Hero Number One
ہیرو نمبر ون

واشنگٹن میں رانا طاہر جمیل سے اچانک ملاقات ایک شاندار اتفاق تھی۔ میرے وہم وگُمان میں بھی نہ تھا کہ تھل کے تپتے ٹیلوں کے سُنجے سکولوں کالجوں سے نِکل کر آنے والا یہ نوجوان واشنگٹن کے پاکستانی سفارت خانے میں ہیڈ آف چانسری جیسی اہم ذمہ داری نبھا رہا ہوگا۔
طاہر کی کہانی بھی دُنیا کو سُنائے جانے کے قابل ہے۔ طاہر کے آباواجداد نے بھی دو ہجرتیں کی ہیں ایک قیامِ پاکستان کے وقت مشرقی پنجاب سے پاکستان اور پھر دوسری ہجرت اٹامک انرجی کی تعمیر کے لئے میانوالی کے گاؤں کھولہ سے خانقاہ سراجیہ کے ساتھ طاہر آباد میں جواس کے نام سے منسوب ہوا۔
طاہر نے چشمہ اور کُندیاں کے سکولوں سے میٹرک تک تعلیم حاصل کی اور ڈاکٹری کرنے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور جاپہنچا۔ ایم بی بی ایس اور ہاؤس جاب کی تکمیل کے بعد اس کی میانوالی کے ہی ایک گاؤں نصیرآباد میں رورل ہیلتھ سینٹر پر میڈیکل آفیسر کے طور پر پوسٹنگ ہوگئی۔
یہ بہت مشکل وقت تھا جب وہ صبح سویرے اپنی ہنڈا موٹر سائیکل پر تھل کے صحرا میں واقع اپنے چھوٹے سے رورل ہیلتھ سینٹر پر ڈیوٹی پر پہنچتا۔ تاہم ایک دن راستے میں ڈاکوؤں نے اس سے اس کی اکلوتی موٹر سائیکل اور نوکیا موبائل بھی گن پوائنٹ پر چھین لی جس کی واپسی کی کوششوں میں اس کا سامنا سسٹم سے پہلی بار ہوا۔ اس واقعے نے اس کی سوچ کے دھارے بدل دیے۔
ایک دن اس نے اپنی جاب سے استعفی دے کر سی ایس ایس کی تیاری شروع کردی اور چھ ماہ کے قلیل عرصے کے اندر وہ امتحان پاس کرکے فارن سروس میں آگیا اور اب پچھلے اٹھارہ انیس سال سے بیرونِ ملک پاکستان کی نمائندگی کررہا ہے۔
اتنے مشکل حالات میں سروائیوو کرکے آگے بڑھنا، ہمت نہ ہارنا اور تھل سے اُٹھ کر واشنگٹن جیسی اہم جگہ پر جسے کیپیٹل آف دی ورلڈ بھی کہتے ہیں پاکستان کی نمائندگی کرنا بہت بڑا اعزاز ہے۔
طاھر جیسے جوان ہمارے وسیب کے نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں کہ ہر قسم کے مشکل سے مشکل حالات میں بھی ہمت، حوصلے اور توجہ سے اپنا راستہ کیسے بنانا ہے اور کیسے آگے بڑھتے جانا ہے۔
طاھر کے ساتھ اگلے دودن میانوالی کی سرائیکی لہجے کی پریکٹس جاری رہی۔ ہم نے اپنے ہائی سکول اور کالج کے اساتذہ کو یاد کیا۔ دوستوں کی شرارتوں کے تذکرے ہوئے۔ ڈاٹسن سے لٹک کر کالج پہنچنے کے وقتوں کو یاد کیا گیا۔ کُندیاں چشمہ اور خانقاہ سراجیہ کی اہم سماجی اور علمی شخصیات اور ان سے جڑے دلچسپ واقعات دہرائے گئے اور یوں واشنگٹن میں چھوٹے سے تھل کو آباد کیا۔