خسارہ ہی خسارہ
کہو! کیا ہم تمہیں بتادیں کہ اپنے اعمال کے اعتبار سے سب سے زیادہ خسارے میں کون ہیں؟ وہ لوگ جن کی تمام سعی اس دنیا کی زندگی کے پیچھے اکارت گئی اور وہ گمان کرتے رہے کہ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ انسان کہتا رہتا ہے میرا مال میرا مال حالانکہ تیرا مال وہ ہے جسے تو نے کھایا وہ تو فنا ہو چکا اور جسے پہن لیا وہ بوسیدہ ہو گیا ہاں جو تو نے صدقہ میں دیا اسے تو نے باقی رکھ لیا اس کے سوا جو کچھ ہے اسے تو دوسروں کے لیے چھوڑ کر یہاں سے چل دے گا، حدیث میں ہے دنیا اس کا گھر ہے جس کا گھر نہ ہو، دنیا اس کا مال ہے جس کا مال نہ ہو۔
دنیا کے لیے جمع وہ کرتا ہے جسے عقل نہ ہو۔۔ پاکستان میں اوپر سے نیچے تک کرپشن ہو رہی ہے۔ عمران خان کہتے تھے اوپر ٹھیک ہو تو نیچے سب ٹھیک ہوتا ہے۔ نہ وہ خود صادق تھے نہ ان کی ٹیم امین تھی۔ چار سالوں میں رج کے کرپشن کی گئی۔ پہلوں نے بھی کسر نکال دی تھی۔ عوام بھی ماشا اللہ کرپٹ ہیں، اب ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ 17 ویں گریڈ سے لیکر وزیراعظم تک تمام لوگوں کی مراعات ہنگامی بنیادوں پر ختم کی جائیں۔
ہر جرم کی سزا عوام کو ہی کیوں؟ مہنگائی2021میں PTI کے کئے ہوئے معاہدے کاتسلسل ہے لیکن وزیراعظم صدراداروں کے سربراہان MNAsاور MPAs کا مفت پٹرول بند کر کے اربوں روپیہ بچایا جائے۔ پاکستان ہم پر قائد اعظم کا سب سے بڑا احسان ہے۔ احسان سب سے بھاری قرض ہوتا ہے، مالی قرض اتر بھی جائے مگر محسن کی دل آزاری کا بوجھ حشرتک ساتھ جاتا ہے۔ جنت اور جہنم بندے کی روح میں بستی ہے۔ اعمال دوزخیوں سے ہوں تو یہ دنیا دوزخ معلوم ہوتی ہے۔
اعمال جنتی ہوں تو یہ دنیا بھی جنت محسوس ہوتی ہے۔ رب اور اس کے بندوں سے تعلقات اور معاملات کھرے ہوں تو آتش نمرود بھی گلزار بن جاتی ہے۔ قبلہ درست رکھا جائے تو پاکستان رب کی عظیم نعمت اور جنت معلوم ہوتاہے الحمد للّٰہ۔ رب کے حضور تم سے تمہارے حکمرانوں کے بارے میں نہیں تم سے تمہارے اعمال کی باز پرس ہو گی، اپنا احتساب کرنا سیکھیں، اپنا کردار سوچ نیت اعمال درست کریں سارا معاشرہ درست ہو جائے گا۔
گردن توڑ مہنگائی متوقع ہے مگر سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں اور نہ ہی آئی ایم ایف کو بد دعا دینی ہے۔ رب نے سورج دیا مجال ہے سست قوم صبح 9بجے بازار کھول دے، ترقی یافتہ ممالک 9 سے 9 کاروبار کرتے ہیں، تم لوگ بھی جلدی سو جایا کرو اورجلدی اٹھنے کی عادت ڈالو، انرجی بچائو۔ سیاسی اسٹنٹ ہر جماعت کا وطیرہ چلا آرہا ہے۔ لودھراں سے مسلم لیگ ن کے سابق ایم۔ این۔ اے پیر اقبال شاہ اور سابق ایم۔ پی۔ اے پیر عامر اقبال شاہ کی اپنے ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت۔ (ن نے ٹکٹ نہیں دیا پر خبردارکسی نے اسلامی ٹچ شمولیت کو لوٹا بولا)۔
محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر برسوں ہائوس اریسٹ رہے۔ سناہے ان کی جان کو خطرہ تھا، امریکی خوشنودی میں عمران خان نے مرحوم کے جنازہ میں شرکت نہ کی سنا ہے آج خان کوخطرہ ہے؟ ایک نیازی ملک کے دو ٹکڑے کر چکا دوسرا نیازی تین ٹکڑوں کا خواہشمند۔ کبھی کہتا ہے خدا نے نیوٹرل ہونے کی اجازت نہیں دی کبھی کہتا ہے فوج نیوٹرل رہے کبھی کہتا ہے فوج نیوٹرل کیوں ہے؟ تم نے کہا میرے اوورسیز میری ایک کال پرملک کا قرض اتار دیں گے لیکن اتنے غیرتمند نکلے کہ آئی ایم ایف کے آگے لیٹ گئے۔
دو خاندانوں سے نجات دلانے آئے تھے ایک خاندان مسلط کر دیا؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اے بندے یہ دنیا اور اس کی چمک خسارہ ہے۔ اس دنیا کی خاطر اپنے ملک کا خسارہ اور کباڑہ کرنے والے جہنم کے مستحق ہیں۔ حکمران چاہے کسی جماعت سے ہے وہ عوام کی بدحالی کا جوابدہ ہے۔ اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہیں اللہ کی یاد سے غافل نہ کر دے اور جو لوگ ایسا کریں گے وہی خسارہ اْٹھانے والے ہیں۔ (المنافقون)
پاکستان پر اقتدار کی عیاشی کرنے والے اور بار بار اقتدار کی ہوس میں عوام کو بیوقوف بنانے والے در اصل خود کو بیوقوف بناتے ہیں۔