Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aasim Irshad
  4. Waqt Badalta Hai

Waqt Badalta Hai

وقت بدلتا ہے

ہم پیدا ہوتے ہی جیتنے لگتے ہیں ہمارا دنیا میں زندہ آنکھ کھولنا جیت ہے ہمارے جسم کے سارے اعضاء کا صحیح کام کرنا جیت ہے ہمارا چلنا اور پھر بڑا ہونا صحت مند جوان ہو جانا بھی جیت ہے، کتنے بچے روز پیدا ہوتے ہیں کچھ ماں کے پیٹ میں ہی مر جاتے ہیں کچھ پیدا ہوتے ہی اور کچھ پیدائشی معذور پیدا ہوتے ہیں اور ہم صحت مند پیدا ہوئے بڑے ہو گئے عقل و شعور رکھتے ہیں تو سمجھ جائیں کہ یہ اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہے ہم پر جو ہم اس دنیا میں صحیح سلامت آئے ہیں ہم میں کوئی خاص نقص نہیں ہم ہر لحاظ سے بہترین ہیں تو دنیا میں آ کر جب ہم کسی امتحان میں فیل ہوتے ہیں تو مایوس کیوں ہو جاتے ہیں ہر چیز کے ہوتے ہوئے بھی بچے خودکشی کی طرف کیوں چلے جاتے ہیں کیا وہ اتنی سی عمر میں اتنی ناکامیاں دیکھ چکے ہوتے ہیں یا انکو کوئی مثبت پہلو نظر نہیں آتا کیوں بچے موت کو ترجیح دیتے ہیں کچھ ریلوے ٹریک پر لیٹ جاتے ہیں کچھ پنکھے سے لٹک جاتے ہیں کچھ نشے کے انجیکشن لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ بچے ایک دو مرتبہ کی ناکامی کو عمر بھر کی ناکامی سمجھنے لگتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے کہا جاتا ہے کہ اگر انسان کچھ کرنے کا سوچ لے اور اس پر عمل کرنا شروع کر دے تو کچھ بھی نا ممکن نہیں ہے، زندگی کسی بھی موڑ پر آ کر رک نہیں جاتی اس بات کا اندازہ ہمیں نک ووجکک nick vujicic کی زندگی پڑھ کر ملتا ہے۔

جب وہ پیدا ہوا تو اس کی ماں نے اسے دیکھ کر منہ پھیر لیا کیونکہ نہ صرف وہ دونوں ہاتھوں، پاؤں سے محروم تھا بلکہ سرے سے اس کی ٹانگیں اور بازو ہی موجود نہیں تھے۔ البتہ اسکے کولہے کے ساتھ چکن ڈرمسٹک کی شکل کی ایک اضافی ہڈی موجود تھی۔ اس وقت اسکی عمر 38 سال ہے۔ سوچیے اس نے پچھلے 38 برس بغیر ٹانگوں، بازوؤں، بغیر ہاتھوں، پاؤں کے کیسے گزارے ہوں گے اور وہ آج کس حالت میں ہوگا۔ اگر آپ آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے نک ووجکک کی زندگی کو پڑھیں تو آپ کے سارے گلے شکوے، تمام بہانے، سب شکایتیں، ہوا میں تحلیل ہو جائیں گے اور میری طرح آپکا سر بھی شرم سے جھک جا ئے گاکیونکہ وہ اپنے آدھے ادھورے جسم کے باوجود ایک مکمّل اور بھر پور زندگی جی رہا بلکہ کروڑوں بجھی آنکھوں میں امید کی روشنی اورمایوس دلوں میں جوش کی آگ بھڑکا رہا ہے۔

یہ سات کتابوں کا مصنف ہے اور اسکی اکثر کتابیں نیو یارک بیسٹ سیلر فہرست کا حصہ بنی ہیں۔ اسکی کتابوں کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ یہ کتابیں دنیا کی چالیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہیں۔ وہ ایک موٹیوشنل سپیکر بھی ہے اور TED سمیت ہر قابلِ ذکر فورم پر اپنی گفتگو کے ذریعے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بدل چکا ہے۔ اس کے منہ سے نکلنے والا ہر لفظ امید اور زندگی سے بھر پور ہوتا ہے۔ اپنی تقریری سرگرمیوں کے سلسلے میں وہ آدھی سے زیادہ دنیا گھوم چکا ہے۔ اس نے 2005 میں "Life without Limbs" اور 2007 میں "Altitude is Altitude" کے نام سے ٹریننگ کے ادارے بنا ئے جہاں وہ کاروباری اداروں، افراد اور دنیا کی مختلف حکومتوں کے اہلکاروں کو کامیابی کے گُر سکھاتا ہے۔ اسکا میڈیا سے بھی گہرا تعلق ہے، ہر قابِل ذکر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اسکے لاکھوں فالوورز ہیں جنہیں وہ اپنی گفتگو، وڈیوز اور تحریروں کے ذریعے بہتر اور خوشحال زندگی جینے کی ترغیب دیتا رہتا ہے۔

BBC، CNN، CNBC سمیت دنیا بھر کے معتبر ترین ٹی وی چینلز اسکے انٹرویوز نشر کرتے رہتے ہیں۔ مختلف اخبارات، میگزین اور ریڈیو چینلز اسکا انٹرویو ریکارڈ کرنے کے لیے لائن میں لگے رہتے ہیں۔ اپنی جسمانی معذوری کو اس نے اپنے شوق کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا، وہ فارغ اوقات میں فٹبال کھیلتا ہے، تیراکی کرتا ہے، کشتی چلاتا ہے اور پیراشوٹ کے ذریعے ہوا بازی بھی کرتا ہے، اسے پہاڑوں پر چڑھنے کا بھی شوق ہے اور وہ سمندری لہروں پر سرفنگ بھی کرتا ہے۔ اس نے محبت بھی کی اور شادی بھی اسکی بیوی ایک خوبصورت آسٹریلوی ماڈل ہے۔ ان دونوں کے چار ہنستے کھیلتے خوبصورت بچے ہیں۔ یہ اپنی خوبصورت بیوی اور بچوں کے ساتھ کیلیفورنیا، امریکہ میں اپنے عالی شان گھر میں اپنی من پسند زندگی جی رہا ہے۔ میں نے جب نک ووجکک کے بارے میں پڑھا تو بڑی دیر میں سوچتا رہا کہ ہمارے پاس تو اللہ کا دیا سب کچھ ہے ہم اپنے مکمل جسم کے ساتھ بھی کسی امتحان میں فیل ہو کر مایوس ہو جاتے ہیں ہمیں تو ہمارے مذہب اسلام سے یہ درس ملتا ہے کہ مایوسی گناہ ہے کبھی اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں اللہ جب چاہے ہماری زندگی بدل سکتا ہے۔ ہم اگر اس دنیا میں آئے ہیں تو کسی خاص مقصد کے تحت اور اس مقصد کو پورا کرنا ہمارا فرض ہے ہم اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کریں نبی کریم ﷺ کے احکامات مانیں انسانیت کے لیے کچھ بہتر کر جائیں آنے والے لوگوں کے لیے کوئی بہترین مثال بن کر جائیں اور یہ سب کچھ ہم بڑی آسانی سے کر سکتے ہیں لیکن بات پھر سوچ کی ہے ہم اپنی سوچ بدلیں گے تو کچھ ہو گا، ورنہ ہم روز چائے کے ڈھابے پر بیٹھ کر سینٹ انتخابات پر بحث کرتے رہیں گے ہم اپنی مخالف سیاسی جماعت کو کرپٹ اور پسندیدہ لیڈر کو عظیم الشان لیڈر مانتے رہیں گے۔

ہم ہر روز گھروں میں بیٹھ کر سیاست کریں گے حجام کی دوکان پر ہمیں ملکی معیشت کی ترقی و تنزلی کے بارے میں معلومات ملتی رہے گی ہم عمران خان اور خاتون اول کے کرونا کو لے کر بھی مذاق کرتے رہیں گے ہم روز اپنے معاملات میں کرپشن کر کے صبح اٹھتے ہی حکومت کو برے لفظوں سے نوازتے رہیں گے، لیکن ہماری بائیس کروڑ آبادی میں سے کوئی ایک شخص بھی نک ووجکک جیسا نہیں بنے گا جو تمام تر مجبوریوں کے باوجود دنیا میں کامیاب زندگی گزار رہا ہے، آپ بھی کوشش کریں اور مسلسل جہدوجہد کرتے رہیں اور اگر کبھی زندگی میں مشکلات آئیں تو ایک بار نک ووجکک کی زندگی کے متعلق پڑھ لیں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نک ووجکک کے بارے میں تفصیل اور نک ووجکک کی لاتعداد موٹیویشنل ویڈیوز موجود ہیں انکو دیکھ لیجئے گا تاکہ جب بھی آپ اپنے پورے جسم کے ساتھ اپنی ادھوری زندگی سے تنگ آنے لگیں تو اسکی ادھورے جسم کے ساتھ پوری زندگی آپکو آئینہ دکھا دے، اور پھر آپ نئے عزم کے ساتھ دوبارہ زندگی شروع کریں اور کامیاب ہو جائیں اور انسان ہر حال میں کامیاب ہوتا ہے اگر وہ کامیاب ہونے کا سوچ لے کیونکہ وقت بدل جاتا ہے اورپھر انسان صدیوں یاد رہتا ہے۔

Check Also

Something Lost, Something Gained

By Rauf Klasra