Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Akhtar Hussain
  4. Digital Daur Mein Difa Ka Tasawar

Digital Daur Mein Difa Ka Tasawar

ڈیجیٹل دور میں دفاع کا تصور

جدید دور جسے انفارمیشن ایج، ڈیجیٹل ایج اور نالج بیسڈ اکانومی کا دور کہا جاتا ہے جس میں 70فیصد سے زیادہ ورلڈ اکانومی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے سے لنک کررہی ہے۔ Digital revolutionنے انسانی زندگی کے ہر پہلو پر impactڈالے ہیں۔ آج امریکہ میں بیٹھا انسان لمحوں میں مڈل ایسٹ سے کنکٹ ہوجاتا ہے۔ آج ورلڈ لیول کی یونیورسٹیز کا contentآپ کی صرف ایک کمانڈ پر منحصر ہے۔

ریسرچ کے مطابق مستقبل میں artificial intelligenceکے ذریعے کروڑوں کی تعداد میں روبوٹ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں ہیومن کیپٹل کو replaceکریں گے، جس سے انسانوں کے درمیان خوفناک مقابلہ شروع ہو جائے گا، جس میں فتح یاب وہی گا جس نے وقت سے آگے نکل کر Visionوالا بن کر زمانے مسخر کئے ہونگے۔ ماضی میں دنیا سب سے زیادہ قیمتی ہیرے، جواہرات اور تیل کو considerکرتی تھی یعنی Haves and haven'tکی تقسیم تھی مگر آج زمانہ Data centredبن کر knows and known'tپر منتقل ہوچکا ہے۔

سابق امریکی صدر باراک حسین اوباما کا ماننا ہے کہ دنیا میں سب سے قیمتی ترین خزانے human mindمیں پڑے ہیں۔ عصر حاضر میں ورلڈ پولیٹکس سےلےکر ورلڈ اکانومی تک وہ قوم لیڈ کرے گی جس کے پاس انسانیت کو دینے کیلئے کچھ نیا ہوگا، جو ریسرچ میں نمبر1 ہوگی۔ آپ اندازہ لگائیں کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا ریسرچ کا بجٹ بلین ڈالرز میں ہے یہی وجہ ہے کہ بہترین موبائل سے لےکر لیپ ٹاپ تک، ادویات سے لےکر ڈرون ٹیکنالوجی تک وہ بنا رہے ہیں۔ دنیا کی پہلی پانچ سو ملٹی نیشنل کمپنیز ان کی ہیں۔ اسی ارتقائی کامیابیوں کی وجہ سے چائنہ دنیا کی بڑی معیشت بننے جارہا ہے۔

جس طرح ریسرچ کی طاقت نے پورا paradigm shiftکردیا ہے بالکل اسی طرح ملکی دفاع بھی عہد حاضر میں دس قدم آگے بڑھ کر ہی انصاف سے بھرپور گورننس اور innovationسے ممکن ہے۔ دنیا traditional warسے hybrid war zoneمیں منتقل ہوچکی ہے۔ اب وہی ملک آگے بڑھ کر زمانےکو لیڈ کرسکے گا جس نے ملکی آئین آفاقی اصولوں کی روشنی میں ترتیب دیا ہوگا جہاں rule of lawہوگا۔ جہاں ادارے شخصیات کی بجائے آئین کو فالو کریں گے۔

آج دو طرح سے قوموں اور ملکوں کو فتح کیا جاتا ہے:

(1)۔ اگر آپ ایٹمی صلاحیت کے حامل ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بہترین ہیومن کیپٹل رکھتے ہیں تو آپ پر ڈائریکٹ حملہ کرنے کی بجائے، آپ کے اندر کمزوریاں جو (ناانصافی، کرپشن، منی لانڈرنگ، کمزور ادارے، عوام میں شعوری غربت اور خوفناک طبقاتی تقسیم) کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں، کو ڈس انفارمیشن پھیلا کر عوام کو حکمرانوں کے خلاف کھڑا کرکے خانہ جنگی کرادی جاتی ہے۔

(2)۔ جن ملکوں کے پاس قدرتی وسائل ہوتے ہیں لیکن نیوکلیر ٹیکنالوجی نہیں رکھتے اور اس کے ساتھ ساتھ ان ملکوں پر مخصوص خاندان حکومت کررہے ہوں وہاں direct attackکرکے قبضہ کرلیا جاتا ہے۔

" دین اسلام کا پیغام واضع ہے"

مفہوم:-

(1)۔ دشمنوں کے مقابلے میں اپنے گھوڑے تیار رکھو۔

(2)۔ مومن اپنے عصر کے ساتھ جیتا ہے۔

(3)۔ ہلاک ہوا وہ شخص جس کا آج کا دن اس کے گزرے ہوئے دن سے بہتر نہیں۔

(4)۔ مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا۔

(5)۔ تم سے پہلے کئی قومیں اس لئے تباہ و برباد ہوگئیں کہ ان کا طاقتور جب جرم کرتا تھا تو اس کو چھوڑ دیا جاتا تھا جبکہ کمزور پر پورا قانون لاگو ہوتا تھا۔

(6)۔ اسلام میں سات سو سے زیادہ مرتبہ تحقیق کا حکم ہے۔

Check Also

Biometric Aik Azab

By Umar Khan Jozvi