Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Tehsin Ullah Khan
  4. Richard Gott

Richard Gott

رچرڈ گوٹ

آپ لوگ یقین نہیں کریں گے لیکن یہ سچ ہے کہ میں کبھی کبھی روتا ہوں۔ یہ جان کر کہ ہم کس قدر کمزور اور کائنات کس قدر وسیع ہے۔ کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ کاش میں "اسٹرونومی" کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا، لیکن اب اس قدر اندر گھس گیا ہوں، کہ واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میں کبھی کبھی ڈپریشن میں بھی چلا جاتا ہوں۔ کیونکہ کائنات کے 99.9999999999 فیصد حصے کے بارے میں ہم نہیں جانتے ہیں۔ ہم مختلف ٹیلی سکوپس سے کائنات کے بڑے بڑے سٹرکچر دیکھ تو سکتے ہیں لیکن کبھی ہم وہاں جا نہیں پائیں گے ہم کس قدر کمزور اور بے بس ہیں کہ کائنات کے ایک 1 فیصد حصے کے اندر بھی مکمل طور پر جھانک نہیں سکتے۔ گھومنا پھرنا تو بہت دور کی بات ہے۔

اگر آپ کی عمر 60 سال کے بجائے 60 کروڑ سال ہوجائے جو کہ ناممکن ہے، اور آپ اسپیس ایکس کے ایک ایسے خلائی جہاز میں بیٹھ جائیں جو خلا میں دوسو 200 کلو میٹر فی سیکنڈ کی "رفتار" سے جارہا ہو اور آپ مسلسل نیچے کاسمک ویب سٹریکچر پر ساٹھ کروڑ سال تک سفر کریں، تو آپ کی زندگی ختم ہوجائے گی، لیکن آپ کبھی بھی اس کاسمک ویب سٹریکچر کے دوسرے "کنارے" تک نہیں پہنچ پائیں گے۔ یہ اتنا بڑا سٹریکچر ہے۔ تاہم کائنات میں صرف یہی ایک سٹریکچر نہیں ہے بلکہ بہت زیادہ ہیں۔

رچرڈ گوٹ پہلا کاسمولوجسٹ تھا جس نے یہ دعوی کیا تھا کہ ہماری کائنات UNIVERSE کی ساخت ایک سپنج کیطرح ہے، جن میں بہت سارے سپر کلسٹرز ایک دوسرے سے connect ہیں، جو ایک خوبصورت اور شاندار ڈھانچہ بناتے ہیں۔ زیر نظر تصویر اس ڈھانچے کی ہے جس کی میں بات کررہا ہوں اسکو کاسمک ویب کہا جاتا ہے۔ یہ ہماری سوچ سے بہت اوپر لیول کی چیز ہے۔

خیال کیا جاتا ہے، کہ ایسے اسٹریکچرز 20000 یا 24000 کہکشاں ایک ہزار 1000 سے زیادہ "connection" سے ملکر بنتے ہیں۔ آپ جو تصویر دیکھ رہے ہیں یہ یونیورس کا سب سے بڑا Structure ہے۔ یونیورس میں اس سے بڑی چیز خود یہ یونیورس ہے۔ اس کا نام Cosmic Web ہے۔ یقیناََ یہ جان کر آپ حیران ہوں گے، کہ اس "کاسمک ویب" کی لمبائی 6.5 بلین نوری سال ہے۔ جبکہ یونیورس 93 بلین نوری سال کی وسعت پر پھیلا ہوا ہے۔ اس سے آپ خود اندازہ لگاسکتے ہیں کہ یہ کیا چیز ہوگی، لیکن اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ ہے، کہ اس کے اندر اتنے ستارے اور سیارے پائے جاتے ہیں کہ آپ 60 سال میں انکو صرف گن نہیں پائیں گے کیوں کہ اس کام کے لیے ناسا سپرکمپیوٹرز کا استمعال کرتا ہے

جو ایک ہی سیکنڈ میں 200000000000000000 کلکولیشن کرتے ہیں۔ میں پھر repeat کرتا ہوں کہ یہاں میں مکمل کائنات کی بات نہیں کررہا ہوں، بلکہ کائنات کی صرف ایک سٹریکچر کی بات کررہا ہوں۔ آپ 8 ارب افراد میں سے صرف ایک شخص ہیں ایک سیارے پر، 8 سیاروں میں سے جو ایک ستارے کے گرد چکر کاٹ رہے ہیں، اور جو چار سو ارب ستارے رکھنے والی کہکشاں کا ایک ستارہ ہے، اور یہ دو ہزار 2000 ارب کہکشاؤں میں سے ایک چھوٹی سی کہکشاں ہے۔ جس کی کائنات میں ایک ریت کی برابر بھی اوقات نہیں ہے۔

Check Also

Something Lost, Something Gained

By Rauf Klasra