Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Xaha Islam
  4. Article 6

Article 6

آرٹیکل 6

ہم وہ لوگ ہیں جو آئین کو بگاڑنے والوں کی قوت بازو توڑ دیں گے۔ ابراہم لنکن

اٹھارہ سو انسٹھ میں ابراہیم لنکن نے کینساس اور او ہائیو میں خطاب کے دوران آئین کی اہمیت اور اس کی حفاظت کے لیے واضح الفاظ کا انتخاب کیا تھا۔ ابراہم لنکن نے کہا کہ ہم لوگ آئین کے محافظ ہیں، ہم لوگ عدالتوں اور کانگریس پر چیک سسٹم رکھے ہوئے ہیں اور ہم وہ لوگ ہیں جو آئین کو بگاڑنے والوں کی قوت بازو توڑ دیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ آئین ہماری آزادی کا محافظ ہے لہــــذا اس کے ساتھ کی گئی کسی بھی طرح کی مداخلت سب سے پہلے ہماری ہی خود مختاری کے لیے خطرہ ہو گی۔

ہر ملک کے لیے اس کا نظام چلا نے، ریاست کے ہر فرد کے حقوق و فرائض کے تعین کے لئے ایک متفقہ دستور یا آئین کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ دستور یا آئین ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ایک ایگریمنٹ کی حیثیت رکھتا ہے اور اس پر عمل درآمد کرنا ایک ملک کے استحکام کو فروغ دیتا ہے۔ معاشرے کو انتشار، بے یقینی، لاقانونیت اور خانہ جنگی سے بچاتا ہے۔ آئین توڑنا یا اس کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی کرنا یا غلط اور پسندیدہ ذاتی مفاد کی خاطر اس کی تشریح کرنا ملک کو ایک سنگین آئینی بحران کی لاقانونیت میں دھکیل سکتی ہےاور اندرونی خلفشار اور بغاوت کے جنم کا باعث ہوسکتی ہے۔

مزید یہ کہ ایک ملک بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی حیثیت کمزور کر دیتا ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے آئینی بحران کی زد میں رہا ہےاقتدار کی ہوس کے پجاریوں نے ہمیشہ اسے توڑا اور طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ہر بار اس کی دھجیاں اڑائیں اور اسے پامال کیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اب بھی اس کی اہمیت کو نہیں سمجھا جا رہا اور نہ ہی آنے والے دنوں میں اس پر عمل درآمد کی کوئی حکمت عملی تشکیل دی جا رہی ہے۔

ورنہ حالات تو یہ تھے کہ جس طرح اس کی خلاف ورزی کر کے پاکستان اپنی تاریخ کے سنگین نتائج سے گزرا تھا اور اپنا ایک حصہ مشرقی پاکستان کھو چکا تو ضروری تھاکہ اب اس کے بعد سنبھلا جاتا اور غلطیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کی جاتی۔ مگر اب بھی وہی غلطیاں ڈھٹائی سے کی جا رہی ہیں یہاں کسی بھی لیڈر نے ذاتی مفادات سے ہٹ کر ملک کی بقا کے بارے میں نہ سوچا۔ ہر لیڈرنے کرسی بچاؤ پالیسی کے چکر میں نہ صرف آئین کی بے حرمتی کی بلکہ پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی بھی کرائی، ہنوز وہی سلسلہ جاری و ساری ہے۔

آج بھی آئین کے ساتھ دلچسپ غداری کا کھیل جاری ہے اور اس کی شقوں کو ذاتیات کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ ہر دھڑا اسے اپنے مفاد کے مطابق وضع کر لیتا ہے جب کہ آئین کے تحت بننے والے قوانین کی تشر یح کے لیے عدلیہ کا بارسوخ اور خود مختار ادارہ وجود ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل اعلی عدلیہ کے فرائض کو مانیٹر کرتا ہے اور بوقت ضرورت ججزکا محاسبہ اور مواخذہ بھی یہی ادارہ کرتا ہے۔ اور یہاں عدلیہ کی ذمہ داری بھی ہے کہ آئین اور قانون کا غلط طور پر استعمال روکنے میں اپنے اختیارات کو بروئے کار لائے۔

پارلیمنٹ حکومت اور عدلیہ تینوں ہرریاست کے اہم ادارے ہیں۔ تینوں کا مقصد عوام کے مفادات کا تحفظ آئین و قانون کی حکمرانی اور ملک کے تمام سرکاری اداروں کو مقرر کردہ حدود میں رہ کر فرائض کی انجام دہی کرانا ہے اور تمام سرکاری ادارے ان تینوں کے ماتحت اور تابع ہیں۔ مگر افسوس کہ ان تینوں اداروں اور اس ملک کی بائیس کروڑ عوام نے کبھی بھی آئین شکنی اور اس کی توہین کرنے والے غداروں کے خلاف کوئی لائحہ عمل نہ اپنایا۔

اگر کسی غدار کے خلاف مقدمہ چلا بھی تو وہ سزایافتہ نہ ہو سکا کیونکہ ا یسے غداروں کی مکمل پشت پناہی کی جاتی ہے اور ہماری ریاست اس اہل نہیں ہے کہ ایسے مجرموں کو ان کے کیے گئے گناہوں کے عتاب میں لا سکے۔ آئین پاکستان کا آرٹیکل 6 ایسے اداروں کے لئے واضح طور پر احکامات بیان کرتا ہے۔ دستور پاکستان کا یہ آرٹیکل نمبر 6 آئین غداری سے متعلق ہے اور اس کی شق نمبر 1 میں واضح ہے کہ کون اس غداری کے زمرے میں شمار ہوگا؟

جو آئین شکنی کرے گا، اسے معطل کرے گا، اسے منسوخ قر ار دے گا یا اس کے خلاف جائے گا یا آئین کے خلاف کسی سازش کا حصہ بنے گا وہ سنگین غداری کا مرتکب ہوگا۔ اور آرٹیکل چھ کی دوسری شق میں درج ہے کہ ایسا شخص جو آئین کی خلاف ورزی کرنے والے شخص کی حمایت کرے گا یا معاونت فراہم کرے گا وہ بھی سنگین غداری کے جرم میں شامل ہوگا اور آرٹیکل چھ کی شق دو، اے سے واضح ہے کہ کوئی بھی عدالت چاہے وہ سپریم کورٹ ہو یا ہائی کورٹ ہو آئین سے انحرافی کے کسی بھی عمل کی توثیق نہیں کرے گی۔

اور شق نمبر3 میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ایسے غدار شخص کے لئے سزا مقرر کرے گی جس پر سنگین سزا کا جرم ثابت ہو چکا ہوگا۔ گویا آئین پاکستان میں آئین کی خلاف ورزی اور توہین کرنے والوں کے خلاف واضح قانون درج ہے اور ریاست پابند ہے کہ ایسے بد دیانت غدار ڈکٹیٹر کے خلاف قانون کے مطابق ایکشن لے اور آئین کی معزولی کرنے پر ان غداروں کے خلاف سنگین سزا کا نفاذ عمل میں لائے۔

Check Also

J Dot Ka Nara

By Qamar Naqeeb Khan