2020 Dardnaak Saal
2020 دردناک سال
یہ سال بھى کچھ انوکھا ہى گزر گیا
سب کچھ لےگیا اور صرف یادیں چھوڑ گیا
سال 2020 جس کو ہم ٹوئنٹى ٹوئنٹى بھى کہتے ہیں، 2020 میچ تو مختصر ہے لوگ اس کو پسند کرتے ہیں ہیں کیونکہ وہ جلد ختم ہو جاتا ہے لیکن ہمیں کیا پتا تھا کہ یہ جو سال 2020 ہے وہ ہمارے پیاروں کی زندگیوں کو بھی مختصر کر دے گا، ہم سے ہمارے پیاروں کو بہت دور کر دے گا۔
دنیا بھر کے لوگوں کے لیے سال 2020 تباہی و بربادی کا سال رہا۔ جس میں کرونا کی عالمی وبا کے دوران لاکھوں کروڑوں اموات ہوئیں۔ مارچ میں ایسا لگتا تھا کہ سال 2020 کبھی ختم ہی نہیں ہوگا اور اب کئی لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ یہ سال پلک جھپکتے ہی گزر گیا۔ کیا یہ سال واقع تاریخ کا سب سے برا سال تھا؟ اور کیا اس میں کچھ اچھا بھی ہوا؟ ایسا لگتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کے بدترین سال سے گزر رہے ہیں۔
آئیے نظر دوڑاتے ہیں ان واقعات پر جو سال 2020 میں نمایاں ہوئے۔ سال 2020 کو پہلے ہی دن سے خطرناک ترین سال قرار دے دیا گیا تھا کیونکہ اس میں ہونے والے پے در پے واقعات انتہائی خطرناک ثابت ہو رہے تھے جس سے دنیا کا کا کوئی بھی خطہ محفوظ نہیں ہر جگہ ایک ہلچل سی مچی ہوئی ہے۔
نمبر ایک پر آتا ہے آسٹریلیا کے جنگلات میں آگ۔ 2020 کے پہلے ہی ہفتے میں دنیا کے سب سے بڑے جنگلات میں اس قدر شدید آگ بھڑکی جس سے جنگلات اور 50 کروڑ جانوروں کو شدید نقصان پہنچا۔ نمبر2 پر آتا ہے "کرونا وائرس" کرونا وائرس چین کے شہر وہان سے جنگلی جانوروں کی مارکیٹ سے شروع ہوا۔ عالمی وبا کرونا وائرس جس سے صرف ایک یۂ دو ممالک ہى متاثر نہیں ہیں بلکہ پوری دنیا کے 207 ممالک اس وباء کا شکار ہیں۔اور لاکھوں کروڑوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
نمبر3 پر آتا ہے "ٹڈی دل"، ٹڈی دل آندھی کی طرح آتا ہے اور ایک لشکر کئی کلومیٹر پر پھیلے کھیتوں کو پلک جھپکتے ہی اپنی لپیٹ میں لے کر سینکڑوں اربوں ٹڈیوں نے مشرقی افریقہ اور جنوبی ایشیا کے کچھ حصوں میں حملہ کردیا، جس سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
نمبر 4 پر آتا ہے پى ائ اے (PIA) طیاره حادثہ، 22 مئی کو پى اى اے کا طیاره حادثہ ہوا جس میں معجزانہ طور پر دو لوگوں کى جان بچ گئی اور پائلٹ سمیت 102 افراد جاں بحق ہوئے، یۂ انتہائی دل دہلا دینا والا واقع تھا جس پر پورى قوم اشک بھائے۔
نمبر 5 پر اتا ہے " میکسیکو میں آنے والا 7.5شدت کا زلزلہ۔ اسکے علاوه اور بهى بہت سے افسوسناک واقعات 2020 میں پیش آے۔ ساتھ ہی ساتھ ان سارے واقعات کو دیکھتے ہوے 2020 کو انسانى تاریخ کا سب سا برا سال سمجھا جا رہا ہے۔
کرونا کى عالمى وباء سے افراتفری تو ضرور پھیلى اور ہمارے بہت سے پیارے اس جہانِ فانى سے کوچ کر گے، کسى کا سہاگ بچھڑ گیا تو کوئی یتیم ہو گیا لیکن اگر زمین ہى ہمارا مسکن ہے تو آئندہ ہمیں سال 2020 میں آنے والى عالمى وباء سے سیکھے گئے سبق ہمیشہ یاد رکھنے چاہیئں۔ ہمارے استادِ محترم طارق محمود ملک بھی اسی موذی کورونا وائرس کے باعث انتقال فرما گئے ہیں۔ اللہ ان کے درجات بھی بلند فرمائے۔
زندگى ہےموجِ دریا، قطرِ کى زندگى ہے
اِک دن پڑے گاجانا، کیا وقت کیا زمانہ