عطا اللہ آف بھکر
جس بنک میں میرا اکاونٹ ہے اس کے باہر بھکرکے ہمارے ایک مہربان عطا اللہ صاحب بڑے عرصے سے اخبارات فروخت کرتے ہیں۔ اگرچہ میرے گھر صبح اخبارات آتے ہیں لیکن میں جب بھی بنک جائوں تو ان سے تین چار اخبارات ضرور لیتا ہوں۔ ہمارے بھکرکے ہیں لہذا کچھ دیر ان کے ساتھ کھڑے ہو کر سرائیکی میں گپ شپ لگ جاتی ہے۔ اپنی سرائیکی زبان کا ریفرشر کورس کر لیتا ہوں۔ پھر وہ سید اور مومن بھی ہیں لہذا ان کا عزت احترام زیادہ ہے۔ وہ پورا دن محنت مزدوری اور حلال کماتے ہیں۔ اکثر وہیں ان ساتھ بیٹھ جائوں تو ساتھ پٹھان بھائی سے بھنے ہوئے چنے بھی کھلاتے ہیں۔ ہمارا یہ تعلق کئی برسوں سے چل رہا ہے۔
مجھے دیکھ کر ان کے چہرے پر مسکراہٹ آجاتی ہے۔ وہ مسکراہٹ دیکھ کر مجھے بچپن میں اماں کی سنائی اس شہزادی کی کہانی یاد آجاتی ہے جو ایک جن کی قید میں تھی۔ ایک دن اس نے بڑے عرصے بعد آدم ذاد کو دیکھا تو پہلے مسکرائی اور پھر رو پڑی۔ آدم ذاد نے وجہ پوچھی تو بولی مسکرائی اس لیے کہ بڑے عرصے بعد کوئی انسانی چہرہ دیکھا۔ روئی اس لیے کہ ابھی جن آ خر تمہیں کھا جائے گا۔
مجھے دیکھ کر مسکراہٹ ابھرتی ہے کہ چلو سائیں سے گپ لگائیں گے، وہ اخبارات خریدیں گے لیکن بعد وہ موجودہ مہنگائی اور مشکل زندگی پر کچھ دیر دکھی بھی ہوں گے۔
خیر آج بنک گیا تو مجھے دیکھ کر مسکراہٹ نہیں ابھری تو میں کچھ پریشان ہوا۔ الٹا ان کے چہرے پر حیرانی ابھری اور بولے خیریت ہے سائیں؟ میں نے پوچھا کیا ہوا؟
کہنے لگے سائیں اتنے کمزور ہوگئے ہیں۔ لگتا ہے گرمی نے آپ کابھی حشر کر دیا ہے۔ وزن گر گیا ہے؟
میں نے قہقہہ لگایا اور کہا جناب چار ماہ سے جم کرکے میرا حشر ہوگیا ہے اور آپ کو میں کمزور لگ رہا ہوں۔
کہنےلگا سائیں پھر بھی بندے کو اتنا کمزور بھی نہیں ہونا چاہئے۔
حالانکہ ابھی بھی کافی وزن ہے جو کم کرنا ہے۔
یاد آیا شہری اور دیہاتی زندگی کے concept صحت کے حوالے سے کتنے مختلف ہیں۔
دیہات میں صحت مند وہی سمجھا جاتا ہے جس کے بدن پر کافی گوشت چڑھا ہو ہو۔ تگڑا ہو۔ طاقتور ہو کہ گائوں کی زندگی ٹف ہے۔
گھر سے کھیتوں تک محنت کرنی ہے۔ مضبوط اور تگڑا جوان درکار ہے۔ کمزور کا کیا کام۔
شہروں میں الٹا ہے۔ یہاں آپ نے سلم سمارٹ رہنا ہے۔ شوگر، بلڈ پریشر، کولسیٹرل وغیرہ کا خیال رکھنا ہے۔ ہمارے دیہات جسمانی طاقت تو شہر ذہنی طاقت پر چلتے ہیں۔ ہم شہروں میں جسے سمارٹ نس کہتے ہیں، دیہاتوں میں وہ جسمانی کمزوری اور کسی بیماری کا عندیہ سمجھا جاتا ہے۔ موٹا تازہ تگڑا پلا پلایا پہاڑی بکرے جیسا بندہ ہی دیہات میں صحت مند کہلاتا ہے۔