Madani Ejadat
مدنی ایجادات
الیاس قادری صاحب کی مدنی ایجادات سے پہلا تعارف مدنی تکیہ کے توسط سے ہوا تھا۔ مدنی تکیہ قادری صاحب کی ہوس شکن ایجاد تھی۔ یہ ایجاد موٹر سائیکل کی ڈبل سواری میں کام آتی۔ قادری صاحب کے خیال جب بائیک پر دو یا تین لوگ ایک دوسرے کے ساتھ جڑ کر بیٹھتے ہیں اس سے شیطانی خیالات مدنی بھائی پر حملہ آوار ہو جاتے ہیں اس کے بچاؤ کے لیئے دونوں فریقین بائیک پر بیٹھتے وقت درمیان میں تکیہ رکھ لیا کریں جسے انھوں نے مدنی تکیہ نام دیا۔
ہمارے دوست جنھیں ہم پیار سے حافظ صاحب کہتے تھے دعوت اسلامی سے وابستہ تھے۔ ہم نے ان کے ساتھ بائیک کے سفر بہت کئیے۔ انھوں نے جب ہمیں مدنی تکیہ رکھنے کی تجویز دی تو میں نے ہڑ بڑا کر کہا "دیکھو حافظ صاحب نہ تو آپ اتنے چکنے ہیں نہ میں اتنا ٹھرکی آپ جیسے مرد کوہستانی کے پیچھے بیٹھتے وقت ہوس جاگ جائے"۔ مگر مزید تسلی کے لیئے میں نے ذہن میں مدنی تکیہ رکھ لیا تھا۔
قادری صاحب کی مدنی لیبارٹریز نے کافی مدنی ایجادات کی ہیں۔ ان میں سے ایک کھیرا کاٹنے کا مدنی طریقہ بھی ہے۔ کاٹنے کے مدنی طریقے میں قادری صاحب اتنی احتیاط برتتے ہیں یوں گمان ہوتا ہے وہ کھیرے کو کاٹ نہیں رہے بلکہ اس کا ختنہ کر رہے ہیں۔ قادری صاحب کو سبز رنگ سے خاص عقیدت ہے مدنی طریقے میں وہ بتاتے ہیں کھیرے کا چھلکا چونکہ سبز رنگ کا ہوتا ہے اس لیئے کھیرے کو چھلکے سمیت کھانے سے بہت برکت ہوگئی۔ البتہ تربوز کے چھلکے کا رنگ بھی سبز ہی ہوتی اسے بھی چھلکے سمیت کھانے کی کوئی مدنی ہدایت نہیں ارشاد فرمائی انھوں نے۔
مدینہ کی مٹی سے انھیں خاص عقیدت ہے۔ اکثر مٹی کو بطور سرمہ استعمال کرتے ہیں۔ جب مدینہ سے واپس آئیں کمیرے کے سامنے رو رو کر ہلکان ہو جاتے ہیں اور مریدین جبراََ گاڑی میں ٹھونس کر انھیں واپس بھیجتے ہیں۔ اس طرح کے کئی مدنی کرتب دکھانے میں موصوف ید طولی رکھتے ہیں۔
ایک مرتبہ نمازی کے آگے سے گزرنے کا کا مدینہ طریقہ بتایا۔ مگر نمازی کے آگے سے گزرنے کا طریقہ اتنا پیچیدہ تھا اس پر عمل پیرا ہوتے ہوتے نمازی پورا سپارہ پڑھ کر بھی نماز کر لے گا مگر مدنی طریقے پھر بھی قبض کا مریض رہے گا۔
قادری صاحب کی سب سے اہم ایجاد استنجاء کرنے کے 72 طریقے ہیں۔
اپنی کتاب فیضان سنت میں فن استنجاء کی باریکیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ہوئے فرماتے ہیں۔
مدنی بھائی پہلے تین ڈھیلوں کا انتخاب کرے، استنجاء کرتے وقت موسم کا خاص خیال رکھا جائے اگر مدنی بھائی استنجا سردیوں میں کر رہا ہے تو پہلے ایک ڈھیلے کو آگے سے پیچھے لے جائے دوسرے کو پیچھے سے آگے تیسرے کو پھر آگے سے پیچھے نیز گرمیوں میں استنجاء کرتے وقت ڈھیلوں کو پھیرنے کی ترتیب ریورس کر لی جائے۔
مگر قادری صاحب مدنی استنجاء کے فضائل بتاتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالنا بھول گئے کہ اگر دوران استنجاء مدنی بھائی کی اپنی مقعد پر ڈھیلوں کی سنگ زنی سے وہ زخمی ہو جائے تو پھر کیا کرے۔