Friday, 18 October 2024
  1.  Home
  2. Rauf Klasra
  3. Ehsas e Jurm

Ehsas e Jurm

احساس جرم

اگرچہ یہ نامناسب لگتا ہے کسی کے ذاتی ایشو پر بات کی جائے۔ جو لوگ جن مسائل میں گھرے ہوتے ہیں وہ بہتر جانتے ہیں۔

ہم بس باہر سے بولیاں بول سکتے ہیں۔

میں ظفراقبال وٹو صاحب کی بہت عزت کرتا ہوں۔ وہ بہت بڑے واٹر ایکسپرٹ ہیں اور ان کے کریڈٹ پر بڑے پراجیکٹس اور کام ہیں۔ یہ ان میں سے ہیں جو کام کرتے ہیں اور میرے جیسے صرف باتیں۔

امید ہے میری ان باتوں پر ناراض نہیں ہوں گے۔

ان کے فیس بک پر اسٹیسٹس اور تصویر دیکھی تو دو سال پہلے امریکہ یاد آیا۔ ورجینا کے اکبر چوہدری کے ایک دوست انصاری صاحب جن کا تعلق کراچی سے ہے وہ وائٹ ہاوس میں واحد پاکستانی ہیں جو اعلی عہدے پر کام کرتے ہیں۔ ان سے اکبر چوہدری نے ملوایا۔ انصاری صاحب بڑے شاندار بندے نکلے۔ پڑھے لکھے اور مہذب انسان۔ دل کیا ان ساتھ وی لاگ کیا جائے۔

خیر وہیں وائٹ ہاوس کے قریب ہی ایک pub کے سامنے شیڈ میں شدید برستی بارش میں وی لاگ کیا۔

ان سے ایک سوال پوچھا کبھی زندگی میں کوئی احساس جرم یا احساس غلطی رہا ہو جس نے پیچھا نہ چھوڑا ہو؟

وہ اچانک غمزدہ ہوئے اور بولے میں نے زندگی میں ایک ایسا کام کیا ہے جس پر میں خود کو معاف نہیں کرپاتا۔ کہنے لگے ان کے والد کراچی میں اکیلے رہ گئے تھے۔ جب وہ بوڑھے ہوئے تو انہیں واشنگٹن اپنے پاس لے آیا کہ ان کی خدمت کریں گے۔ وہ یہاں خوش رہیں گے۔

ان کا بیٹا یہاں بڑا افسر تھا۔

کہنے لگے لیکن میں نے باپ ساتھ بڑا ظلم کیا۔ وہ ایک لحمہ بھی میرے پاس خوش نہ رہے۔ وہ ہر لحمہ کراچی کی ان گلیوں دکانوں سڑکوں اور محلے داروں دوستوں کی یادوں میں کھوئے رہے جہاں وہ پیدا ہوئے، جوان اور بوڑھے ہوئے۔

میرے باپ کی سب یادیں اپنے گھر اور کراچی کی گلیوں میں تھیں۔ وہ بہت اذیت میں میرے ساتھ رہے۔ میں نے انہیں کراچی سے بلوا کر غلط کیا۔ انسان کو اپنا بڑھاپا وہیں گزارنا چاہئے جہاں جوانی گزری یا دوستوں یا ہمسائیوں ساتھ وقت گزرا۔ جہاں آپ کی پرانی شناسائیاں ہوں جو ان سے ملنے آ جائیں یا وہ ملنے چلے جائیں۔ جہاں محلے داری ہو۔ کوئی آ رہا ہے تو کوئی جارہا ہے۔

یہاں وہ میرے پاس امریکہ میں اجنبی تھے۔ ان کی اذیت مجھ سے دیکھی نہ جاتی تھی۔

یہ میں نے ان ساتھ کیا کر دیا تھا۔ انہیں ان کی روٹس سے توڑ کر کہاں اجنبی لوگوں میں لے آیا تھا۔

یہ کہہ کر انصاری صاحب کی آنکھوں سے آنسو گرنے لگے۔

About Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

Check Also

Hum Kis Liye Likhte Hain?

By Nasir Abbas Nayyar