Wednesday, 25 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Bashir Warraich
  4. Corona Se Pehle Aur Corona Ke Baad

Corona Se Pehle Aur Corona Ke Baad

کورونا سے پہلے اور کورونا کے بعد

ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی تو گھر میں بہت چہل پہل تھی، بہت بڑا گھر چھوٹا چھوٹا محسوس ہوتا تھا، اکثر کوفت میں سوچتا تھا کہ سب کا الگ الگ گھر ہونا چاہئیے، جہاں نہ کسی کی روک ٹوک ہو، نہ کسی کو باہر جانے سے پہلے بتانا پڑے، اپنی مرضی ہو تو زندگی گزارنے کا مزہ ہی الگ ہو گا۔ پھر اچانک دنیا میں کورونا نازل ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے لگا، کئی لوگوں کی طرح میں نے بھی اسے مذاق میں لیا، لیکن کورونا میرے گھر کے ساتھ بدترین مذاق کر گیا۔

پہلے جواں سال بھائی، صحت مند، خوبصورت، اچانک ایک دن طبیعت خراب، اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے ایک ہفتے کے بعد اس کا جوان لاشہ قبرستان کے ویرانے میں رکھ کر مٹی ڈال آئے، ابھی اس کا چالیسواں بھی نہ ہوا تھا، کہ اچھی بھلی بھتیجی خوبصورت آرام دہ گھر چھوڑ کر قبرستان میں جالیٹی، "یا خدا، یہ کیسی آفت ہے؟" میری والدہ جواں سال بیٹے اور پوتی کے غم میں رو رو کر آخر خود بھی چند دن ہسپتال، پھر میت گاڑی کا سفر، پھر وہی ویرانہ، شاید انہیں اپنوں کے ساتھ رہنے کی عادت پڑ گئی تھی، اسی لیے ان کے ساتھ جگہ پسند کر لی۔

لیکن میں بھی تو ان کا اپنا تھا، لیکن معاً مجھے یاد آیا، کہ مجھے تو بھرے پُرے گھر سے الجھن ہوتی تھی، بہنوں کی شادیاں ہوئیں، وہ اپنے گھروں کو سدھاریں، دوسرے بھائی ملک کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خیر باد کہہ گئے، اور یہاں بڑے گھر میں رہ گئے میں، میری بیوی اور ایک نوکر۔ خدا نے شاید میری خواہش پوری کر دی، نہ اولاد، نہ ماں باپ، نہ بہن بھائی، بڑا سا گھر، کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں، باہر جانے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں، نہ کوئی شور، نہ آہٹ، نہ ہنگامہ۔

میرا دل چاہتا ہے کہ دیواروں سے سر کو ٹکراؤں، زور زور سے روؤں، قبرستان سے اپنے پیاروں کو اٹھا کر واپس لے آؤں، ان کے آگے ہاتھ جوڑوں، معافی مانگوں، ان کے پاؤں پڑوں، ان سے کہوں کہ خوب بولیں، کھائیں پئیں، ہنسیں، زندگی کو زندگی کی طرح گزاریں، میں بھی باہر جا کر بولوں، میرے بھائی نے یہ کہا، میری امی یہ چیز اچھا پکاتی ہیں، ہمارے بچے بہت شرارتی ہیں، میرے ابو رات دیر سے گھر جانے پر ناراض ہوتے ہیں، اور ڈانٹتے ہیں، اے کاش، اے کاش۔

ایسا لگتا ہے کہ وہ سب چھوٹی چھوٹی جگہوں پر ہیں، لیکن رونق میں ہیں اور میں بہت بڑے گھر میں بھی تنہا، وہ شاید قبرستان میں بھی زندگی گزار رہے ہیں، اور میں بہت بڑے گھر میں بھی مر مر کر جی رہا ہوں۔

Check Also

Jamia Tur Rasheed Nayi Raahon Ka Ameen

By Abid Mehmood Azaam