Stephen Hawking Aur Khuda Ka Inkar
سٹیفن ہاکنگ اور خدا کا انکار

اسٹرونومی ایک ایسا شعبہ ہے جو یا تو انسان کو خدا کے بہت قریب کر دیتا ہے یا پھر بہت دور۔ کیونکہ جب آپ کائنات کی وسعت کو دیکھتے ہیں تو دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے، جتنا اس وقت زمین پر ریت موجود ہے۔ اگر اس میں سے ایک ریت نکال دیا جائے تو زمین کی باقی ریت پر کتنا فرق پڑے گا؟
ہماری مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے کہ اگر زمین کو اس کائنات سے ہٹا دیا جائے، تو کائنات پر اتنا ہی فرق پڑے گا جتنا کہ زمین کی کل ریت سے ایک ذرہ نکال دینے سے پڑ سکتا ہے۔ اس طرح انسان سوچ کر لامحالہ حیران و پریشان ہوجاتا ہے، کہ اخر اتنی بڑی کائنات کی کیا ضرورت تھی؟ تاہم اگر اللہ نے ایک چھوٹی سی کائنات بنائی ہوتی تو اعتراض کرنے والے ضرور یہ اعتراض لگاتے، کہ اتنے بڑے اللہ نے اتنی چھوٹی سی کائنات کیوں بنائی ہے، یہ میرا ماننا ہے۔
اگر آپ نے اسٹیفن ہاکنگ کا "مطالعہ" کیا ہے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ وہ پیدائشی ملحد نہیں تھا۔ بلکہ وہ اپنی تحقیق کے دوران Atheist ہوگیا، سٹیفن ہاکنگ کو صرف ایک چیز نے ملحد بنادیا تھا اور وہ تھا وقت۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ وقت کسی کو ملحد کیسے بنا سکتا ہے؟ دراصل جب اس نے بگ بینگ کا مطالعہ کیا تو اسے معلوم ہوا کہ بگ بینگ سے پہلے کوئی وقت نہیں تھا۔ وقت کا آغاز بگ بینگ کے بعد ہوا تھا۔ بگ بینگ سے پہلے ہمیں کچھ معلوم نہیں ہے، بگ بینگ کیوں ہوا؟ کہاں ہوا؟ کیسے ہوا؟ اتنی توانائی کہاں سے آئی؟ سائنس ان سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہے۔ سائنس بھی ان حدود میں پہنچ کر ناکام رہتی ہے۔ چونکہ ہم ان حدود کو کراس نہیں کر سکتے، اس لیے سائنس کی زبان میں ہم انکو سینگولرٹی کے طور پر چھوڑ دیتے ہیں۔ سائنس اس بارے میں بھی کچھ نہیں جانتی، کہ بگ بینگ کے کئی ملین سال بعد تک کیا ہوا تھا؟
سٹیفن ہاکنگ 86 کتابوں کے مصنف ہیں، اس نے اسٹرونومی میں بہت کام کیا ہے، پھر وہ اللہ کے وجود کا انکار کرنے لگے، اس نے ایسا کیوں کیا؟ چونکہ سائنس کا کہنا ہے کہ وقت اور کائنات بگ بینگ کے بعد وجود میں آئے۔ اس لیے اسٹیفن ہاکنگ کا خیال تھا کہ بگ بینگ کے وقت نغوذب اللہ خدا کے پاس کائنات بنانے کے لیے وقت نہیں تھا۔ اس لیے اس نے برملا اللہ تعالی کے وجود کا انکار کیا۔ تاہم اگر وہ خدا کے معنی کو جانتے تو کبھی خدا کا انکار نہ کرتے۔ خدا فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے جو پہلے سے موجود ہو۔
وہ وقت کا محتاج نہیں، بگ بینگ کو اتنی توانائی کس نے دی؟ یقیناً کوئی تو ہوں گے لیکن نہیں، انہوں نے صاف انکار کر دیا اب اکثر ملحدین اُن کو آئیڈیل مانتے ہیں اور وہ بھی اللہ کا انکار کرتے ہیں۔ لیکن ان سب سے میں ایک ہی سوال کروں گا کہ ایسی مخیرالعقول "یونیورس" خود سے کیسے وجود میں آسکتی ہے؟ ہم اس کو اس یونیورس کا بادشاہ کہہ کر پکارتے ہیں۔ وہی ہم سب کا رب ہے۔ اس نے یہ سب کچھ بنایا ہے وہی اس کو چلارہا ہے۔ بگ بینگ سے پہلے بھی وہی تھا اور اب بھی ہے وہ ہمیشہ رہے گا۔ یہ ہم سب مسلمانوں کا ایمان اور عقیدہ ہے۔
قرآن پاک میں درج ذیل آیت میں ابتدائے کائنات کے متعلق بتایا گیا ہے: أَوَلَمُ يَرَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ وَالُأَرُضَ كَانَتَا رَتُقًافَفَتَقُنَاهُمَا وَجَعَلُنَا مِنَ الُمَاءِ كُلَّ شَيُءٍ حَيٍّ أَفَلَا يُؤُمِنُونَ۔ (الأنبياء: 30)
ترجمہ: اور کیا جن لوگوں نے کفر کیا یہ نہیں دیکھا کہ سارے آسمان اور زمین آپس میں ملے ہوئے تھے۔۔ تو ہم نے انھیں پھاڑ کر جدا کر دیا اور ہم نے پانی سے ہر زندہ چیز بنائی، کیا وہ نہیں مانتے؟

