Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Iqbal Wattoo
  4. Karakti Bijliyan

Karakti Bijliyan

کڑکتی بجلیاں

کولالمپور شہر میں سال کے 240 دن گرج چمک کے ساتھ بارش ہوتی ہے اس کے مقابلے میں لندن جیسے شہر میں سال میں اوسطاً 10 دن گرج چمک ہوتی ہے۔ ملائشیا کی ریاست سوبانگ میں ایک دفعہ سال کے 362 دن گرج چمک ہوئی۔

مجھے یاد ہے کہ مئی 2003 میں جب کوالالمپور میں میرا پہلا ورکنگ ڈے تھا۔ دفتر آئے ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ باہر اتنا زور دار دھماکہ ہوا کہ میرا دل دہل گیا اور میں نے اُٹھ کر دفتر سے باہر دوڑ لگا دی تاہم میرے باقی ساتھی اطمینان سے اپنی سیٹوں پر بیٹھے کام کرتے رہے۔

مجھے آفس کے دیگر لوگوں کا ری ایکشن سمجھ میں نہ آیا۔ ہمارا آفس ایک بہت مصروف جگہ پر تھا لیکن آفس سے باہر آکر بھی دیکھا تو سب کچھ معمول کے مطابق چل رہا تھا۔

مجھے حیرت ہوئی کہ اتنے بڑے دھماکے کے باوجود بھی باہر کوئی ہلچل نہیں۔ بہرحال میں تھوڑا سنبھل کر آفس واپس آیا اور اپنی سیٹ پر دوبارہ بیٹھ کر کام کرنا شروع کردیا تو تھوڑی دیر بعد ہی تڑاخ کی آواز سے ایک اور دھماکہ ہوا۔

دفتر میں میرا پہلا دن تھا اور ابھی تک میری کسی سے گپ شپ نہیں تھی کہ کسی سے اصل صورتِ حال کے بارے میں پوچھتا۔ بہرحال میں اپنے باس کے کمرے میں آیا اور اس سے باہر ہونے والے دھماکوں کی آوازوں کی بابت بتایا۔ پہلے تو وہ کچھ نہ سمجھا لیکن پھر تھوڑا غور کرتے ہوئے بولا کہ یہ تو بادلوں کڑک اور گرج ہے اور یہ یہاں کا معمول ہے آپ سکون سے کام کرو کچھ نہیں ہوگا۔

یقین مانیں یہ بادل کے کڑکنے کی آوازیں اتنی زوردار ہوتی تھی کہ دل دہل کے رہ جاتا اور ساتھ ہی بجلی کی چمک۔ لہم نے دو سال اسی گرج چمک کے ساتھ گزارے کیوں کہ یہ وہاں کا روز کا معمول تھا۔ تاہم اپریل اور ستمبر میں غضب کی بجلی چمکتی اور بادل کڑکتے گرجتے۔

انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی اس تصویر میں کوالالمپور شہر کے ایک گھنٹے کے اندر بجلی چمکنے کے تمام واقعات کو ایک ہی فریم میں جمع کر دیا گیا ہے۔ اندازہ لگائیں کیسا خطرناک سین ہے۔ تصویر میں پیٹروناس کے ٹوِئن ٹاور بھی نظر آرہے ہیں جنہیں کسی زمانے میں دنیا کی بلند ترین عمارتیں ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔

Check Also

Dunya Ke Mukhtalif Mumalik Ki Shahkaar Kahawaten

By Noor Hussain Afzal