Heart Carry
ہارٹ کیری
"سر آپ کا یہی ایک لیپ ٹاپ " ہینڈ کیری "ہے کیا؟ اس نے کمپیوٹر سکرین سے نظریں اٹھائے بغیر مجھ سے مشینی انداز میں پوچھا۔میں اس وقت کوئٹہ ائیرپورٹ پرپی آئی اے کی لاہور کے لئے روانہ ہونے والی پرواز کا بورڈنگ کارڈ بنوا رہا تھا۔میں نے اس کا مشینی انداز نظر انداز کرتے ہوئے جواب دیا "ہینڈ کیری تو بظاہرا ایک ہے لیکن "ہارٹ کیری" بہت کچھ ہے"۔اب تک وہ کوئی سو، پچاس مسافروں کی بکنگ کرچکا ہوگا لیکن میرا جواب سن کر شائد اس نے پہلی دفعہ اپنی نظرین کمپیوٹر سکرین سے اٹھائیں اور مجھے سوالیہ انداز سے دیکھا۔
میں نے مسکراتے ہوئے اسے کہا"یار آپ بلوچستان کے لوگ پیار ہی اتنا دیتے ہو کہ بندے کا دل بھر آتا ہے۔"اس کے سپاٹ چہرے پر بھی پہلی بار اب مسکراہٹ آئی تھی۔وہ میل خوردہ اٹیچی کیس کے ہینڈل کے ساتھ بکنگ ٹیگ چپکاتے ہوئے بولا"آپ لاہور سے ہو سر؟میں نے لاہور کبھی نہیں دیکھا لیکن ہر دوسرے دن سو ،دو سو لوگوں کو لاہور کے لئے روانہ کرتا ہوں ۔ میں نے سنا ہے کہ لاہور بہت خوب صورت ہے سر؟ چونکہ میرے پیچھے ابھی کوئی مسافر انتظار نہیں کر رہا تھا تو میں بھی اس سے گپ شپ کے مزے لینے لگا۔
میں نے کہا" ہاں لہور دی تے گل ای ہور اے لیکن وہاں شائد لوگوں کے پاس دوسرے لوگوں کے لئے وقت نہیں ۔آپ کا کوئٹہ اور بلوچستان میرے خیال میں اس سے زیادہ خوب صورت ہیں جہاں قدرتی نظارے ہیں اور لوگ اتنے پیارے ہیں "۔اب وہ کھلکھلا کر ہنس پڑا اور بورڈنگ کارڈ پر لگیج کا بکنگ ٹیگ لگا کر میرے حوالے کرتے ہوئے کوئٹہ والی اردو میں بولا" واللہ سر؟ آپ مزاق تو نہیں کر رہےہو؟ یہ تو خشک پہاڑ ہیں ان کی طرح ہم لوگ بھی خشک ہیں ۔کوئی پارک وارک، کوئی سڑکوں پر پھو ل مول نہیں ۔ بلوچستان بنجر ہے سر"۔
میرے پیچھے کچھ اور مسافر آکر کھڑے ہوگئے تھے اور اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے۔ میں نے بورڈنگ کارڈ کاونٹر پر بنے شیشے کی دیوارکے نچلے سوراخ سے اٹھاتے ہوئے کہا"انشااللہ بلوچستان ضرور سرسبز ہوگا اور یہاں کی سڑکوں پر بھی جلد ہی پھول لگیں گےبرادر۔بہت سے لوگ اس پر کا م کر رہے ہیں "۔وہ مجھے خدا حافظ کرتے ہوئے بولا" اللہ آپ کو اوربھی عزت دے اور آپ کی زبان مبارک ہو سر۔ میں انتظار کروں گا "اللہ آپ کواور بھی عزت دے۔ میرے کانوں میں اس کا فقرہ گونج رہا تھا جو بلوچستان کے ہر سفر میں بار بار سننے کو ملتا ہے۔
میں ویٹنگ لاونج کی طرف جاتے جاتے رک گیا۔ میں نے اس سے کہا "چھوٹے بھائی۔ یو کیریڈ مائی ہارٹ" (تم نے میرا دل نکال کے اپنے پاس رکھ لیا)۔ وہ قہقہہ لگا کر ہنس پڑا تھا۔واقعی میرا ہینڈ کیری تو ایک ہی ہوتا ہے لیکن بلوچستان کے ہر سفر میں ہارٹ کیری بڑھ جاتا ہے۔ میں سفر میں اپنا دل وہاں چھوڑ آتا ہوں۔ مجھے ہر دفعہ لاہور سے نیا دل رکھوا کر کوئٹہ جانا پڑتا ہے۔
بلوچستان سے ملنے والی یہی بے پناہ عزت ہی ہے جو ہمیں بلوچستان کی طرف بار بار بلاتی ہے۔