Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Toqeer Bhumla
  4. Khud Kalami Karen

Khud Kalami Karen

خود کلامی کریں

جس طرح بازو، ٹانگیں وغیرہ ہمارے جسم کے عضلات ہیں، اسی طرح دماغ بھی عَضْلَہ (Muscle) ہے۔ جس طرح بدن کے دیگر حصوں کو صحت مند اور فعال رکھنے کے لیے ورزشیں ہوتی ہیں۔ اسی دماغ کو صحت مند اور بہترین حالت میں فعال رکھنے کے لیے مختلف قسم کی ورزشیں ہیں۔

فرق اتنا ہے کہ جسم کے دیگر عضلات کے لیے جمخانہ یا کھیلوں کے میدان میں وزن اٹھانے، بھاگنے دوڑنے یا دیگر مشقیں ہیں مگر دماغ کے لیے وزن اٹھانے یا ڈنڈ پیلنے جیسی ورزش تو نہیں، مگر چند ایک مشقیں ایسی ہیں جو صحتمند دماغ کے لیے مستند اور ضروری ہیں۔

آپ نے دیکھا ہوگا کہ باڈی بلڈنگ کرنے والے شروع میں ہلکے وزن کو اٹھانے سے شروعات کرتے ہیں، پھر جیسے جیسے ان کا جسم کسی ایک مخصوص وزن کو اٹھانے میں نارمل ہوجاتا ہے تو اٹھانے والا وزن بڑھا دیا جاتا ہے، کیونکہ پہلے والے وزن کے مطابق ورزش تو ہو رہی تھی مگر عضلات نے بڑھنا چھوڑ دیا تھا۔

دماغ بھی بالکل اسی طرح کام کرتا ہے۔

ہم جو کام روزمرہ زندگی میں انجام دیتے ہیں تو پہلے پہل دماغ ان کو سمجھنے، سیکھنے اور عمل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتا ہے، اور یہ دماغ لڑانا ہی دماغ کی ورزش ہوتی ہے، مگر جیسے جیسے ہم کسی کام میں ماہر ہو جاتے ہیں یا وہ معمول کا حصہ بن جاتا ہے تو دماغ آٹو پائلٹ پر لگ جاتا ہے اور بغیر کسی مشقت کے اس فعل کو سر انجام دینے لگ جاتا ہے۔ اس سے جسمانی کارکردگی تو چلتی رہتی ہے، مگر دماغی کارکردگی میں فرق آنا شروع ہو جاتا ہے اور سیکھنے سمجھنے کی صلاحیت کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

چند ایک مشقیں ایسی ہیں، جو دماغی صحت کے لیے ضروری ہیں، جیسا کہ:

یاد رکھیں کہ یکسانیت مثلاً ایک جیسا منظر، ایک جیسا رنگ، ایک جیسا پہناوا، ایک جیسے ذائقے ایک جیسے کھابے اور کھانے، ایک جیسی گفتگو، ایک جیسی آوازیں، ایک جیسا ماحول، ایک جیسے لوگ، اور ایک جیسی خوشبو اور ایک جیسی طرز حیات، یہ سب عوامل اردگرد مسلسل برپا ہو رہے ہوں تو ان کے ساتھ دماغ خود کو ڈھال کر ماحول کی یکسانیت کے ساتھ مطابقت پیدا کرلیتا ہے اور ان چیزوں کا عادی ہو جاتا ہے، یی مطابقت کچھ وقت گزرنے کے بعد دماغ کی تخلیقی صلاحیتوں کی موت کا سبب بننے لگتی ہے، اور دماغ بتدریج نیا سیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوتا چلا جاتا ہے۔

اس کے بعد گاہے گاہے تمام حسیات کا امتحان لیتے رہنا چاہیے۔

ہم کوئی ایک مخصوص خوشبو استعمال کریں تو چند دن بعد خوشبو عطر کی ہو، کھانے کی یا ماحول کی اسے تبدیل کریں۔ کھانوں میں مخصوص مسالے چند روز کے لیے ترک کریں، ذوق اور ذائقہ بدلیں، چیزوں کی بناوٹ کو سمجھنے میں وقت لگائیں، مثلاً کسی پکوان کے ذائقے کو اس کے اجزائے ترکیبی کے مطابق الگ الگ محسوس کرنا سیکھیں، نئی چیزیں آزمائیں۔ پہناوے میں مخصوص رنگ کو ترک کرکے کچھ نیا رنگ استعمال کریں، جوتا نہیں تو اس کا اندرونی پتاوا ضرور تبدیل کریں۔ معمول کے لمس کو بدلیں، مثلاً گاڑی کا اسٹیرنگ کوور یا موبائل کور بھی تبدیل کرنے سے نیا لمس ملتا ہے، نئے پودوں کو چھوئیں، چیزوں کو غور سے دیکھیں، گھڑی اور انگوٹھی کو بائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ میں منتقل کریں اور چند دن لگا کر اس نئے لمس کے ساتھ مطابقت بنائیں۔ روزانہ مخصوص لوگوں یا چیزوں کی آوازوں کے علاوہ نئے لوگوں کے ساتھ بات چیت کریں، جو کچھ سنتے ہیں، اسے میں تبدیلی لائیں۔ آنے جانے کے رستے بدلیں، کمبل، تکیہ، کپ، گلاس تک تبدیل کریں۔

کوئی بھی شارٹ ٹرم نئی اسکل سیکھیں، نئی زبان سیکھیں، پہلے سے سیکھی ہوئی زبان کی ذہنی لغت میں نئے الفاظ شامل کریں، اپنے خیالات کو لکھا کریں۔

خود کلامی کریں، مثلاً رات کو سونے سے قبل خود سے باتیں کرتے ہوئے کہیں کہ میں اب سونے لگا ہوں، صبح اتنے بجے بیدار ہوکر، ضروری حاجات سے فارغ ہوکر، پہلے فلاں کام کروں گا، پھر فلاں چیز سے ناشتہ کروں گا، پھر فلاں فلاں چیز کو اٹھا کر اتنے بجے گھر سے روانہ ہوں گا۔ دھیان رہے کہ خود کلامی میں بڑبڑانا نہیں ہے۔

تمام بڑے تخلیق کاروں کی پختہ عادات میں خود کلامی ضرور شامل ہوتی ہے۔

دماغ کو ہمیشہ مشکل ٹاسک دینے کی کوشش کریں، اسے ہر روز نئے پیٹرن بنانے کی مشقت کروائیں۔

ایک اور بہترین مشق سانس کی مشق ہے سانس کھینچنے، باہر نکالنے اور اندر روکنے کی مشق ہے، جو جسم اور دماغ دونوں پر نہایت مفید اثرات مرتب کرتی ہے۔

جس طرح ہم کمپیوٹر میں ڈیٹا کو مختلف ناموں کے ساتھ مختلف فائلوں اور مختلف فولڈر میں محفوظ کرتے ہیں اور جب ضرورت ہو تو سرچ میں فقط ایک دو کی ورڈ لکھ کر سرچ کرنے سے مطلوبہ فائل ہمارے سامنے ہوتی ہے، دماغی پیٹرن بھی اسی طرح ہیں جب یہ آٹو پائلٹ پر لگ جائے تو اسی طرح بغیر مشقت کے ہر موضوع یا ہر قول و فعل کی فائل کو نکال کر پورے جسم کو اس پر عمل درآمد میں لگا دیتا ہے۔

کوشش کریں کہ نئی چیزوں کے ساتھ نئے پیٹرن بنائیں تاکہ دماغی صحت بہترین حالت میں فعال رہے۔

Check Also

Hikmat e Amli Ko Tabdeel Kijye

By Rao Manzar Hayat