Monday, 14 July 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Iqbal Wattoo
  4. America Nao (2)

America Nao (2)

امریکا نو (2)

ڈالر امریکا کا سرکاری مذہب ہے جس نے اتنے بڑے مُلک کو آپس میں باندھ کر رکھا ہوا ہے۔ ہر بندہ ہی ڈالر کی تلاش اور خرچ کرنے میں غرق ہے۔ سچ پوچھیں تو امریکہ ملک سے زیادہ ایک کمپنی ہے جس کی ہر پالیسی بزنس کے گرد ہی گھومتی ہے۔

اگر آپ ایک ایسے آدمی ہیں جس کے پاس نئے آئیڈیاز ہیں اور آپ کچھ کر گزرنے کا جنون رکھتے ہیں اور جنون کو سچ ثابت کرنے کے لیے آپ کے پاس ایک قابل عمل پلان موجود ہے تو پوری امریکی حکومتی مشینری آپ کو کامیاب کرنے کے لیے آپ کے پیچھے کھڑی ہو جائے گی۔ اگر آپ اپنے ہُنر سے دوچار امریکنز کے لیے بھی جاب پیدا کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں تو امریکا آپ کو خوش آمدید کہے گا چاہے آپ کا تعلق کسی بھی ملک سے ہے۔

امریکا سروسز دینے والوں کا ملک ہے جہاں چھوٹے سے چھوٹے کام کے اندر کی بھی باریکیاں سمجھنے والی تخصیصی کمپنیاں آپ کو مل جائیں گی۔ سمٹ پر ایسے کئی افراد اور کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات ہوئی مثلاً ایک صاحب کی کمپنی سُپر سٹوروں کو صرف یہ بات بتانے کے ملیئن ڈالرز کمارہی تھی کہ وہ اپنی اشیا الماریوں میں کیسے سجائیں کہ ان کی بِکری زیادہ ہو۔

دارلحکومت واشنگٹن بروکرز، کنسلٹنٹس اور لابیئسٹس سے بھرا ہوا ہے جو آپ کے بزنس کو بیچنے، خریدنے، سرکاری اہلکاروں اور مختلف محکموں سے آپ کے روابط بنانے، آپ کا امیج بہتر بنانے، نقطہ نظر کو مقبول بنانے حتیٰ کہ سرکار کے محکموں میں رسائی دلوانے کا کام کُھلے عام کرتے ہیں۔

اگر امریکا کا مقامی زبانوں میں کوئی سرکاری سلوگن لکھا جاتا تو میرے خیال میں وہ ہوتا "مینوں نوٹ دکھا میرا موڈ بنے"۔ ہوٹل کے چیک اِن پر جب میں نے فرنٹ ڈیسک بوائے کی بہتر سروس سے متاثر ہوکر اسے شغلاً اپنی کمپنی میں ریسیپشنسٹ کی جاب آفر کی تو وہ بپھر گیا کہ یہ "مفادات کا ٹکراؤ" ہے تاہم کمرہ بُک کرنے کے بعد اس نے دھڑلے سے ٹِپ مانگ لی۔

امریکا میں کاروبار کرنے کے لیے سب سے پہلے مناسب لوکیشن کا انتخاب کرنا ضروری ہے۔ امریکا بہت بڑا ملک بلکہ ایک مکمل برِاعظم ہے۔ یہ پچاس ریاستوں کا مجموعہ ہے جو اپنے اندر پورے پورے مُلک ہیں۔ کئی اکیلی ریاستوں کا بجٹ دُنیا کے بہت سے مُلکوں سے زیادہ ہوتا ہے۔

ریاست ٹیکساس کو ہی دیکھ لیجیے جو اپنی جی ڈی پی کے لحاظ سے دُنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہے۔ اس کے صرف ایک شہر ہیوسٹن کا سالانہ بجٹ پاکستان کے قومی بجٹ سے زیادہ ہوتا ہے حالانکہ اس شہر کی آبادی 25 لاکھ سے بھی کم ہے (پاکستان کی 25 کروڑ ہے)۔

لہذا آپ کے کاروبار کی نوعیت کے لحاظ سے مناسب پُرکشش لوکیشن کا انتخاب بڑ اہم ہے۔ مثلاً ہم نے اپنی سول انجینیئرنگ کنسلٹنٹ فرم رجسٹر کروانا تھی تو ہماری ضرورت ایسی جگہ سے پوری ہوسکتی تھی جہاں ہمارے شُعبے کے ایکسپرٹس اچھی تعداد میں پہلے سے ہی دستیاب ہوں۔ ہمارے شعبے کی نامی گرامی یونیورسٹیز بھی موجود ہوں تاکہ فریش انجینئرز کے طور پر دُنیا بھر کے بہترین طالب علموں کا ٹیلنٹ پول موجود ہو اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہاں ہمارے کام کی مارکیٹ بھی دستیاب ہو۔

سمٹ کے دوران ہم نے ان مطلوبہ شرائط پر پورا اترنے والی چار پانچ ریاستیں منتخب کی تھیں جیسے ٹیکساس، کیلیفورنیا، نیویارک، واشنگٹن اور مشی گن۔ لہذا ہم ایکسپو سینٹر میں ان ریاستوں کے بوتھ پر جاجاکر مختلف آفیشیلز سے معلومات لیتے رہے اور کئی میٹینگز بھی سیٹ آپ کیں۔ یونیورسٹیز اور حکومتی نمائندوں سے ملے۔

سمٹ کے بعد ان میں سے تین ریاستوں میں خود جاکر اپنی انڈسٹری کے لوگوں سے بھی ملے اور تب جاکر ہمیں کچھ اندازہ ہوا کہ کون سی ریاست دفتر کھولنے کے لیے مناسب رہے گی۔ حالانکہ ہم پاکستان سے بھی بہت ہوم ورک کرکے چلے تھے۔

امریکا میں کاروبار کے لیے مناسب لوکیشن کے انتخاب میں مدد دینے کے لیے سینکڑوں مشاورتی ادارے (فرمز) کام کررہے ہیں اور اچھا خاصا بزنس کرتے ہیں۔

یہاں کاروبار کرنے کے لیے مناسب لوکیشن کے بعد دوسرا سب سے اہم کام ٹیکس قوانین سے آگاہی ہے۔ اگر دُنیا بھر میں کسی بھی اہم کاروباری فیصلے کے لیے آخری حتمی رائے چیف فنانشیل آفیسر کی ہوتی ہے تو امریکا میں یقیناً یہ آخری حتمی فیصلہ آپ کے وکیل کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔

یہاں چھوٹی سی بھی قانونی بھول چُوک کی بہت بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے اور بہت بڑی بڑی لیگل کمپنیاں صرف قانونی موشگافیوں کے بل پر کیس جیتنے کی فیس پر چل رہی ہیں۔ کوئی بھی کانٹریکٹ کرنے سے پہلے اسے حرف بہ حرف پڑھ کر اپنے لیگل سے ضرور مشورہ کرلیں اور ہاں اپنا لیگل ایڈوائزر بھی سوچ سمجھ کر منتخب کریں۔

بہت سی ریاستیں کاروبار کرنے کے لیے ٹیکس کی چھوٹ، انڈسٹری کے لئے لیز پر فری جگہ، کمرشل پراپرٹی پر ٹیکس چھوٹ، آسان ویزہ سکیمیں اور دیگر بہت سی آفر کررہی ہوتی ہیں۔ آپ نے اس کے ساتھ یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ آپ کا کارخانہ، فیکٹری یا دفتر سڑک جہاز یا ریل روٹ سے سے منسلک بھی ہے یا نہیں اور آپ کو ورک فورس کہاں سے ملے گی۔

موسمی حالات بھی پیش نظر رہنے چاہئیں اور دور دراز علاقوں میں کام کرنے کی صورت میں مقامی آبادی کے خصائل اور کلچر سے آگاہی ہونا بھی ضروری ہے۔

جاری ہے۔۔

Check Also

Haye Qayamat, Chaye Laao Zara, Bohat Be Hayai Hai

By Cyma Malik