Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Rauf Klasra
  3. Pathan Banam Pashtoon

Pathan Banam Pashtoon

پٹھان بنام پشتون

مجھے اکثر پشتون دوستوں سے گلہ ملتا ہے کہ آپ ہمیں پٹھان نہ لکھا کریں جیسے کل میں نے فیس بک پر اسٹیس لکھا۔۔ "پٹھان کو سلام"۔ وہ کہتے ہیں پشتون لکھا کریں تو اس سے وہ زیادہ خوش ہوں گے۔ پٹھان لفظ انہیں اجنبی لگتا ہے۔

خیر ان کا کہا سر آنکھوں پر کہ وہ اپنی شناخت کو کیا نام دیتے ہیں اور ہمیں ان کی بات ماننی چاہئے۔ میرا ماننا ہے جو بندہ اپنی شناخت، ذات، زبان کو جو بھی نام دینا چاہے ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیے۔ یہ نہیں ہونا چاہے کہ اپنی زبان، قوم، نسل کا فیصلہ بھی میں کروں اوردوسروں کو بھی کہوں کہ آپ کا فیصلہ بھی میں کروں گا کہ آپ خود کو کیا کہلوائیں۔

یہ حق صرف اس بندے کا اپنا ہے کہ وہ خود کو کیا سمجھتا ہے یا اسے کہلوانا پسند ہے۔

دراصل پاکستان سے لے کر ہندوستان تک ایک ہی مسئلہ ہے کہ خبیرپختونخواہ کے موجودہ علاقوں سے باہر صدیوں سے ہمارے ان پشتون بھائیوں کو پٹھان ہی سمجھا اور کہا جاتا ہے۔ مجھے یاد ہے ہمارے سرائیکی علاقوں میں بڑی تعداد میں جو لوگ موجودہ خیبرپختونخواہ سے آتے تھے انہیں پٹھان کہا جاتا تھا اور آج بھی پٹھان کہا جاتا ہے۔

میں نے خود لفظ پشتوں اسلام آباد پہنچ کر ہی سناتھا۔ اس سے پہلے پٹھان ہی بولتا اور سمجھتا تھا۔ لیکن میں نے نوٹ کیا کہ اکثر پشتون دوستوں کو یہ لفظ اجنبی لگتا تھا کہ انہیں پٹھان سمجھا جائے۔

ہمارے اپنے علاقوں میں بہت سارے پٹھان دھیرے دھیرے رچ بس گئے اور اس دھرتی کا حصہ بن گئے تو وہ بھی سرائیکی زبان اور کلچر میں ڈھلتے گئے لیکن ان کے شناخت پٹھان ہی رہی۔ وہ پشتو زبان بھول گئے۔ وہ اب سرائیکی بولتے ہیں لیکن خود کو پٹھان کہلوانا نہیں بھولتے۔ اکثر احمد شاہ ابدالی کے دور میں ملتان میں آئے، پھر نواب مظفر خان کی ملتان پر لمبا عرصہ حکومت رہی تو بھی افغانستان سے آئے یہ سب لوگ یہیں سن آف سائل کا درجہ اختیار کرتے گئے۔ درانی پٹھانوں کی بھی ہمارے علاقوں میں حکومت رہی۔

درانی، ترین، نیازی، خاکوانی، ککے زائی، سدوزائی اور دیگر اہم پشتون قبیلوں کی نسلیں مقامی ہوتی گئیں۔ آج وہ سب سرائیکی بولتے ہیں اور خود کو پٹھان کہتے ہیں اور سرنیم درانی، ترین، خاکوانی یا نیازی لکھتے ہیں۔

تو کیا پشتو بولنے والے پختون اب ان پٹھانوں کو خود سے کچھ الگ مخلوق سمجھتے ہیں جو افغانستان سے چلے اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں پھیل گئے اور وہیں سیٹل ہوگئے۔ آپ کو ہندوستان میں بہت پٹھان ملیں گے جو اردو سپیکنگ ہیں۔ اب جیسے ہمارے ہاں سرائیکی سپیکنگ ہیں۔ تو کیا اب ہم ان سب کو پٹھان کہیں جو پشتو نہیں بولتے اور صدیوں پہلے وہ ہندوستان کے مختلف علاقوں کو اپنا مستقل گھر بنا کر وہیں کا کلچر اور زبان بول کر پشتون کہلوانے کا حق کھو چکے ہیں؟

یا انہیں اب اصلی پختون نہیں سمجھا جاتا کیونکہ وہ پشتو بھول چکے ہیں لہذا وہ ان کے قبیلے سے دور جا چکے۔ اب وہ اصلی نسلی پشتوں نہیں رہے۔ پشتو نہیں آتی تو پھر کیسا پشتون۔ پھر وہ پٹھان ہے۔۔ اردو سپیکنگ یا سرائیکی سپیکنگ پٹھان۔

ہمارے پشتون بھائی افغانستان کے افغانوں کو پٹھان نہیں سمجھتے بلکہ وہ انہیں زیادہ پیارے اور اپنے لگتے ہیں کیونکہ وہ پشتو بولتے ہیں۔ حالانکہ دیکھا جائے تو خاکوانی، نیازی، ترین، درانی بھی تو اصل میں افغان النسل ہی ہیں۔

تو پشتون بھائی زرا اس فرق پر روشنی ڈالیں گے کہ سلمان خان، شاہ رخ خان، عامر خان ہندوستانی پٹھان ہیں لیکن پشتو نہیں بولتے۔

شاہد آفریدی اور عرفان پٹھان کی لڑائی کی وجہ بھی شاید پشتو اور اردو ہے کہ آفریدی نے کہا عرفان نقلی پٹھان ہے۔ شاید آفریدی کا مطلب تھا میں اصل پٹھان ہوں کہ پشتو بولتا ہوں لیکن عرفان پٹھان کو پشتو نہیں آتی۔

تو کیا خود کو پکا افغانی روٹس اور پشتون سمجھنے کے لیے پشتو کا آنا ضروری ہے ورنہ وہ سب نقلی پٹھان کہلوائیں گے چاہے ان کا ڈی این اے یا جینز افغانستان یا خیرپختونخواہ سے ملتے ہوں۔ زبان اہم ہے ان کا قبیلہ، جنیز یا ڈین این اے اہم نہیں؟

ویسے شاہ رخ کی فلم "پٹھان" نے خوب بزنس کیا بلکہ بھارتی ہٹ فلموں میں اکثر بڑے کردار پٹھان ہی کہلوائے کہ وہی ان کی شناخت بنی۔

میرے پختون دوست کچھ راہنمائی کریں کہ پشتون اور پٹھان میں کیا فرق ہے حالانکہ ان دونوں کے جنیز اور ڈی این اے افغان اور روٹس افغانستان سے ہیں۔

توکیا وہ سب ہندوستان اور پاکستان میں پھیلے محض عام پٹھان ہیں اور وہ پشتون کہلوانے کا حق کھو چکے ہیں کیونکہ وہ پشتو زبان بھول گئے ہیں۔ تو کیا صرف زبان ہی نسل یا قبائلی شناخت ہے۔۔ ڈین این اے، جینز یا روٹس اہم نہیں ہیں؟

About Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali