Wednesday, 25 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Tehsin Ullah Khan
  4. Hum Kayenaat Mein Kis Position Par Hain

Hum Kayenaat Mein Kis Position Par Hain

ہم کائنات میں کس پوزیشن پر ہیں

"ہم مختلف "ایکویشنز" سے یہ تو معلوم کرسکتے ہیں، کہ ہم اپنے کہکشاں میں کس پوزیشن پر ہیں، لیکن یہ معلوم نہیں کر سکتے کہ ہم کائنات میں کس پوزیشن پر ہے۔۔ 1900ء تک سائنس دان یہی کہتے تھے، کہ ہماری زمین "کائنات" کے عین وسط میں ہے لیکن ہماری زمین کی اصل پوزیشن معلوم کرنا مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ ناسا سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ کائنات کی چوڑائی 46 ارب نوری سال جبکہ لمبائی 93 ارب نوری سال ہے۔ یہ دو ہندسے کتنے بڑے ہیں؟ اسکو یوں سمجھ لیں کہ اگر 46 ارب نوری سال پر موجود کسی "کہکشاں" کے اندر تمام ستارے مر گئے، تو ہمیں یہ پتا چلتے چلتے زمین فنا ہوچکی ہوگی۔۔ کیوں کہ ناسا سائنس دانوں کے مطابق زمین تقریبا پانچ 5 ارب سال بعد نہیں ہوگی، اور وہاں سے یہ نیوز آتے آتے 46 ارب سال کا عرصہ گزر ہوچکا ہوگا۔

ہم جانتے ہیں کہ ہماری زمین کا قطر تقریبا 12756 کلو میٹر ہے اور گولائی تقریبا 40 ہزار کلو میٹر ہے، چونکہ روشنی کی رفتار تین لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ ہے۔ اس وجہ سے روشنی کی رفتار سب سے زیادہ ہے۔۔ روشنی زمین کے گرد سات چکر صرف ایک سیکنڈ میں لگا سکتی ہے۔۔ ہم جس کہکشاں میں رہتے ہیں۔ اسکو ملکی وے کہتے ہیں۔ ملکی وے کہکشاں کا قطر ایک لاکھ نوری سال ہے۔ اس کا سادہ مطلب یہ ہے کہ اگر ہم مستقبل میں کوئی ایسی خلائی جہاز ڈیزائن کر لیں۔ جس کی رفتار تین 3 لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ ہو، جو کہ فی الحال ناممکن ہے، اور وہی جہاز "ملکی وے" کہکشاں کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے کی طرف سفر کرنا شروع کرے۔ تو اسکو دوسرے "کنارے" تک پہنچتے پہنچتے ایک لاکھ سال کا عرصہ لگے گا۔ اب تک ناسا اور اسپس ایکس کے کسی خلائی جہاز نے ملکی وے کہکشاں سے باہر نکلنے کی کوشش کی ہے اور نہ کبھی کر سکے گا کیونکہ یہ ایک ناممکن بات ہے۔

زمین اور نظام شمسی کے تمام تر سیارے ملکی وے کہکشاں کے اندر ہیں۔۔ جب کہ خود ملکی وے کہکشاں لوکل گروپ کلسٹر کے اندر ہے۔ لوکل گروپ کلسٹرز کا ڈائی میٹر 10 ملین نوری سال ہے۔ اور اس میں تیس سے زیادہ ملکی وے جیسی کہکشائیں موجود ہیں، ہر کہکشاں"موشن" میں ہے اور ہر کہکشاں کے اندر جو سیارے اور "ستارے" پائے جاتے ہیں، وہ بھی سارے موشن میں ہیں۔۔ اور اربوں سالوں سے اپنے اپنے مداروں میں گھوم رہے ہیں۔۔ لوکل گروپ کلسٹرز کے تمام تر کہکشاں ورگو سپر کلسٹرز کے اندر ہیں۔۔ یعنی ہم ورگو سپر کلسٹرز کے اندر رہتے ہیں یہ ہمارا اپنا ہی سپر کلسٹرز ہے، اس میں سو کے قریب مختلف سائز کے کہکشاں موجود ہیں۔ جن میں بعض ملکی وے کہکشاں سے سائز میں بڑے جبکہ بعض چھوٹے ہیں، ہر ایک کہکشاں میں کروڑوں اور اربوں ستارے اور سیارے پائے جاتے ہیں۔

اس ورگو سپر کلسٹرز کا ڈائی میٹر 110 ملین نوری سال ہے اس کا مطلب یہ کہ "روشنی" جیسی تیز رفتار چیز اس سپر ورگو کلسٹر کے ایک کنارے سے دوسرے "کنارے" تک جانے کے لئے 110 ملین سال کا وقت لیتی ہے۔۔ اس کا اندازہ آپ خود لگائیں کہ یہ کتنا بڑا ہوگا۔ لیکن اگر اچانک یہ تمام کہکشاٶں سمیت غائب ہوا، تو "یونیورس" پر صرف اتنا ہی فرق پڑے گا جتنا کہ ہمارا کسی سمندر سے ایک گلاس پانی پینے سے اس کے حجم پر پڑسکتا ہے"۔۔!

Check Also

Thanda Mard

By Tahira Kazmi