Durust Faisla Kijye
درست فیصلہ کیجئے
اگر پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والا کوئی آزاد امیدوار جیت جاتا ہے تو اسے پارلیمان میں اپوزیشن یا حکومتی نشستوں پر بیٹھنے کے لئے کوئی سیاسی جماعت یا شاید پارلیمانی گروپ میں شمولیت اختیار کرنا ہوگی، پی ٹی آئی کو نہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ملیں گی اور نہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے آزاد اراکین کے گروپ کی نشستوں کی بنیاد پر سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف کو نشستیں ملیں گی، اگر کچھ لوگ پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو الیکشن میں ووٹ دیتے ہیں تو یہ دراصل اینٹی نواز ووٹ کی پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی میں تقسیم کے بھی مترادف ہوگا جس کا سراسر فائدہ مسلم لیگ نواز کو ہوگا۔
اگر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدواروں کو ووٹ ملتے ہیں تو پی پی پی اور پی ٹی آئی میں ووٹوں کی تقسیم کی صورت میں برسرِ اقتدار آنے والے پاکستان مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کارکنوں پر ظلم و ستم کے سلسلے کو یونہی جاری رکھے گی، پی ٹی آئی کے سیاسی کارکنوں کے گھروں کی خواتین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ مزید بڑھ جائے گا، شریف فیملی انتقام اور نفرت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، وہ سیاسی قیدیوں سے جیلوں کو بھردے گی۔
اگر پی ٹی آئی کے حمایتی مسلم لیگ ن کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے ہیں تو پی پی پی کی یہ تاریخ رہی ہے کہ اس نے کبھی سیاسی انتقام کی سیاست نہیں کی اور اقتدار میں آنے کی صورت میں پی پی پی مسلم لیگ ن کے پی ٹی آئی سے انتقام کے سلسلے کو بند کردے گی، پھر کوئی سیاسی قیدی نہیں ہوگا، کسی سیاسی کارکن کی ماں بہنوں کو رسوا نہیں کیا جائے گا، ان کے بچوں کو دہشت زدہ نہیں کیا جائے گا۔
اگر پی ٹی آئی کے کارکنان اور حمایتیوں نے پاکستان کی سیاسی تاریخ کے اس نازک موڑ پر کوئی غلطی کی تو اس کی بھیانک قیمت پاکستان کی نئی سیاسی نسل ادا کرے گی، پی ٹی آئی کی صفوں میں چوہدراہٹ کا خواہش مند طبقہ جان بوجھ کر اس آسان اور بہتر حکمت عملی کے مخالف ہے کیونکہ قربانیاں تو کارکنان دے رہے ہیں، پی ٹی آئی کا یہ طبقہ اگر اسی روش پر رہا تو بدقسمتی سے مسلم لیگ ن کی حکومت میں وہ قیامتیں ڈھائی جائیں گی کہ ڈکٹیٹروں کو بھی شرم آجائے گی۔
درست فیصلہ کیجئے۔۔ کیونکہ غلط فیصلے کی قیمت ہماری نسلوں کو ادا کرنا ہوگی۔