگنے لگی، زندگی میں سکون اور روحانیت آجائے گی۔

بس یہ یاد رکھئیے انسان چاہے تو کچھ بھی کرسکتا ہے بس ایک بار ٹھان لے تو چاندپر بھی جا پہنچتا ہے۔

Check Also

Shaam, Bashar Raft o Hayat Ul Tahrir Aamad (11)

By Haider Javed Syed