Allah Taala Creator Kahan Hai
اللہ تعالیٰ Creator کہاں ہے
میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ "لوگ" کیسے اس خدا سے انکار کرسکتے ہیں جس نے اس عظیم کائنات کو بنایا ہے اور پھر ایک پرفیکٹ طریقے سے چلا بھی رہا ہے کائنات میں تقریباً دو ہزار ارب ستارے موجود ہیں اور ہر ایک ستارے کے گرد سیارے چاند اور لاکھوں خلائی "چٹانیں" گھوم رہے ہیں۔ میں چونکہ اسٹرونومی کے بارے میں تھوڑا بہت جانتا ہوں۔ لیکن یقین مانیں کہ میں ان دو ہزار ارب "ستاروں" میں ایک ستارے کے بھی مکمل ڈایاگرام نہیں بنا سکتا کیونکہ یہ دنیا کا ایک مشکل ترین کام ہے۔۔ ہمارے سورج کے ساتھ صرف 8 سیارے نہیں بلکہ اسکے ساتھ ساتھ 200 کے قریب چاند اور ہزاروں خلائی چٹانیں بھی ہیں جو اس کے اردگرد اپنی اپنی مداروں میں گردش کررہے ہیں، جب کہ کچھ اجسام اس کے علاؤہ بھی ہیں۔
جب کہ سورج ساکن نہیں، بل کہ یہ ان تمام اجسام کے ساتھ ملکی وے کہکشاں کے گرد رواں دواں ہے، اسیطرح ملکی وے کہکشاں بھی ساکن نہیں بلکہ ملکی وے کہکشاں اینڈرومیڈا کہکشاں کیطرف تقریباً 400 بلین ستاروں سمیت رواں دواں ہے۔۔ ملکی وے اور اینڈرومیڈا کہکشاں جس کلسٹر میں موجود ہیں، جن کو لوکل گروپ کہتے ہیں وہ بھی ساکن نہیں بلکہ اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے، اور حیران کن بات یہ ہے کہ لوکل گروپ جس "سپر کلسٹر" میں موجود ہے، جس کو ہم ورگو سپر کلسٹرز کہتے ہیں، وہ بھی ساکن نہیں بلکہ موشن میں ہے۔
یہ صرف ایک سپر کلسٹر کی بات ہوگئی جب کہ کائنات میں صرف یہی ایک سپر کلسٹر نہیں، بل کہ اس کے اندر بے شمار ایسے سپر کلسٹرز موجود ہیں، جن میں سے ہر ایک کی یہی کہانی ہے، ہم یہ نہیں جانتے کہ ہم کائنات میں مخصوص کس مقام پر ہیں؟ یہ بھی نہیں جانتے کہ بگ بینگ کائنات میں کہاں ہوا ہے؟ یہ بھی نہیں جانتے کہ بگ بینگ کیوں ہوا ہے؟ یہ بھی نہیں جانتے کہ "بگ بینگ" کے فورا بعد کیا ہوا تھا؟ یہ بھی نہیں جانتے کہ کائنات سے باہر کیا ہے؟ یہ بھی نہیں جانتے کہ اتنی انرجی "بگ بینگ" کو کس نے دی؟ آیا صرف یہی کائنات ہے یا کائنات سے باہر بھی کچھ ہے؟ کیوں کہ کائنات کے باہر سے ہمیں فوٹانز نہیں ملتی۔ ہم اتنی کمزور مخلوق ہے، کہ محض 20 سے لیکر 20 ہزار فریکوئنسی رینج والی آوازیں ہی سن سکتے ہیں۔ جو ایک انتہائی کم رینج ہے اسکے علاوہ 430Thz سے لیکر 770Thz "فریکوئنسی" کے درمیان ہی دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود یہ سرکش انسان انکار کررہا ہے۔
اسٹیفن ہاکنگ کہتے ہیں جسکا ترجمہ کچھ یوں ہےکہ مجھے یقین ہے کہ سب سے آسان وضاحت یہ ہے کہ کوئی خدا نہیں ہے۔ کائنات کو کسی نے نہیں بنایا اور نہ ہی کوئی ہماری تقدیر کو ہدایت کرتا ہے۔۔ کائنات کے اس عظیم الشان "ڈیزائن" کی تعریف کرنے کے لیے ہمارے پاس یہ ایک زندگی ہے، اور اسکے لیے میں بے حد مشکور ہوں"۔ اسٹیفن ہاکنگ کی اس بیان سے بھی 'ڈیزائنر ثابت ہوتا ہے۔ یعنی ایک جملے میں وہ کہتے ہیں کہ کائنات کو کسی نے نہیں بنایا، اور پھر اگلے جملے میں کہتے ہیں کہ عظیم الشان ڈیزائن۔ اگر میں غلط نہیں ہوں تو عموماً ڈیزائن کسی ڈیزائنر کا محتاج ہوتا ہے، گویا اسٹیفن ہاکنگ ڈیزائن پر تو یقین رکھتے تھے لیکن ڈیزائنر پر نہیں وہ تو ایک نامی گرامی سائنسدان تھا اس نے کچھ مشاہدات کے بعد انکار کیا، لیکن ہماری انکار کس بنیاد پر ہے؟ اسٹرونومی کے ایک طالبعلم کی حیثیت سے میں نہیں جانتا"۔۔!