Wednesday, 25 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Bashir Warraich
  4. Chaudhry Salik Hussain

Chaudhry Salik Hussain

چوہدری سالک حسین

پنجاب کے اہم سیاسی خاندانوں میں گجرات کا چوہدری خاندان کئی دہائیوں سے پاکستانی سیاست کے مد و جزر کا حصہ ہے، چوہدری ظہور الٰہی سے شروع ہونے والا یہ سیاسی سفر دوسری نسل سے تیسری نسل کو منتقل ہو چکا ہے۔

پہلی نسل میں چونکہ خاندان کا صرف ایک فرد سیاسی عمل کا حصہ تھا، اس لیے اسے کبھی بھی خاندان کے اندر سے کسی مخالفت یا دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑا، جس کا فائدہ یہ ہوا کہ چوہدری خاندان کے نام کی "گُڈی" پہلے ضلع گجرات، پھر صوبہ پنجاب اور پھر پورے پاکستان میں بلند ہوتی چلی گئی، چوہدری ظہور الٰہی کی شہادت کے بعد اس اڑتی پتنگ کی ڈور چوہدری شجاعت حسین کے ہاتھوں آ گئی۔

دوسری نسل میں چوہدری ایک سے دو ہو گئے، گو چوہدری تو اس کے علاوہ بھی تھے لیکن ان کی شہرت اور پہچان صرف ضلع گجرات تک محدود رہی، جب کہ چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی نے آہستہ آہستہ صوبائی سے لیکر قومی سطح پر اپنی پہچان بنانا شروع کر دی۔ ایک وقت اس گھرانے پر ایسا بھی آیا کہ سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ اور پورے پاکستان کے وزیراعظم کی کرسی بھی اس گھر کی باندی بن گئی۔

چوہدری شجاعت ڈرائنگ روم سیاست کے ماہر اور وضعداری کا نشان بن کر ہی چھاتے چلے گئے، چاروں صوبوں کے ممتاز سیاستدان ہمیشہ چودھری شجاعت کا انداز سیاست سے سیکھنے کی کوشش کرتے، کسی بھی ملکی بحران یا سیاسی طوفان میں چودھری شجاعت حسین کی وضعدارانہ کاوشیں ہمیشہ رنگ لاتیں، اور بحران اور طوفان ٹال لیا کرتے تھے، کبھی کبھی حیرت ہوتی ہے کہ شہید اکبر بگٹی کے معاملے میں چوہدری صاحب کی کاوشیں کامیاب کیوں نہ ہو سکیں؟

اپنے بارے میں کسی کے غلط خیالات، بیانات یا چوہدری پرویز الہٰی کی ہر جائز و ناجائز خواہش کو بھی چودھری صاحب "مٹی پاؤ" فارمولے کے تحت خاندانی چادر کے نیچے چھپا لیا کرتے تھے۔

دوسری نسل کے دوسرے چوہدری پرویز الٰہی بلاشبہ مشہور ترین سیاست دان ثابت ہوئے، لیکن چوہدری شجاعت حسین کی شخصیت کی وجہ سے کبھی بھی فرنٹ سیٹ نہ سنمبھال سکے، جس کا احساس ہمیشہ چودھری پرویز الٰہی کے دل و دماغ میں موجود رہا، کبھی کبھار اس کا اظہار بھی ہوتا لیکن بڑے چوہدری صاحب مخالفانہ بیانیہ نہ رکھنے کی وجہ سے ضد، انا پرستی، مخالفت کو محبت، صلہ رحمی اور مفاہمت کی مٹی سے ڈھانپ دیا کرتے تھے۔

بات دوسری سے تیسری نسل تک آئی تو چوہدریوں کی تعداد بھی دو سے کئی زیادہ ہو چکی تھی، اور جب ہر چوہدری میں چوہدری ہوں ہو تو دل تو سب کا کرتا ہے کہ ڈرائیونگ سیٹ وہی سنبھالے، چاہے وہ اس کا اہل ہو یا نہ ہو، اس تیسری نسل میں سب سے پہلے مونس الٰہی کو سیاسی کھیل کا حصہ بنایا گیا، لیکن وہ کیا ہے کہ ہر کھیل کے کھیلنے کے انداز تو الگ الگ ہوتے ہیں، لیکن اسپورٹس مین اسپرٹ تو ہر کھیل کا ہی حصہ ہوتا ہے۔

یہ وہی خوبی تھی جسے مونس الٰہی اپنے تایا سے نہ سیکھ سکے، اور بہت زیادہ مواقع ملنے کے باوجود بھی چوہدری شجاعت تک پہنچنا تو دور کی بات اپنے والد کے برابر بھی نہ پہنچ سکے، چوہدری مونس الٰہی ابھی نوجوان ہیں اور انہیں بہت سا سفر ابھی طے کرنا ہے، انہیں کچھ وقت نکال کر چوہدری شجاعت حسین کی عادات کا مطالعہ کر کے انہیں اپنے مزاج میں شامل کر لینا چاہئیے، وگرنہ اگلا سیاسی سفر بہت کٹھن نظر آ رہا ہے۔

تیسری نسل کے سیاسی کھلاڑیوں میں چوہدری وجاہت حسین کے صاحب زادے چوہدری حسین الٰہی نمایاں حیثیت اختیار کر گئے ہیں، یہ چوہدری ابھی سے کم از کم اپنے والد سے کئی گنا آگے جا چکے ہیں، جسے بجا طور پر چوہدری وجاہت حسین بھی خوش ہونگے، لیکن تیسری نسل میں چونکہ چوہدری زیادہ ہیں اس لیے مقابلہ بھی سخت ہے۔

اب آتے ہیں اس نسل کی سب سے ممتاز اور قد آور شخصیت چوہدری سالک حسین کی طرف، جنہوں نے بجا طور پر اپنے والد سے شائستگی، وضع داری، شرافت کے اصولوں کو سیاست کے کھیل کا حصہ بنا کر اسے منفرد بنا دیا ہے، ایسا لگتا ہے کم گو چوہدری سالک حسین نے گوشہ نشینی میں سیاسی شطرنج کے کھیل کو بڑے انہماک سے دیکھا ہے، ان کا یہی ہوم ورک انہیں آج چوہدری خاندان کی سیاسی گاڑی کا سب سے مستند ڈرائیور بنا چکا ہے، آج اس خاندان کے گھرانے میں مشہور تو ہر چوہدری ہے، لیکن چوہدری سالک حسین کے صحیح فیصلے نے انہیں خاندان کی "پگ" کا وارث بنا دیا ہے۔

اب دوسری چوہدری نسل کا سیاسی سفر آہستہ آہستہ اپنے انجام کی طرف بڑھ رہا ہے، لیکن تیسری نسل کا سیاسی سورج طلوع ہو رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ چوہدری مونس الٰہی، چوہدری حسین الٰہی اور چوہدری سالک حسین میں چوہدری خاندان کے نئے "پگ دار" کا فیصلہ ہو چکا ہے، اور یہ "پگ" چوہدری شجاعت سے چوہدری سالک حسین کے سر پر سج چکی ہے، اس زندہ حقیقت کو مونس و حسین جتنی جلدی تسلیم کر لیں، اسی میں ان کا فائدہ اور اسی میں چوہدری خاندان کے اتحاد کی بقا ہے۔

اہل گجرات اور چوہدری خاندان کے چاہنے والے پر امید ہیں کہ چوہدری سالک حسین بھی اپنے والد چوہدری شجاعت حسین کی طرح خاندان کی سیاسی "پگ" کو داغ نہیں لگنے دیں گے۔

Check Also

X-Wife Ki Tareef Kaise Ki Jaye

By Mohsin Khalid Mohsin