Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aasim Irshad
  4. Kaamil Yaqeen

Kaamil Yaqeen

کامل یقین

میں جب یہ سطریں لکھ رہا ہوں شام کا وقت ہے آسمان پر گہرے بادل ہیں ایسا لگتا ہے ابھی باران رحمت برسے گی اور کبھی کبھار کوئی بارش کی بوند بھول کر مجھ پر گرتی ہے میں آسمان کی طرف دیکھتا ہوں مجھے لگتا ہے بادل مجھے کہتے ہیں ابھی دیر ہے لیکن تم پر بھی رحمت کی بوندیں گریں گی میں خاموش ہو جاتا ہوں اور پھر لکھنے کی کوشش کرتا ہوں میں کوئی بہت ذہین یا فلاسفر نہیں ہوں میں وہ لکھنے کی کوشش کرتا ہوں جو محسوس کرتا ہوں اور سمجھتا ہوں کہ اس سے معاشرے کا بھلا ہو سکتا ہے میں لوگوں سے بڑی جلدی محبت کرنے لگتا ہوں اور میرا ماننا ہے کہ کچھ لوگ ہمیں اچھے لگتے ہیں اور ان سے انسیت ہو جاتی ہے وہ ہمیں ہر حال میں اچھے لگنے لگتے ہیں ان کی ہر بات دل کو لگتی ہے وہ غلط بھی بول لیں ہم پھر بھی ان کی بات کو سچ سمجھتے ہیں ایسے لوگوں پر اللہ کا خاص کرم ہوتا ہے جو سب کے دلوں میں بسیرا کر لیتے ہیں یہ جہاں جاتے ہیں سب کو خوش کر دیتے ہیں ان کی باتوں میں اپنائیت اور خلوص ہوتا ہے یہ بہت جلد ہر شخص کو اپنا بنا لیتے ہیں۔

ایسا ہی ایک کردار میری زندگی میں شاہ جی کے نام سے آیا ان کا اصل نام تو کچھ اور ہے لیکن سب ان کو شاہ جی کہتے ہیں میرا ان کے ساتھ تعلق زیادہ پرانا تو نہیں بس چند سالوں سے ہے، میں ان کو اپنا استاد، بھائی اور دوست مانتا ہوں یہ ہر لمحہ مجھ پر مختلف انداز سے نظر رکھتے ہیں یہ کبھی ایک سختی کرنے والے استاد بن جاتے ہیں اور کبھی بہت محبت اور پیار سے سمجھانے والا بڑا بھائی اور کبھی ہر طرح کا مذاق کرنے والا ایک قریبی دوست یہ موقع دیکھ کر میرے ساتھ اپنا رشتہ بدل لیتے ہیں بہت ہی ہنس مکھ انسان ہیں میں ان کی چند باتوں کا بے حد قائل ہوں یہ کہتے ہیں انسان کو بڑی سے بڑی پریشانی آجائے چہرے سے ظاہر نہیں کرنی چاہیے اور صرف اللہ کو بتانا چاہیے، شاہ جی کا گزشتہ سال کرونا لاک ڈاؤن سے پہلے اپنا کاروبار تھا لاک ڈاؤن ہوا دکانیں ختم ہو گئیں یہ گھر بیٹھ گئے میں نے تب بھی ان کو دیکھا یہ مطمئن نظر آتے تھے یہ سکون سے گھر رہتے اخبار پڑھتے چائے پیتے اور شام کو گھر سے باہر نکل کر دوستوں سے ملاقات کرتے، پھر انہوں نے شراکت داری پر ایک کاروبار شروع کیا کچھ ماہ بعد اس میں گھاٹا آگیا ان کو وہ کاروبار بھی چھوڑنا پڑا پھر چند ماہ پہلے انہوں نے ایک جگہ ملازمت کرلی یہ وہاں بھی مطمئن ہیں، یہ ہر روز صبح کام کے لیے نکلتے ہیں سارا دن کام کرتے ہیں شام ڈھلے چند ضروری چیزیں اٹھائے گھر واپس آجاتے ہیں یہ جمعہ کی چھٹی کرتے ہیں اپنے ضروری کام کرتے ہیں دوستوں سے ملتے ہیں اور ہر جمعہ کو یہ اپنے والدین کی قبروں پر جاتے ہیں یہ عصر سے مغرب قبرستان بیٹھتے ہیں دعا مانگتے ہیں واپس آجاتے ہیں۔

ان کی ایک عادت مجھے بہت پسند ہے یہ ہر کام کو بعد میں رکھتے ہیں پہلے نماز پڑھتے ہیں ان کی دکان پر جتنا مرضی رش ہو جیسے ہی اذان ہوئی سب سے معذرت کر کے نماز پڑھنے چلے جاتے ہیں، یہ سکون سے نماز پڑھتے ہیں تسبیح کرتے ہیں اللہ کا ذکر کرتے ہیں واپس آتے ہیں تو پھر گاہکوں کا رش ویسے ہی ہو جاتا ہے، شاہ جی پریشان نہیں ہوتے یہ کہتے ہیں جس نے مجھے پیدا کیا ہے میں صرف اس کی اطاعت کروں اور اس کے احکامات مانوں باقی پریشانیاں تو ہمیں مضبوط کرنے کے لیے آتی ہیں، یہ ہر پریشانی میں اللہ سے دعا کرتے ہیں اور لمحوں میں پریشانی حل ہو جاتی ہے، یہ بے حد سادہ انسان ہیں یہ جھوٹ نہیں بولتے کسی کو دھوکہ نہیں دیتے گالی نہیں دیتے کسی کے بارے میں برا نہیں سوچتے، یہ صبح اپنی دکان پر جاتے ہی کھلے پیسے رکھ لیتے تھے اور سارا دن مانگنے والوں کو دیتے رہتے تھے میں اکثر ان سے کہتا کہ شاہ جی ان کو نہ دیا کریں یہ پیشہ ور لوگ ہیں یہ اس قابل نہیں ہیں کہ ان کو دیا جائے وہ میری بات کاٹ کر کہتے ہیں کہ مجھے بھی اللہ کسی کے بہانے سے عطاء کرتے ہیں میری بھی کوئی اوقات نہیں کہ اللہ مجھے دیں یہ اللہ کی رحمت ہے کہ وہ مجھے دے رہے ہیں تو کیا میں اتنا ظالم بن جاؤں کہ اللہ کی مخلوق کو دینے سے پہلے سوچنے لگ جاؤں کہ یہ قابل ہے یا نہیں، ایسا کہتے ہوئے شاہ جی کانوں کو ہاتھ لگاتے اور اللہ سے معافی مانگنے لگتے ہیں ان کی داڑھی نہیں ہے لیکن مجھے لگتا ہے ان کے دل میں داڑھی ہے وہ خود سے زیادہ غیروں کا سوچتے ہیں خود کو بھوکا رہنا پڑ جائے دوسروں کی ضروریات پوری کرتے ہیں یہ پیسہ جمع نہیں کرتے یہ روز کا روز خرچ کرتے ہیں، شاہ جی کہتے ہیں پیسہ ادھر ہی رہ جانا ہے تو بہتر ہے اس کو جمع نہ کیا جائے بلکہ خرچ کر دیا جائے۔

میں نے اب تک شاہ جی جیسا مطمئن انسان نہیں دیکھا یہ ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں خوش رہتے ہیں، میں نے کبھی ان کو شکوہ کرتے نہیں دیکھا یہ ہر وقت مسکراتے رہتے ہیں، ان کا جتنا مرضی نقصان ہو جائے یہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، ان کو کوئی مسئلہ ہو یہ اللہ سے مانگتے ہیں ان کو اللہ کا اتنا کامل یقین ہے کہ یہ ہر پریشانی میں مسجد کی طرف بھاگتے ہیں، میں اکثر ان کو کہتا ہوں شاہ جی پیسہ بنائیں بنگلہ لیں گاڑی ہو سکون سے زندگی گزاریں اور وہ میری اس بات پر بڑا عجیب جواب دیتے ہیں وہ کہتے ہیں میں اب بھی پرسکون اور مطمئن زندگی گزار رہا ہوں تو مجھے پیسہ بنانے کے چکر میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے۔

یہ بات ان کی اس وقت سچ ثابت ہوتی ہے جب میں کئی بنگلوں اور گاڑیوں کے مالکان کو دنیا میں ذلیل ہوتے دیکھتا ہوں آپ پاکستان کے 10 امیر ترین لوگوں کی فہرست نکالیں اور دیکھیں وہ کتنے سکون میں ہیں کوئی ملک سے بھاگا ہوا ہے کسی پر کرپشن کے کیس ہیں کوئی اتنا بیمار ہے کہ چل نہیں سکتا یاد رکھیں پیسہ بنیادی ضرورت ہے لیکن پیسہ سب کچھ نہیں ہے ضرورت سے زیادہ پیسہ زہر ہوتا ہے یہ چین سے رہنے نہیں دیتا یہ اندر ہی اندر انسان کو مارتا رہتا ہے اور آخرکار کسی دن پیسہ زمین گھر گاڑی دولت سب کچھ چھوڑ کر انسان مر جاتا ہے اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں ساتھ کچھ بھی نہیں جاتا جن کے لیے انسان ساری زندگی جد وجہد کرتا ہے جس پیسے کے لیے نواز شریف ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے زرداری بیماری کا بہانہ کر رہا ہے یہ سب ادھر ہی رہ جانا ہے، ساتھ اگر کچھ جائے گا تو نیک اعمال جائیں گے پھر چاہے نیک اعمال میں شاہ جی جیسے لوگ ہم سے بازی لے جائیں یا بادشاہ وقت، لیکن کام صرف اعمال ہی آئیں گے اور عمل اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل یقین اور اس کی اطاعت کرنے پر ہی حاصل ہوں گے ورنہ ساری زندگی زمین جائیداد اور پیسہ جمع کرتے گزر جائے گی اور یہ بھی علم نہ ہو گا کہ آخری سانس کب کہاں اور کس حال میں آجائے۔

کوشش کیجئے کہ خود کو بہتری کی طرف لائیں اپنی زندگی کو ایسے گزاریں کہ لوگ رشک کریں کہ بہت مطمئن اور پرسکون زندگی گزار رہا ہے پیسہ مل جاتا ہے پیسہ کمانا کوئی مشکل کام نہیں ہے آج کل تو ٹک ٹاک پر چند الٹی سیدھی ویڈیوز بنا لیں پیسہ آجائیں گا لیکن عزت نہیں ہو گی سکون نہیں ہو گا، تو عزت اور سکون کے لیے لازم ہے کہ اللہ پر کامل یقین ہو اپنی ہر مشکل ہر پریشانی صرف اللہ کو بتائیں وہ مالک ہے وہ سب جانتا ہے اسی نے ہماری مشکلات حل کرنی ہیں لوگوں نے نہیں کرنی، روئیں بھی تو صرف اللہ کے سامنے، اللہ کے ساتھ لو لگا لیں پیسے کے پیچھے نہ بھاگیں جب آپ صبح گھر سے جاتے ہیں شام کو واپس آتے ہیں بیوی بچے آپ کو پیار دیتے ہیں تو آپ کی زندگی کا سب سے بڑا سکون یہی ہے اس سے بڑا سکون اور کوئی نہیں ہو سکتا آپ کوشش کریں اور یہ کر کے دیکھیں اللہ کی عبادت کریں اس پر کامل یقین رکھیں اور پھر آپ کو شاہ جی کی طرح کم پیسے میں بھی خوشی محسوس ہو گی آپ رات سکون سے سوئیں گے آپ کو بے چینی نہیں ہو گی آپ کو نیند کی گولی کھانے کی بھی ضروت نہیں پڑے گی۔

Check Also

Likhari

By Muhammad Umair Haidry