Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Usman Ghazi
  4. Imam Sheikh Walid Mahsas Ka Husn e Salook

Imam Sheikh Walid Mahsas Ka Husn e Salook

امام شیخ ولید محسس کا حسن سلوک

الجزائر کے شہر برج بوعریریج میں پیش امام شیخ ولید محسس کی تراویح کی لائیو براڈکاسٹ کے دوران بلی سے حسن سلوک پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے تاہم جانوروں سے پیار کا یہ عمومی واقعہ دنیا کے لئے اہم کیوں ہے کہ عالمی نشریاتی ادارے اس واقعے کو خصوصی طور پر ہائی لائٹ کر رہے ہیں۔

جب نعرہ تکبیر کے ساتھ پوری دنیا کے بازاروں، عبادت گاہوں اور مختلف عوامی مقامات پر اسلام نافذ کرنے کے لئے انتہا پسند مسلمان خودکش حملے کرکے پھٹنے لگے تو ہم مسلمانوں کا فطری طور پر ایک منفی تاثر پیدا ہوا، دہشت گردوں نے داڑھی کو خوف کی علامت بنا دیا، اسلامی وضع قطع دہشت پھیلانے لگی، غیرمسلم تو دور کی بات ہیں، خود مسلمان ایسے مسلمانوں سے خوف زدہ ہو گئے جو حلیے سے مسلمان دکھائی دیتے تھے، چاقو، خنجر، پستول اور بم سے لیس انتہا پسندوں نے مذہب کو خوب بدنام کیا اور ایسے میں الجزائر کے پیش امام کی بلی سے حسن سلوک کی ویڈیو سامنے آئی تو دنیا دم بخود رہ گئی، اسلام کا یہ چہرہ کم از کم غیرمسلم دنیا کے لئے شاید بالکل نیا تھا۔

اگر بلی سے حسن سلوک کا یہی عمل کوئی پادری، پنڈت اور ربی کرتا تو شاید اسے توجہ نہیں ملتی مگر انتہا پسندوں نے اسلام کا اتنا منفی تاثر پیدا کر دیا تھا کہ ایک مسلمان امام کے حسن سلوک نے پوری دنیا کی توجہ کھینچ لی۔ اس کی مثال ایسے ہی ہے کہ ایک مسلمان پیش امام کی بیٹی کسی یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کرلے تو یہ ایک بڑی خبر ہے کیونکہ دنیا میں یہ تاثر ہے کہ مسلمان مذہبی بنیادوں پر اپنی بیٹیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں جبکہ کسی پادری، پنڈت اور ربی کی بیٹی اعلیٰ تعلیم میں کوئی اعزاز بھی حاصل کرلے تو یہ کوئی خبر نہیں۔

جہاں الجزائر کے امام کا بلی سے حسن سلوک ہمارے لئے تازہ ہوا کا جھونکا ہے وہیں لمحہ فکریہ بھی ہے کہ آخر کیوں انتہا پسند ہمارے مذہب کی آڑ لے کر اپنے عزائم کی تکمیل کی کوشش کر رہے ہیں، کیا امن سے رہنا دنیا کے ہر انسان کا حق نہیں، کیا تعلیم ہر عورت کا حق نہیں؟

حسن سلوک دلوں کو فتح کرتا ہے، نفرت دوریاں پیدا کرتی ہے، انتہا پسند چاہتے ہیں کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو مظلومیت کا اتنا احساس دلائیں کہ وہ تنہا ہو جائیں اور پھر ان کے پاس انتہا پسندوں کے علاوہ کوئی دوسری چوائس نہ ہو، سر تن سے جدا کرنے کے نعروں کے ساتھ امت مسلمہ ترقی نہیں کر سکتی، امن اور محبت ہی ہماری نسلوں کی خوش حالی اور ترقی کا واحد راستہ ہے اور یہی پیغام ملتا ہے امام شیخ ولید محسس کے حسن سلوک سے۔۔

Check Also

Jaane Wale Yahan Ke Thay Hi Nahi

By Syed Mehdi Bukhari