Saturday, 04 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Zafar Iqbal Wattoo/
  4. Maa Ji

Maa Ji

ماں جی

ماں جی جس گاوں میں پیدا ہوئیں وہاں لڑکیوں کی تعلیم کا کوئی سکول نہ تھا۔ ہماری نانی اماں سے گاوں کے تمام لڑکے لڑکیاں قرآن مجید کے درس میں صبح و شام سبق پڑھتے۔ ماں جی نے بھی انہی سے قرآن مجید ختم کیا لیکن دل میں قرآن کو معانی کے ساتھ سمجھنے کی کسک باقی رہی۔

جب وہ بیاہ کر کندیاں آئیں جو کہ نسبتاً ایک بڑا قصبہ تھا اور یہاں لڑکوں لڑکیوں کے ہائی سکول تک تعلیم کے ادارے تھے تو انہوں نے نہ صرف اپنے تمام بچوں کو سکول کی تعلیم دلوائی بلکہ جیسے ہی میں ہائی سکول میں داخل ہوا تو ماں جی نے باقاعدہ مجھ سے قاعدہ، قلم دوات اور تختی پر لکھنا اور پڑھنا سیکھا۔ وہ تب بہت خوش ہوئی تھیں جب وہ قرآن کے معنی پڑھ لیتی تھیں۔ انہیں اتنی ہی تعلیم کی خواہش تھی۔

ماں جی عام دنوں میں بھی باقاعدگی سے تلاوت کرتی ہیں لیکن رمضان آتے ہی تلاوت کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔ الماری میں رکھا جانے والا قرآن مجید کا نسخہ ان کے سرہانے پر آجاتا ہے۔ فجر اور ظہر کی باقاعدہ تلاوت کے علاوہ جب بھی محسوس ہوتا ہے کہ کچھ فراغت ہے مصحف کھول کر تلاوت شروع کر دیتی ہیں۔ رمضان میں سب سے پہلے ختم قرآن وہی کرتی ہیں اور اس کے بعد شیرینی تقسیم کرتی ہیں۔ مجھ سے رمضان میں جب بھی فون پر بات ہو تو پوچھتی ہیں کون سے سیپارے پر پہنچے حالانکہ تقریباً روزانہ بات ہوتی ہے۔

اور ہاں! ماں جی بٹنوں والا موبائل بھی استعمال کر لیتی ہیں اور ابھی تک پڑھنے کے لئے عینک نہیں لگائیں۔ آج کل کافی کمزور ہوتی جارہی ہیں۔ ان کی صحت کے لئے خصوصی دعا فرمائیں۔

Check Also

Danda Peer Aye Shuf Shuf

By Zafar Iqbal Wattoo