Tabdeeli Ka Nara Mar Raha Ha
تبدیلی کا نعرہ مر رہاہے
تبدیلی سرکار کی ناقص ٹیم بلڈنگ اور ترجیحات کے درست فقدان نے آج عمران خان صاحب اور ان کی پارٹی کو بند گلی میں لا کھڑا کیا ہے۔ پورے ملک سے تبدیلی سرکار کے خلاف آوازیں اُٹھ رہی ہیں۔ خیبرپختونخوا کے حالیہ بلدیاتی الیکشن کے خوفناک نتائج مستقبل کے منظرنامے کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ عمران خان صاحب کا الیکشن نتائج پر کیا گیا۔ حالیہ ٹویٹ اس حقیقت کی طرف اشارہ کر رہا ہےکہ خان صاحب دل کی گہرائیوں سے اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کا الیکٹیبلز کو ملا کر تبدیلی کے عظیم مشن کو آگے بڑھانا خوفناک غلطی تھی، جس کا خمیازہ خان صاحب سمیت پوری قوم بھگت رہی ہے۔
آج عام آدمی کے دل سے تبدیلی سرکار کی لیڈرشپ کا کرشمہ کب کا جاچکا ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا بحران ساکھ کا بحران ہوتا ہے، جس سے آج کل عمران خان صاحب اور ان کی پارٹی گزر رہے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس ساری صورتحال کے ذمہ دار تبدیلی سرکار کے پارٹی کارکن یا وزیر، مشیر نہیں بلکہ خان صاحب خود ہیں، اپنے پارٹی کارکنوں کو نظر انداز کرکے جاگیر داروں، سرداروں اور وڈیروں کے ذریعے طاقت میں آنے کا فیصلہ خان صاحب کا اپنا تھا، جو غلطی ذوالفقار علی بھٹو نے ان الیکٹیبلز کے ذریعے اقتدار میں آکر کی تھی، بدقسمتی سے عمران خان نے تاریخ سے سیکھنے کی بجائے اسی خوفناک غلطی کو دہرایا ہے۔
جناب والہ، اگر الیکٹیبلز کو ملا کر تبدیلی آ سکتی تو نیلسن منڈیلا کیوں 27 سال جیل کی صعوبتیں سہتے، افغان طالبان کو بیس سال کیوں حریت کی لڑائی لڑنا پڑتی، ان سب کیلئے تو آسان راستہ موجود تھا کہ وہ مفاد پرست اشرافیہ سے ڈیل کرکے ان کو اپنی کابینہ کا حصہ بنا لیتے۔ آپ دنیا میں شاید پہلے شخص ہیں جو الیکٹیبلز کو ملا کر تبدیلی کا جھنڈا بلند کرنا چاھتا ہیں، ہمیں یقین ہے کہ یا تو آپ حقیقی تبدیلی کی روح سے نابلد ہیں یا پھر آپ بھی اندر سے half- cocked اور الیکٹیبلز، پیراشوٹر ہیں جس کا مقصد تبدیلی کے نام پر اقتدار کے مسند تک رسائی ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ آپ نے پاکستان کی پچھتر سالہ تاریخ میں قوم کو سب سے زیادہ نقصان دیا ہے، دوسرے موقع پرستوں نے شاید وسائل لوٹے لیکن آپ نے قوم سے تبدیلی کا یقین چھین لیا۔ آج پورے ملک سے یہ آوازیں تواُتر سے آ رہی ہیں کہ اس ملک میں تبدیلی کبھی نہیں آسکتی، اس قوم کو الیکٹیبلز کو ہی لیڈر تسلیم کرنا ہوگا اور یہی سے قومیں سقوط کا عبرتناک انجام پاتی ہیں۔ آپ نے قوم سے اگلی کئی دہائیوں تک تبدیلی کی امید بھی چھین لی ہے، مستقبل قریب میں اگر کوئی اور تبدیلی کا منشور کے کر آئے گا تو وہ قوم کو کیسے یقین دلا پائے گا کہ میں تبدیلی کا لیڈر ہیں، عام آدمی اسے آپ کی ناکامی کے سبب غیر سنجیدہ لے گا۔
تاریخ گواہ ہے کہ جب تک قوموں میں تبدیلی کی امید زندہ رہتی ہے وہ متحد رہتی ہیں، اس کے برعکس قومیں خوفناک زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔ افسوس تو یہ ہے کہ آپ نے وژن پر کمپرومائز کرکے تحریک انصاف کے کارکن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، اگر آپ پارٹی لیڈرشپ کو کابینہ کا حصہ بنا لیتے تو آج خیبرپختونخواہ جیسی ذلت آمیز شکست کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ جناب عمران خان صاحب، آپ کی کابینہ میں بیٹھے وڈیرے وہ مرغابیاں ہیں جو ایک تالاب خشک ہونے پر بھرے تالاب کا رخ کرتے ہیں، یہ وہ parasites ہیں جو دوسروں کی بربادی سے اپنی بقاء کا سامان پیدا کرتے ہیں۔
افسوس آپ نہ تو حقیقی معنوں میں احتساب کا علم بلند کرسکے اور نہ آپ اداری جاتی اصلاحات کے ذریعے Rule of Law کو یقینی بنا سکے، مہنگائی کا اژدھا آج بھی آدمی کو ڈس رہا ہے، سرکاری اداروں سے کام کروانے کیلئے آج بھی سفارش و رشوت عروج پر ہے۔ آپ قوم کے اگلے پچاس سال بھی کھا گئے ہیں، آپ نے ہمارا سفر لمبا کر دیا ہے، اللہ پاک آپ سے ضرور پوچھے گا کہ آپ نے سادہ اور معصوم قوم کو تبدیلی کے عظیم مشن کے نام پر manipulate کیوں کیا؟
کیا آپ کے پاس اس سوال کا جواب ہے؟