Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aasim Irshad
  4. Ajeeb Hai

Ajeeb Hai

عجیب ہے

27مارچ کو وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ایک خط لہرایا اور کہا کہ ہمیں دھمکی دی گئی ہے اور میری حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے پیچھے ایک طاقتور ملک اور اپوزیشن ہے، طاقتور ملک بعد میں امریکہ نکلا اور خط امریکی دفتر خارجہ کے ایک اہلکار ڈونلڈ لو کی پاکستانی سفیر کے ساتھ ہونے والی بات چیت ہے، عمران خان نے کہا کہ دھمکی ہے اور خط نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے سامنے رکھ دیا سلامتی کمیٹی کے اس اجلاس میں بری، فضائی، اور بحری فوج کے سربراہان اور وزراء نے شرکت کی اور کمیٹی نے اس خط کو پاکستان کے اندورنی معاملات میں واضح مداخلت قرار دے دیا۔

امریکہ کے سفارت کار کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کروایا وزیر اعظم عمران خان نے پھر اس خط کو پارلیمنٹ کی نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کے لیے اجلاس بلایا اس اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان قومی اسمبلی ہوتے ہیں لیکن اپوزیشن نے اس اجلاس میں جانے سے انکار کر دیا، اسی دوران عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بڑی تیزی سے کام ہو رہا تھا۔

آخر کار 3 اپریل کو قومی اسمبلی میں عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی لیکن ڈپٹی اسپیکر نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے عدم اعتماد پر ووٹنگ ختم کر دی ووٹنگ ختم ہوئی ہنگامہ برپا ہو گیا دوسری طرف عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سمری بھی صدر پاکستان کو بھیج دی اسمبلیاں تحلیل ہوگئیں، اسی دن عدالت لگ گئی اپیل دائر ہوگئی سنوائی بھی ہوئی اور فیصلے کو اگلے دن تک ملتوی کر دیا گیا، امریکہ کی جانب سے ایسے خط اکثر آتے رہے ہیں لیکن یہ پہلی بار عمران خان نے اس خط کو عوامی عدالت پھر پارلیمنٹ لے گئے، سپریم کورٹ نے آج ڈپٹی سپیکر کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسمبلیاں بحال کر دیں اور حکم صادر کیا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہو۔

میں حیران ہوں ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو سرعام مارا گیا ساہیوال میں ایک پورا گھرانہ فائرنگ سے مار دیا گیا نواز شریف پچاس روپے کے اسٹام پیپر پر بیرون ملک چلا گیا راؤ انوار ابھی تک باہر ہے پاکستان کے دارالخلافہ میں خریدوفروخت کی منڈی لگی رہی ارکان قومی اسمبلی بکتے رہے، امریکی مداخلت سامنے آگئی خط دیکھا دیا گیا اور اپیل کی گئی کہ تحریک عدم اعتماد کے پیچے غیر ملکی سازش ہے لیکن عدالت نہیں لگی آئین نہیں ٹوٹا لیکن تحریک عدم اعتماد مسترد ہوئی تو عدالت بھی لگ گئی فیصلہ بھی ہو گیا عدالت کا یہ فیصلہ ادھورا ہے وہ اس لیے کہ خط کیوں نظر انداز ہوا بنیادی وجہ تو یہی خط تھا جس کی وجہ سے تحت عدم اعتماد مسترد کی گئی لیکن عدالت نے خط نہیں دیکھا حکومت تبدیل کرنے کی امریکی سازش بھی نظر انداز ہوئی ارکان قومی اسمبلی بکتے رہے وہ بھی نہ پوچھا گیا تو فیصلہ مکمل کیسے ہو گیا؟

اس خط پر چین اور روس کا مؤقف آگیا ہے لیکن ابھی تک پاکستان کے لوگ، عدالتیں اور میڈیا پر بیٹھے چند لوگ جھوٹ سمجھ رہے ہیں یہ کیا چاہتے ہیں، کم از کم عدالت تو اس خط کو دیکھے سچا ہے تو تحریک عدم اعتماد مسترد کر دے خط جھوٹا ہے تو عمران خان کو سزا دے لیکن کوئی فیصلہ تو کرے حکومت نے تین ہفتے پہلے پارٹی کے منحرف اراکین کے خلاف اپیل دائر کی تھی کہ اس پر بتائیں آئین کیا کہتا ہے اور ان کی کیا سزا ہے لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں آیا، لیکن تحریک عدم اعتماد مسترد ہوئی تو فوراً فیصلہ آگیا۔

میں چاہتا ہوں اس اتوار کو پھر عدالت لگے اور ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کو سزا سنائے پھر عدالت لگے تو راؤ انوار کے کیس پر فیصلہ آئے پھر اگلے دن عدالت لگے اور نواز شریف کو سزا سنائے میں چاہتا ہوں کہ ہمارا عدالتی نظام اسی رفتار سے چلے تاکہ کسی غریب کی موت کے بعد اس کا فیصلہ نہ آئے اس وقت پاکستان کی عدالتوں میں 21 لاکھ سے زائد مقدمات زیرالتوا ہیں ان کا فیصلہ کون سنائے گا؟

عمران خان کی بڑی سیاسی غلطیوں میں ایک نااہل ٹیم ہے یہ ٹیم نہیں بنا سکے یہ ابھی تک چلنا نہیں سیکھے اگر تحریک عدم اعتماد پر اسمبلیاں تحلیل کرنی تھیں تو ق لیگ کو وزارتِ اعلیٰ دینے کی کیا تک بنتی تھی ق لیگ کے پیچھے اپنی پارٹی کے لوگوں کو بھی ناراض کیا اور ق لیگ بھی ابھی تک وزارت اعلیٰ کے لیے لٹک رہے ہیں اور ممکن ہے کہ وزارت اعلیٰ مسلم لیگ ن لے جائے۔

عمران خان کی دوسری بڑی غلطی بلیک میل ہونا یہ ہر اتحادی کے ہاتھوں بلیک میل ہوئے اور اب انجام یہ کہ حکومت بھی گئی اور پارٹی بھی ناراض، مجھے لگتا ہے عمران خان اس پاکستانی سیاست کا بندہ نہیں ہے وہ کوئی اور مخلوق ہے پاکستانی سیاست میں آکر عمران خان نے کھویا بہت ہے اور پایا کچھ بھی نہیں اس کے لیے سب سے بڑی تکلیف اپنے بیوی بچوں کو چھوڑنا پھر بائیس سال جدوجھد کرنا اس میں بے شمار مشکلات اور سوچ صرف یہ کہ میری قوم بہترین بن جائے عمران خان عجیب آدمی ہے خود کسی ملک کے سامنے جھکتا ہے اور نہ ہی اپنی قوم کو جھکنے دیتا ہے کہتا ہے آزاد رہیں گے امریکہ کو انکار کر دیتا ہے اور کہتا ہے ہم نے تمہاری جنگ میں اپنے لوگ شہید کروائے ہمارا شکریہ ادا کرو عمران خان عجیب بندہ ہے۔

امریکہ کو کہتا ہے میرے لوگوں کا خون کوئی سستا نہیں تھا جو تم ڈرون اٹیک کرتے رہے اب تم میرے لوگوں کی قربانیوں کو یاد کرو اور خراج تحسین پیش کرو، بالکل ہی ضدی ہے ہماری گندی سیاست کا بندہ نہیں ہے اور اس سیاست کا حصہ نہیں ہے جس میں دوسرے سیاستدان امریکہ کو اپنا وینٹیلیٹر سمجھتے ہیں اور خود کو بھکاری کہتے ہوں ایسی سیاست نہیں کرتا سب کے ساتھ برابری کی سطح پر بات کرنا چاہتا ہے عجیب آدمی ہے اور اس قوم کو بھی کہتا ہے کہ صرف اللہ کے سامنے جھکو یہ دنیا کی سپر پاورز تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔

واقعی عمران خان الگ ہے وہ اس دنیا کا نہیں لگتا ایسا شخص انمول ہوتا ہے یہ کم پیدا ہوتے ہیں اب یہ پاکستان کے عوام کو سوچنا ہے کہ کس کا ساتھ دیا جائے امریکہ کے سامنے لیٹ جانے والوں کا یا عمران خان کس جس نے اس قوم کو ہمت دی ہے امید کی کرن دیکھائی ہے اب پاکستان دوراہے پر کھڑا ہے اور فیصلہ عوام کے ہاتھوں میں ہے ورنہ ہم ماضی کی طرح فیصلے مان کر خاموش ہو جائیں گے اور پھر امریکہ کی بادشاہت قبول کر لیں گے کیونکہ بقول شہباز شریف بھکاریوں کی کوئی چوائس نہیں ہوتی۔

Check Also

Pakistan Ke Door Maar Missile Programme Se Khatra Kis Ko Hai

By Nusrat Javed