Saturday, 21 June 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Iqbal Wattoo
  4. America Nao (1)

America Nao (1)

امریکا نو (1)

امریکا کا پہلا تاثر "واؤ" ہے۔ آج تک مشرقی یورپ، ایشیا اور افریقا کے بیس سے زائد ممالک گھوم چُکے تھے لیکن کسی جگہ نے اتنا جلدی متاثر نہیں کیا جتنا امریکا نے اور امریکیوں نے۔ جس بندے سے بھی سامنا ہوا اس نے سر ہلا کر ہائے ہیلو کہا چاہے وہ کتنا اجنبی ہی کیوں نہ ہو، تھینک یو، سوری اور ویلکم کی گردان ہر طرف ملتی ہے۔

"یہ شائد واشنگٹن میں ہی ایسا ہوتا ہو کیونکہ یہ ایک دارلحکومتی شہر ہے۔ دوسرے شہروں میں جاکر دیکھیں گے" ہم نے یہ شک برقرار رکھا لیکن پورے وزٹ میں امریکا نے ہمیں سرپرائز دیا اور ہر جگہ ایسے ہی اچھےلوگ ملے۔ امیگریشن کے بارے میں لوگوں نے پتہ نہیں کیسی کیس ڈراونی منظر کشی کی تھی لیکن ہمارا تجربہ تو بہت اچھا رہا۔

واشنگٹن کے ڈلس انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر چھوٹی سی لائن تھی اور امیگریشن آفیسر نے صرف ایک سوال پوچھا کر اینٹری کردی اور چند منٹ بعد ہی ہم اپنا سامان لے کر ایئرپورٹ سے باہر آگئےجہاں میرے یو ای ٹی کے کلاس فیلو فرحان ناصر ہمیں لینے کے لیے آئے ہوئے تھے۔

ہم یہاں ڈیپارٹمنٹ آف کامرس کی طرف سے منعقدہ سیلیکٹ یو ایس اے انویسٹمنٹ سمٹ میں شرکت کرنے آئے تھے جو کہ میری لینڈ میں گیلارڈ نیشنل ریزارٹ کنونشن سنٹر میں 11 تا 14 مئی منعقد ہورہی تھی۔

یہ سمٹ سالانہ بنیاد پر ہوتی ہے اور اس کا مقصد دُنیا بھر سے غیرمُلکی انویسٹمنٹ امریکہ کے اندر لانا ہے۔ یہ امریکہ کا سب سے بڑا انویسٹمنٹ میلہ ہوتا ہے۔

اس سمٹ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ اس کا افتتاح صدر ٹرمپ کے استقبالی ویڈیو پیغام سے ہوا کیونکہ وہ اس وقت سعودی عرب کے دورہ پر تھے۔ دوسرے دن کے سیشن کا آغاز اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ نے آکر کیا کیونکہ سیکرٹری آف سٹیٹ بھی صدر ٹرمپ کے ہمراہ دورے پر تھے۔ چھ ریاستوں کے گورنر بھی سمٹ میں شریک تھے۔

پینل ڈسکشنز میں بھی ہنڈائی، سیمینز اور مرسیڈیز جیسی کمپنیوں کے سی ای اوز شرکت کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ امریکہ کے تمام 50 ریاستوں کی EDO یا اکنامک ڈویلپمنٹ آرگنائزیشنز نے ایکسپو سنٹر میں بُوتھ لگائے ہوئے تھے جہاں پوٹینشئل انویسٹرز کے لیے ون ونڈو آپریشن کے تحت ہر قسم کی معاونت فوری مہیا کی جارہی تھی۔ سمٹ میں اس سال پوری دُنیا سے 2700 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔

نیٹ ورکنگ، نیٹ ورکنگ اور صرف نیٹ ورکنگ، یہ اس سمٹ میں شریک ہر شخص کا منترہ تھا اور اس مقصد کے لیے ناشتے، ڈِنر، سوشل ایونٹس اور سپیڈ نیٹ ورکنگ کے ایونٹ ہر جگہ چل رہے تھے۔ اتنے بڑے کنونشن سنٹر کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک ہرجگہ نمائش، لیکچر، پریزنٹیشن، ڈیپارٹمنٹ آف کامرس کے سٹال، بوتھ، فلیکس، بڑی بڑی ایل سی ڈی سکرینیں، انفارمیشن بورڈ، میڈیا سینٹرز، انٹرویوز، الغرض ایک بڑی ہل چل جاری تھی۔

جاری ہے۔۔

Check Also

Bharti Misre Par Pti Ki Ghazal

By Abdullah Tariq Sohail